ہم کافی عرصے سے دیکھ رہے ہیں کہ پاکستانی مخلص لوگ پاکستان کے غیر ترقی یافتہ ہونے اور پاکستانی معاشرے کے انحطاط کا ذمہ دار چند طبقوں کو قرار دے رہے ہیں۔
ملا کی بات کرنے سے پہلے آئیں پہلے لفظ ملا سے مراد کیا ہے اس پر غور کرلیں۔ ہماری نظر میں ملا سے مراد مسجد کے وہ امام جو قرآن حفظ کرنے کے بعد بناں اسلام کی مکمل تعلیم حاصل کئے مسلمانوں کی رہنمائی کے دعویدار ہیں۔
کچھ لوگ ملا کو ہی اسلام کا نمائندہ کہ کر مزہب اسلام کی خوب خبر لیتے ہیں۔ مثلا ملا سے مراد مزہب اسلام کی دقیانوسی یا اسلام کا جدیدیت سے انکار۔ کچھ لوگ ملا کو دہشت گرد کہتے ہیں، کچھ انتہا پسند اور کچھ جہادی۔ کچھ لوگ ایسے بھی ہیں جو ملا کو روشن خیالی اور اعتدال پسندی کی ضد قرار دیتے ہیں۔
جو لوگ ملا کو پاکستان کی تنزلی کا ذمہ دار قرار دیتے ہیں ان کی نظر میں ملا نے معاشرے کو انپڑھ رکھا اور لوگوں کی سوچ کو پنپنے نہیں دیا۔ ملا نے خود کو اسلام کا دعویدار کہلوایا اور جس نے اس کی بات نہیں مانی اسے کافر قرار دے دیا۔ ملا کا کردار پاکستان بننے سے اب تک ایک ہی رہا ہے اور اس میں ذرا بھی تبدیلی نہیں آئی۔ وہی قرآن حفظ کرنا، وہی استاد سے اسلام کی بنیادی تعلیم حاصل کرنا اور پھر مسجد سنبھال لینا۔ اب تک پاکستان میں اسلامی تعلیم کا ایک آدھ ادارہ ایسا ہے جو پڑھے لکھے ملا یعنی عالم پیدا کررہا ہے مگر ان عالموں کی تعداد آٹے میں نمک کے برابر ہے اور عام ملاؤں کی اکثریت ان عالموں کی موجودگی کا پتہ تک نہیں چلنے دیتی۔
اسی طرح ملٹری نے پاکستان بننے کے بعد سے لے کر آج تک حکومت میں صرف اپنی ٹانگ ہی نہیں اڑائے رکھی بلکہ یہ بھی دعویٰ کیا کہ اس سے زیادہ پاکستان کا کوئی بھی خیرخواہ نہیں ہے۔ ملٹری نے ہمیشہ اپنے آپ کو سول لوگوں پر اولیت دی اور عام آدمی کو بلڈی، ایڈیٹ اور تھرڈ کلاس شہری کہہ کر پکارا۔ پاکستان کی ساٹھ سالہ تاریخ میں ملٹری نے ستائیس سال براہ راست اور باقی عرصہ پس پردہ حکومت کی ہے۔
بیورکریسی انگریز کی ایک ایسی مشینری تھی جس کی مدد سے اس نے ہندوستان پر سو سال تک حکومت کی۔ مقامی لوگوں میں سے ہی اونچی ذات کے لوگوں کو چن کر انہیں اپنے طریقے سے تربیت دی اور پھر ان کو لاٹ صاحب بنا کر لوگوں پر مسلط کردیا اور خود انگریز ان کی ڈور پکڑے اپنے اپنے بنگلوں میں بیٹھے رہے۔ جب پاکستان بنا تو ہونا یہ چاہئے تھا کہ بیوروکریسی اور ملٹری کی تربیت کا سارا نظام بدل دیا جاتا اور اس کو اس طرح منظم کیا جاتا کہ سرکاری افسر عوام کے اچھے برے کے مالک بننے کی بجاۓ خادم بن کر میدان میں اترتے اور اپنے لوگوں کی خدمت کرتے۔ مگر کسی وجہ سے مقامی کالے گوروں نے بیوروکریسی کو اپنے مقاصد کیلۓ استعمال کرنے کیلۓ وہی تربیت دینا جاری رکھا جو گورے دے رہے تھے۔ اسی تربیت کا نتیجہ ہے کہ آج بھی بیوروکریسی اپنے آپ کو فرسٹ کلاس شہری سمجھتی ہے اور خود کو عام لوگوں سے الگ تھلگ رکھتی ہے۔
