نعمان صاحب نے اپنا انگریزی بلاگ شروع کرتے ہوئے اس کا سب سے بڑا فائدہ یہ گنوایا ہے کہ اس طرح زیادہ لوگوں تک ان کی رسائی ہوگی۔ ان کے اس کمنٹ سے ہم نے سوچا کیوں نہ اردو اور انگریزی بلاگز کا موازنہ کیا جاۓ۔
اردو بلاگ ابھی اپنی ابتدائی سطح پر ہے جبکہ انگریزی بلاگ سن بلوغت میں قدم رکھ چکا ہے۔ یہ واقعی درست ہے کہ اردو بلاگ لکھنے اور پڑھنے والوں کی تعداد انگریزی کے مقابلے میں آٹے میں نم کے برابر ہے۔ اردو پڑھنے والے عام پاکستانی ہیں جن کی ابھی تک کمپیوٹر تک رسائی ممکن نہیں ہوسکی اسلۓ ان کو بلاگ کے نام سے ہی واقفیت نہیں ہے جبکہ دیسی گوروں میں گھر میں کمپیوٹر اسی طرح ضرورت بن گیا ہے جس طرح کبھی ٹی وی ہوا کرتا تھا۔ لیکن یہ حقیقت ہے کہ ہمارے ملک میں انگریزی پڑھنے لکھنے والوں کی تعداد اردو کے مقابلے میں بہت کم ہے۔ اس حکومت کی روشن خیالی اور اعتدال پسندی کا مشن اگر جاری رہا تو پھر اگلے دس سالوں میں یہ تناسب الٹا ہوجاۓ گا۔ کیونکہ اگر آپ سکول میں پرائمری جماعت سے ہی انگریزی میں مضامین پڑھانا شروع کردیں گے اور اردو صرف ثانوی حیثیت سے پڑھائی جاۓ گی تو آپ اندازہ لگا سکتے ہیں کہ ہماری اگلی نسل انگریزی بولنے والی ہوگی۔ اس طرح انگریزی میں بلاگنگ کرنے والوں کو ایک بہت بڑا حلقہ احباب میسر آجاۓ گا۔ اردو میں بلاگنگ اسلۓ آسان ہے کہ یہ پاکستانیوں کی اپنی زبان ہے جبکہ انگریزی کو ابھی تک بدیسی زبان سمجھا جاتا ہے۔ یہ بھی ہوسکتا ہے کہ جب یہ حکومت بدلے اور اگلی حکومت اردو پر توجہ دے اور اسطرح اردو بلاگنگ کرنے والوں اور پڑھنے والوں کی تعداد بھی بڑھے۔
اردو میں بلاگنگ کرنے والوں کی نظر میں شائد مندرجہ ذیل مقاصد ہوں گے۔
اردو زبان کی حفاظت کی جاۓ
جو لوگ انگریزی نہیں پڑھ سکتے ان کیلۓ لکھا جاۓ
امید رکھی جاۓ کہ کمپیوٹر پر اردو پڑھنے والوں کی تعداد میں اضافہ ہوگا اور اسطرح عام لوگوں کا ذہنی معیار بھی انگریزی تعلیم یافتہ طبقے کے برابر ہوجاۓ۔
اردو ميں بلاگنگ کے ذریعے عام پبلک کو زندگی کی اونچ نیچ سے آگاہ کرکے آنے والے وقت کیلۓ تیار کیا جاۓ۔
لیکن زیادہ قیاس یہی ہے کہ اب انگریزی سواۓ جاپان اور جرمنی کے باقی دنیا کی زبان ہوگی اور اسطرح انگریزی بلاگنگ ایک یونیورسل حیثیت اختیار کرجاۓ گی۔ کم از کم اگلے سو دو سو سال اسی طرح کے حالات نظر آتے ہیں۔ یہ بات الگ ہے کہ کبھی ایسی قوم دنیا پر حکومت کرنے لگے جس کی انگریزی کی بجاۓ کوئی اور زبان ہو۔ لیکن تب بھی انگریزی اتنی جلدی ختم نہیں ہوگی۔
ہم نے اردو بلاگنگ اسلۓ شروع کی کیونکہ ہم نے انگریزی زبان کو بدیسی سمجھ کر ایک خاص مقام سے آگے سیکھا ہی نہیں۔ ہم اس امید پر اردو بلاگنگ جاری رکھنا چاہتے ہیں کہ ایک دن عام پبلک اس قابل ہوجاۓ گی جب وہ اچھے اور برے میں فرق محسوس کرسکے اور اپنے لۓ نیک، مخلص اور ایماندار حاکم چن سکے گی۔
ويسے نااميدي گناہ ہے اور ہميں ايک شاعر کے اس شعر کي طرح يہي توقع ہے کہ اردو زبان کبھي ناپيد نہيں ہوگي۔
مسلسل سازشوں سے بھي مٹانا جس کو ناممکن
محبت جس کي فطرت ہے اسے اردو زباں کہيے
8 users commented in " اردو اور انگریزی بلاگنگ کا موازنہ "
Follow-up comment rss or Leave a Trackbackسچی بات یہ ہے کہ جو بات میں اردو زبان میں سوچ سکتا ہو وہ اُردو میں ہی بیان کر سکتا ہوں۔ باقی دنیا کا یہ اصول رہا ہے جو حکمران ہوتے ہیں ان ہی کی زبان ترقی کرتی ہے!!! ماضی کا مطالعہ یہ ہی بتاتا ہے!!! انگریزی کا عروج بھی اس ہی لئے ہے!!!
