ہم اپنے ملک سے مخلص ہونے کے ناطےاگلے سال کيلۓ مندرجہ ذيل توقعات حکومت سے رکھتے ہيں
١۔ حکومت اپني کابينہ سے لالچي اور رشوت خور وزيروں سفيروں کي چھٹي کرا دے گي
٢۔ راشي پوليس افسروں کے محاسبہ کيلۓ اينٹي کرپشن ميں ايماندار لوگوں کو تعينات کرے گي
٣۔ حکومت پٹرول کي قيمتوں ميں اتار چھڑھاؤ بين الاقوامي قيمتوں کے مطابق کرے گي
٤۔ صدر مشرف وردي اتار ديں گے
٥۔ ضمير کے قيديوں کو رہا کرديا جاۓ گا
٦۔ نيب کا سربراہ حزبِ اختلاف کے کسي نيک آدمي کو بنايا جاۓ گا
٧۔ حکومت اس سال کم از کم تين چار راشي افسروں پر مقدمہ چلاۓ گي
٨۔ حکومت تمام يونيورسٹيوں کے فوجي سربراہوں کو ہٹا کر پروفيسروں کو تعينات کرے گي
٩۔ دوہري شہريت کے اشخاص کو آئيندہ انتخاب کيلۓ نااہل قرار دے ديا جاۓ گا
٠ا۔ مسجدوں کے علما کي تعليم کا کم از کم معيار مقرر کيا جاۓ گا
١١۔ آئيندہ بسنت شہر سے باہر منائي جاۓ گي اور شہروں ميں پتنگ بازي پر پابندي ہوگي
١٢۔ شادي بياہ پر ون ڈش کھانے پر سختي سے عمل کرايا جاۓ گا
١٣۔ ٩٩ قرض نادہندگان کو جيل بھيج ديا جاۓ گا
١٤۔ حاضر سروس فوجيوں کو سول ملازمتوں سے ہٹا کر بيرکوں ميں واپس بھيج ديا جاۓ گا
١٥۔ کوئي بھي سرکاري نمائيندہ حکومت کے خرچ پر عمرہ نہيں کرے گا
١٦۔ حکومتي ارکان بے جواز اخراجات کو کم کرنے کيلۓ لائحہ عمل طے کريں گے
١٧۔ بے ہودہ ٹي وي چينلز چلانے والوں کو سرِ عام کوڑے لگاۓ جائيں گے
١٨۔ بھارت سے جنگ نہ کرنے کا معاہدہ کرنے کے بعد دفاعي بجٹ آدھا کرکے جو رقم بچے گي وہ تعليم پر خرچ کي جاۓ گي
١٩ ۔ ہر گاؤں ميں وڈيروں اور جاگيرداروں کي مدد سے ايک ايک سکول کھولا جاۓ گا
٢٠ – ذرعي ٹيکس عائد کيا جاۓ گا
خدشات۔
١ ۔ فوج کا عمل دخل مزيد بڑھ جاۓ گا
٢۔ لٹيرے وزير سارا سال راج کريں گے
٣۔ غريب عوام کي زکاة سے حکمران عياشي کريں گے
٤۔ تعليمي نظام کو امريکہ کے کہنے کے مطابق بدل ديا جاۓ گا
٥۔ رشوت کا دور دورہ رہے گا۔
٦۔ ٹي وي پر بے ہودگي مزيد بڑھ جاۓ گي
٧۔ کروڑوں روپوں کي لاگت سے جي ايچ کيو بنايا جاۓگا جو فوج کي پاور کا نشان ہو گا
٨۔ حزبِ اختلاف کوئي خاص کردار ادا نہيں کرسکے گي
٩۔ وزير زلزلہ زدگان کي امداد کے مال سے اپنے گھر بھر ليں گے
١٠۔ ملک ميں تعليم مزيد مہنگي ہو جاۓ گي
١١ ۔ اگلے بجٹ ميں درآمدات پر مزيد ڈيوٹي کم کرکے ملکي معيشت کا مزيد بيڑہ غرق کر ديا جاۓ گا
١٢۔ حکومت چوروں اور ڈاکوؤں کے آگے بے بس رہے گي
١٣۔ اگلے بجٹ ميں جي بھر کر جھوٹ بولا جاۓ گا
١٤۔ مني بجٹ پيش کرنے کا سلسلہ جاري رہے گا
١٥۔ عوام سوۓ رہيں گے اور حکومت ان کا خون چوستي رہے گي
١٦۔ عوام حزبِ اختلاف کي کال پر سڑکوں پرجلوس نہيں نکاليں گے
1 user commented in " ٢٠٠٦ – توقعات اور خدشات "
Follow-up comment rss or Leave a Trackbacksalam
thanks for the wishes so nice of u 🙂
Leave A Reply