پاکستان بننے کے بعد جو سب سے پہلی کھیپ سیاستدانوں کی ہم پر مسلط کی گئ وہ جاگریداروں، صنعت کاروں اور سابقہ بیوروکریٹس پر مشتمل تھی۔ ان سیاستدانوں کی مدد کیلۓ ہماری وہی ملٹری تھی جس نے گوروں کے زیر سایہ تربیت لی ہوئی تھی۔ ہونا تو یہ چاہیے تھا کہ شروع میں ہی عوام کی خدمت کیلۓ مخلص لیڈر چننے کا طریقہ وضح کر لیا جاتا مگر چونکہ ساری لیڈرشپ خود غرض اور ملک کیساتھ مخلص نہیں تھی اسلئے کسی نے بھی لیڈرشپ کی تربیت کا بندوبست نہ کیا اور اب تک وہی خاندان اور وہی خودغرض لوگ پاکستانی عوام کی رکھوالی اس بھیڑیے کی طرح کر رہے ہیں جسے خربوزوں کی حفاظت کیلئے بٹھایا گیا تھا۔
اب تک ملا کا انپڑھ ہونا، ملٹری کا ایلیٹ کلاس ہونا، بیوروکریس کا چڑھتے سورج کی پوجا کرنا اور سیاستدان کا کرپٹ اور غدار ہونا ایک ایسی روایت رہی ہے جس نے اپنے ہی عوام کو غلام بنا کے رکھا ہوا ہے اور ڈنگروں کی طرح آگے لگایا ہوا ہے۔ کسی نے عوام کی تعلیم اور بھلائی کیلۓ کبھی نہیں سوچا۔ جس نے بھی سوچا صرف اپنا پیٹ بھرنے کا سوچا۔ جس طرح ملا کی کم عقلی عوام کا شعور بیدار نہیں کرسکی، اسی طرح ملٹری ، بیروکریسی اور سیاستدان کی خود غرضی عوامی غربت کا سبب بنی ہوئی ہے۔
ہم سمجھتے ہیں کہ یہ سب لوگ پاکستان کی ترقی کی راہ میں رکاوٹ کے برابر کے ذمہ دار ہیں۔ اگر ملا نے عوام کو جاہل رکھا تو عوام نے بھی اپنے لیے جاہل ملا چنے۔ اگر ملٹری نے براہ راست 27 سال تک عوام پر ڈکٹیٹرشپ نافذ رکھی تو عوام نے بھی ملٹری کے حکومت پر قبضے کی مخالفت نہیں کی۔ اگر بیوروکریٹ کالا صاحب بن کر عوام کے حقوق کو پامال کرتا رہا تو عوام نے بھی مخالفت نہیں کی۔ اگر سیاستدان عوام کیساتھ غداری کرتا رہا تو عوام بھی وہی سیاستدان بار بار چنتے رہے۔
ہماری نظر میں یہ بحث ایک گول چکر کی طرح ہے جو کبھی کسی نتیجے پر نہیں پہنچے گی۔ لیکن اگر ہمیں کہا جاۓ کہ ان سب میں سے کون پاکستان کی تنزلی اور معاشرے کے انحطاط کا ذمہ دار ہے تو ہم عوام کا نام لیں گے۔ اگر لوگ پڑھے لکھے نہیں ہیں تو کیا ہوا ان کا دماغ اتنا تو کام کرتا ہے کہ وہ نیک اور مخلص لوگوں کو اپنا لیڈر چنیں۔ جو جو بھی ان کے حقوق غصب کرے ان کیخلاف مزاحمت کریں۔ اگر عوام متحد ہو کر تبدیلی کا فیصلہ کرلیں اور مخلص لیڈرشپ چن لیں تو دنوں میں اپنے حالات بدل سکتے ہیں۔
اگر ہم اپنے آپ کو ترقی یافتہ دیکھنا چاہتے ہیں اور اپنی آنے والی نسلوں کی بھلائی چاہتے ہیں تو ہمیں بدلنا ہوگا۔ جب عوام تبدلی کا ارادہ کرلیں گے تو ملا، ملٹری، بیوروکریٹ اور سیاستدان جو انہی کا حصہ ہیں خود ہی بدل جائیں گے۔
35 users commented in " ذمہ دار کون؟ ملا، ملٹری ، بیوروکریسی ، سیاستدان یا عوام "