میں اردو میں اس لئے لکهتا هوں که میرے آپنے لوگ یه زبان هی پڑه اور لکھ سکتے هیں ـ میرے خاندان میں ابهی تک کوئی بهی ایسا نہیں هے که جس نے میرا یه بلاگ پڑها هو ـ
بلکه بلاگ نام کی چیز سے بهی واقف هو ـ میں ان کے لیے لکهتا هوں که کسی ناں کسی دن جب میرے آپنے لوگ اس قابل هو جائیں گے که میرا لکها هوا پڑه سکیں تو پهر میں انجوائے کروں گا ـ
میرے آپنوں کا لٹریسی ریٹ بهی ابهی چالیس فیصد ہے ـ
ہاں اگر کبهی بدیسی زبان میں لکها تو جاپانی میں لکهوں گا کیونکه پاکستان جاپانی لوگوں کے لئے ایک اجنبی ملک هے لیکن سب سے زیاده جاپان کا مقروض هے
کبهی هو سکا تو جاپانی لوگوں کو بتانے کی کوشش کروں گا که ان کا دیا هوا قرضه پاکستان کے نسلی لوگ کیسے ضائع کر رہے هیں ـ
غير ملکی زبان بے شک بہت پڑھ لی جائے مگر جذبات کا صحيہ اظہار صرف مادری زبان ميں ہی کيا جا سکتا ہے ۔
اظہار کے علاوہ میں یہ سمجھتا ہوں کہ جس زبان میں لوگ لکھنا پڑھنا چھوڑ دیں گے وہ متروک ہوجائے گی۔ اس لئے بھی ہمیں اردو میں لکھنا ہوگا۔
معاف کيجئے گا لفظ صحيح ہے صحيہ نہيں
بہت اچھا لگتا ہے جب اردو والے زبان کی فکر کرتے ہیں۔
میرے اردو بلاگ کے مقاصد
١۔ اردو زبان کی حفاظت؛ یعنی چُھپنے سے بچانا۔
٢۔ زبان کی مشق کرتے رہنا تاکہ مادری زبان کہنے میں فخر ہو۔
٣۔ ادب کی خاطر؛ تاکہ بے ادبی کی عادت نہ پڑے۔
عوام/لوگوں کو زیادہ تر یا تو اردو آتی ہے اور انٹرنیٹ نہیں، یا انٹرنیٹ آنے تک وہ اردو بھول جاتے ہیں۔
میں اردو میں اسلئے نہیں لکھتا کہ انگریزی بدیسی زبان ہے، اور نا اسلئے کہ میرے لئے انگریزی میں اظہارِ خیال کرنا دشوار ہے۔
زبان سے لگاو ہے جی بس۔
مجھے تو یہ بلاگ وغیرہ کا علم ہی بہت دیر میں ہوا اور پہلا بلاگ اجمل صاحب اور زکریا کا پڑھنے کو ملا۔ بس اسی کے بعد اردو میں ٹا
مجھے تو یہ بلاگ وغیرہ کا علم ہی بہت دیر میں ہوا اور پہلا بلاگ اجمل صاحب اور زکریا کا پڑھنے کو ملا۔ بس اسی کے بعد اردو میں ٹائپنگ بھی سیکھ لی۔ میں اس بات سے مکمل اتفاق کرتا ہوں کہ اردو کا استعمال کم ہونے سے ہمارے نئ نسل میں اردو شاید ‘گم‘ ہی ہو جاے۔ کافی عرصے کے بعد اردو لکھتے ہوے کبھی کبھی میں خود پھنس جاتا ہوں کہ ذہن میں لفظ انگریزی کا آ جاتا ہے اور اس کا متبادل لفظ اردو میں سوچتے سوچتے دیر لگ جاتی ہے۔
Leave A Reply