Follow-up comment rss or Leave a Trackbackقصور تو ہم سب کا ہی ہے۔۔ ملا کو لوگ اسلیے زیادہ قصور وار سمجھتے ہیں کیونکہ وہ مذہب کا نام لے کر لوگوں کو بے وقوف بناتا رہا ہے بلکہ اس نے مذہب کو پیشے میں بدل دیا جسکی اسلام میں قطعی کوئی گنجائش نہیں تھی۔ ملا کا ایک مسئلہ ملائیت (جو پاپائیت کی ایک قسم ہے) ہے۔ ملا کے خیال میں اسلامی قانون بنانے سے ملک میں اسلام آجائے گا اور انکی ساری جدو جہد کا محور طالبان طرز حکومت کا پاکستان میں نفاذ ہے جسکو اکثریت مسترد ہی کرے گی۔۔ باقی رہی بات لیڈر شپ کی تو میرے خیال میں بھٹو جیسا ایک ہی لیڈر پاکستان کو ملا جو بین الاقوامی سطح پر اپنی بات منوانے کا فن جانتا تھا اور باقی کا تو سب جانتے ہی ہیں ۔۔ جہاں تک عوام کی بات ہے میرا خیال ہے انہیں کبھی غیر جانبدار الیکشن نصیب ہی نہیں ہوئے ۔۔ کوئی جماعت بندوق کے زور پر، کوئی اسلام کے نام پر اور کوئی قائد اعظم کے نام پر انکا استحصال کرتی رہی ہے اور ایک بڑی تعداد نے اپنے آپ کو اس فوج ساختہ سیاسی عمل سے علحیدہ ہی کرلیا ہے۔۔
سب سے زیادہ وقت آرمی نے اقتدار سنبھالا ہے اور جب نہیں سنبھالا تب بھی مکمل غیر جانبداری نھیں برتی اس لئے آرمی ہی ملک کی تباہی کی زمہ دار ھے۔ ملائیت اور کلاشن کوف کلچر لانے والے ضیاء الحق، انتخابات میں دھاندلی کے بانی ایوب خاں ، ملک کے ٹکڑے کرنے کے اہم کردار یحی خان سب فوجی تھے۔ سیاستدان ، سول بیورو کریسی اور ملا کوئی فوج سے ٹکرانے کا تصور بھی نہیں کر سکتا۔ حیرت ہے آپ نے باقی کو اس قابل بھی سمجھا کہ وہ بھی فوج کا مقابلہ کرسکیں ۔
میم سے شروع ہونے والے تمام حلقے فوج کے ہی پیدا کردہ ہیں کبھی فوج انکی نگہبانی کرتی ہے کبھی انکے خلاف ہو جاتی ہے اسطرح اپنا اسٹیٹس کو برقرار رکھتی ہے۔۔ یہاں تک کے ہمارے سیاسی رہنما یہ کہتے ہیں کے صدر وردی میں ہی اچھا لگتا ہے۔۔ اور فوج کے لیے۔۔
جب کے تجھ بن نہیں کوئی موجود
پھر یہ ہنگامہ اے خدا کیا ہے ۔۔
Some good points; http://www.jang.com.pk/jang/mar2007-daily/01-03-2007/col8.htm
بالکل درست لکھا ہے می کے پوسٹید یو آر ایل میں کے ہمارا معاشرے سے آہستہ آہستہ برداشت اور رواداری ختم ہوتی جارہی ہے اقدام قتل کو پہلا اور آخری حل سمجھ لیا گیا ہے۔۔
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ،
آپ نے واقعی بہت اچھانقطہ اٹھایاہے لیکن اس میں سب سے زیادہ قصورہمارا یعنی عوام ہی کاہے جوکہ ان کے پیچھے اسطرح چلتی ہے جسطرح بھینس کے پیچھے اس کابچھڑا چلتاہے۔
والسلام
جاویداقبال
http://www.jang.com.pk/jang/mar2007-daily/02-03-2007/col8.htm
آپ نے صحیح لکھا ہے کہ جب تک عوام کچھ نہیں کریں گے کچھ نہیں ہو گا ۔ آپ کی تحریر میں یہ اضافہ کرنا چاہوں گا کہ قائداعظم کی وفات کے بعد لیاقت علی کو قتل کروا دیا گیا اور نہائت چالاکی سے خواجہ ناظم الدین کی شرافت سے فایدہ اُٹھاتے ہوئے بیوروکریٹس نے حکومت پر قبضہ کر لیا ۔ پھر ملک کے چیف جسٹس منیر نے ملک و قوم پر قاری ضرب لگاتے ہوئے اپنے ہم نوالہ اور ہم پیالہ دوست غلام محمد کا اسمبلی توڑنے کا غلط قدم صحیح قرار دیا ۔ اس حکم نامے نے فوج کی راہ ہموار کر دی ۔ غلام محمد نے تمام محبِ وطن سیاستدانوں کو سلسلہ وار علیحدہ کر دیا پھر جب پہلا ملٹری ڈکٹیٹر ایوب خان آیا تو اس نے تمام سیاستدانوں کو نااہل قرار دے دیا اور سیاستدانوں کی نئی پنیری لگائی ۔ یحی خان ۔ ذوالفقار علی بھٹو اور ضیاء الحق نے اسی عمل کو دوہرایا ۔ نتیجہ یہ ہے کہ آج ملک میں سیاستدان کہلانے والے تو بہت ہیں مگر سیاستدان نہیں ہیں ۔
رہی بات ملا کی تو جاہل ملا یا امام مسجد انہی وطن دشمن حکمرانوں کے بل بوتے پر پل رہے ہیں ۔ غلام مرتضے ملک اور شامزئی جیسے عالمِ دین مروا دئیے گئے ہیں ۔ کچھ کے خلاف دہشتگردی کی عدالتوں میں مقدے درج کر رکھے ہیں ۔ ان کا قصور دین کا صحیح علم ہے ۔
قادیانیوں اور آغاخانیوں نے مل کر اس ملک کو ڈیریلڈ کیا ھے اور ان کو مدد ملی مفاد پرست جاگیرداروں اور سرمایھ داروں سے،
کیونکھ ان کی بقا اس ملک کے بنیادی مقصد سے ھٹ جانے میں تھی
قادیانیوں اور آغاخانیوں نے مل کر اس ملک کو ڈیریلڈ کیا ھے
Yeah ilzam uksar laga jata hia. Yeah ichaa mauqa hai is baat pay ser e hasil baat ker lainay ka. Abduallha sahib zara is ilzam ka saboot muhayaa kur dejeeay. Kion kay jahan tuk mujay ilm hai qadiani aur agha khanee tehreek e pakistan kay harawal dusta main shamil thay. Jubkay Maudoodi, Ataullah shah bukharee aur degur sunni mullah/mazhabee hulqay to pakistan kee tehreek kay mukhlaif thay. Mufti Mahmmod (fazlul rehman kay abba) to pakistan bananay kay baad bhee kaha kurtay thay keh ‘Hum pakistan banaanay kay gunaa main shareek nahain thay”. Ugur aap qadianioon aur agha khanioon ko tehreek a pakistan main shamil hunay kay bawajood bhee bura kehtay hain (kion?) to in sunni mullaoon ko kis khaatay main dalain ghay? Jehan tuk mujhya ilm hai quaid e azam bhee sunni nahain they. Is tra to maaloom ho ta hai kay qiam e paksitan main ghair sunnioon ka haat ziada hai. Albuta qiam e pakistan kay baad sunni muzhabee taasab ka muzahra kurtay hoi ghair-sunnioon ko bura keh rahay hain. Beherhaal agar aap kay paas upnay ilzam ka suboot hai to zaroor pesh kee keejeeay ta kay dood ka doo aur paanee ka paanee ho jai aur jo bhee soorat hai wo wazeh ho jai. Albuta saboot aur siraf ilzaam tarashee main farak ko malhoos rakhain. Main umeed kar raha hoon kai aap puray lekhay aadmee hain aur in do cheezoon main tameez kurna jantay hain. .
قادیانیوں اور آغاخانیوں نے مل کر اس ملک کو ڈیریلڈ کیا ھے
Yeah ilzam uksar laga jata hia. Yeah ichaa mauqa hai is baat pay ser e hasil baat ker lainay ka. Abduallha sahib zara is ilzam ka saboot muhayaa kur dejeeay. Kion kay jahan tuk mujay ilm hai qadiani aur agha khanee tehreek e pakistan kay harawal dusta main shamil thay. Jubkay Maudoodi, Ataullah shah bukharee aur degur sunni mullah/mazhabee hulqay to pakistan kee tehreek kay mukhlaif thay. Mufti Mahmmod (fazlul rehman kay abba) to pakistan bananay kay baad bhee kaha kurtay thay keh ‘Hum pakistan banaanay kay gunaa main shareek nahain thay”. Ugur aap qadianioon aur agha khanioon ko tehreek a pakistan main shamil hunay kay bawajood bhee bura kehtay hain (kion?) to in sunni mullaoon ko kis khaatay main dalain ghay? Jehan tuk mujhya ilm hai quaid e azam bhee sunni nahain they. Is tra to maaloom ho ta hai kay qiam e paksitan main ghair sunnioon ka haat ziada hai. Albuta qiam e pakistan kay baad sunni muzhabee taasab ka muzahra kurtay hoi ghair-sunnioon ko bura keh rahay hain. Beherhaal agar aap kay paas upnay ilzam ka suboot hai to zaroor pesh kee keejeeay ta kay dood ka doo aur paanee ka paanee ho jai aur jo bhee soorat hai wo wazeh ho jai. Albuta saboot aur siraf ilzaam tarashee main farak ko malhoos rakhain. Main umeed kar raha hoon kai aap puray lekhay aadmee hain aur in do cheezoon main tameez kurna jantay hain. .
چمن کے مالی اگر بنالیں موافق اپنا شعار اب بھی
چمن میں آسکتی ہے پلٹ کر چمن سے روٹھی بہار اب بھی
اصل مسٰلہ قیادت کا فقدان ہے۔موجودہ قاٰیدین میں تو کوئی بھی اس قابل نہیں ہے کہ قوم کو اس بحران سے نکال سکے۔تو پھر کیا کیا جاٰے؟ سب سے پہلے اپنے اپ میں تبدیلی ۔ کہ ہم خود کو بدل دیں، اپنی ترجیحات بدل دیں۔ اس کے بعد اوروں پر محنت۔جو جس شعبہ سے وابسظہ ہے،وہ اپنے اپنے شعبے میں رہ کر خود کو نمونہ بناکر دوسروں پر محنت کرےاس کی وجہ ؟ وجہ یہ ہے کہ قوم کے لیڈر قوم ہی میں سے پیدا ہوں گے اور ہوتے ہیں باہر سے دوسری مخلوق نہیں اتی۔ اس لئے جس قسم کے لوگوں سے وہ تیار ہوں گے اکثر ویسے ہی اثرات اپنے میں رکھیں گے۔ جیسا لوہا ہوگا ویسی ہی تلوار ہوگی۔اور جیسی مٹی ہوگی ویسا ہی برتن ڈھلے گا جیسا تانبا ہوگا ویسی ہی اس پر قلعی ہوگی۔
Abduallah shib ub jubkay aap qadianioon aur agha khanioon kay khilaf saboot jama kur rahay hain, main aap kee madud kay leeay aik site pakistaniat.com say chund hawalay durj kur rahoon. Umeed hai tamaam itraaf ka nazriyyah sumujnay main mudud melay ghee.
Yeh sahib agha khanee hain;
http://pakistaniat.com/2006/12/31/pervez-hoodbhoy-pakistan/
Yeh sahibaan qadianee khain;
http://pakistaniat.com/2006/11/22/abdus-salam-physics/
http://pakistaniat.com/2007/02/12/sir-zafarullah-khan-ahmaddiya-pakistan-movement/
کیونکھ ان کی بقا اس ملک کے بنیادی مقصد سے ھٹ جانے میں تھی
Abduallah shiab lagay hatoon yeah bhee bata dejeeay kay is mulak ka bunyaadee muqsad kia hai (suboot kay saath) aur yeah bunyadee muqsad tehreek e pakistan kay banee define karain gay ya tehreek e pakistan kay mukhalif mullah?
بھائیو
ہم سب کی بہتری کیلئے یہی مناسب ہے کہ ہم فرقہ واریت میںنہ پڑیں اور شخصی تنقید کی بجائے حالات پر بات کریں اور جو بھی مسئلہ ہم ڈسکس کریں اس کا حل بھی ساتھ ساتھ پیش کریں تو پڑھنے والوں کو بات آگے بڑھانے میںآسانی ہوگی۔
پتہ نہیںہم ہر موضوع میںسنی شیعہ وہابی مرزائی اور آغاخانی کیوں گھسا دیتے ہیں۔
ایک اور درخواست یہ ہے کہ تاریخ کا حوالہ دیں مگر کوشش کریں ہم موجودہ حالات پر بات کریں ناں کہ پرانی باتوں کا رونا روتے رہیں۔
Abduallah sahib fikar na karain qadianioon say Pakistan may nibta ja raha hai; http://www.dailytimes.com.pk/default.asp?page=200732\story_2-3-2007_pg7_2 App almee side pay tuwahja dain.
بات نکلے گی تو پھر دور تلک جاے گی،اگر میں آپ سے کھوں کھ یھ وطنیت کاتصور ھی اسلام کے خلاف ھے،
چین و عرب ہمارا ہندوستاں ہمارا
مسلم ھیں ہم وطن ھیں سارا جھاں ھمارا
اور
اس دور میں مےاور ھے جام اور ھے جم اور
ساقی نے بنا کی روش لطف و ستم اور
مسلم نے بھی تعمیر کیا اپنا حرم اور تہزیب کے ازر نے ترشواے صنم اور
ان تازہ خداوں میں بڑا سب سے وطن ھے
جو پیرہن اس کا ھے وہ مزہب کا کفن ھے
یہ بت کھ تراشیدہ تہزیب نوی ھے
غارت گر کاشانہ دین نبوی ھے
بازوتیرا توحید کی قوت سے قوی ھے
اسلام ترا دیس ھے تو مصطفوی ھے
نظارہ دیرینہ زمانے کو دکھادے
اے مصطفوی خاک میں اس بت کو ملا دے
ھو قید مقامی تو نتیجھ ھے تباھی
رہ بحر میں آزاد وطن صورت ماھی
ھے ترک وطن سنت محبوب الہی
دے تو بھی نبوت کی صداقت پہ گواھی
گفتار سیاست میں وطن اور ہی کچھ ھے
ارشاد نبوت میں وطن اور ہی کچھ ھے
اقوام جھاں میں ہے رقابت تو اسی سے
تسخیر ھے مقسود تجارت تو اسی سے
خالی ھے صداقت سے سیاست تو اسی سے
کمزور کا گھر ہوتا ہے غارت تو اسی سے
اقوام میں مخلوق خدا بٹتی ھے اس سے
قومیت اسلام کی جڑ کٹتی ھے اس سے
آپ اس نظم کو پڑہیے اور پھر آج کے حالات پر سر دھنیے اور پھیر مئجھ سے سوال کیجیے انشااللہ آپکے سوالوں کا جواب دینے کی پوری کوشش کروں گا،
Jinab Abduallah sahib nazmoon ko choreeya. Agar nazmoon say kuch bunta to hum sub say traqee yafta hotay. Bra hay meherbaanee mudalal guftugoo kee jeeya. Mera munsha yeah hai kay aik baar tammam firqoon kee khidmaat pay guftugoo ho jai taqay record rehay aur bar bar duhrana na puray aur phir hum deghar mauzooaat pay ja sakain. Jesa kay mainay urz kia mujha shubha hai kay qadianoioon aur agha khanioon pay lagay hui aap kay ilzamaat durust hain lekin agar aap musir hain to brahe mehurbaane kuch daleel dee deejeeay. Baaqi quamiat ka tasawar aik mukhtalif masalah hai. Iss pay phir guftugoo kee jaa suktee hai.
Maqsad yeah hai kay maazee ke baatoon ko aik dafa discuss kur kay jo bhee nataij nikalnay hain wo nikalain aur aagay chalain. Baar baar yeah baatain duhra kay hum daairoon main chal rahain hain aur kisee nateejay pa nahain puhunch patay kionkay tamam log aik doosray ko ilzam de daitay hain likun qabhee dalaael say guftugoo nahain ho patee.
Abduallh sahib gol mole batain kurnay kee bachay koi mudalal baat kee jeeay. Kia aap yeah kehna chaa rahay hain kay aap kay pass upnee baat kee koi daleel nahain hai? To kia aap upnay ilzamaat wapis lenay ko tyaar hain?Jo bhee saabit kurna chahtay hain saabit kurain aur aagay chalain.
Kion jee aap nay postain delete kurnee shooro kur dain? Hosla jawab de gia?
Jee yeah dekhiay mazeed khabar n; http://www.bbc.co.uk/urdu/pakistan/story/2007/03/070303_multan_updates_sq.shtml
Aur jaldee say is post ko delete kurdain pehlay kee tara takay koi is khabar ko jaan na skay. Uskay baad dawah kur dee jeey ga kay Sunni bilkul koi dehshatgardee nahain kurtay.
Yeah jumlay note kee jeeay, post delete kurnay say pehlay;
جج بشیر احمد بھٹی پر حملے کے ممکنہ پس منظر کے بارے میں ریجینل پولیس افسر مرزا محمد علی نے صحافیوں کو بتایا کہ مذکورہ جج آج کل جن مقدمات کی سماعت کر رہے تھے ان میں سے ایک میں ایک ملزم ملک اسحاق بھی شامل ہے جس کا تعلق کالعدم لشکر جھنگوی سے ہے۔
ملک اسحاق پر الزام ہے کہ اس نے کچھ عرصہ قبل ملتان کے علاقے ممتاز آباد میں ایک شیعہ رہنما کو قتل کرنے میں زاہد حسین اور اس کے ایک ساتھی کی مدد کی تھی۔ریجینل پولیس افسر مرزا محمد علی کے مطابق جج بشیر احمد بھٹی چند دنوں میں اسی مقدمے کا فیصلہ سنانے والے تھے۔
اس مقدمے میں اعانت جرم کے الزام سے قبل ملک اسحاق کو انیس سو ستانوے میں ملتان میں ہی ایرانی کلچرل سینٹر خانہ فرہنگ پر فائرنگ کر کے ادارے کے ڈائریکٹر محمد علی رحیمی سمیت آٹھ افراد کو قتل کرنے کے الزام میں موت کی سزا سنائی جا چکی ہے۔ ملک اسحاق ان دنوں ملتان کی سنٹرل جیل میں قید ہیں۔
ان مقدمات کے علاوہ ملک اسحاق پر ممتاز آباد میں ایک امام بارگاہ پر حملے کا بھی الزام ہے۔
Abduallh, Asim nain jo swal poochay hain inka juwab kub tuk dey sakain gay? Jawab day bhee sahain gay ya nahain?
می صاحب آپ تو بہت پریشان لگ رہے ہیں عاصم کی کچھ باتوں کا جواب تو میں دے چکاہوں جو آپ کی چھوٹی سی عقل میں شائد نہ آسکیں باقی میں ان کے مزید سوالوں کا منتظر ہوں جو میرے پچھلے کمینٹ کے حوالے سے انھیں پوچھنا ہیں آپ بھی منتظر رہیئے صبر کے ساتھ
Abdullah yeah jo qadianioon aur agha khanioon kay baray main inhun nain suwal kia iska jawab aap kahan dey sakain hain? Preshan to app lug rahain hain in sawaloon say. Sunni propaganda kurna to asaan hai lekin saboot dena mushkil. Aik sanjeeda sawal ka juab aapnay nazam say gol mole kurnay kee bhondee koshish kurkay dekh lee. Yeah to nahain chalee ub zara sanjedgee say point by point jawab dain.
Aik hadith yaad aye kay ‘Hubul watnay minal eman’ yahnee watan say muhabat eman say hai. Abduallh ub batayeey kai watan ka taswer Islam kay khilaf kionker hai? Lagta hai aap Islam ka koi khas ilam nahain rukhtay siraf molvioon kee tarah yusuf-zulekha kay qisay suna kur time pass kurtay hain.,.
صاحبان
معاف کیجئے گا کچہ تبصرے اکسمٹ فلٹر کی وجہ سے جنک میں چلے جاتے ہیںنہ کہ ہم انہیںبیدخل کرتے ہیں۔ آج ہم نے وہ سارے تبصرے بحال کردیئے ہیں۔ بعض اوقات جب نام بدل کر تبصرے ہوتے ہیں تو وہ جنک میںچلے جاتے ہیں۔
ہم کوشش کریں گے کہ تواتر سے جنک فولڈر چیک کرتے رہیں۔
سب سے پہلے می صاحب مجھے اس حدیث کے بارے میں بتائیں کھ یہ انہوں نے کس حدیث کی کتاب سے نقل کی ہے،کیونکہ میری نظر سے ایسی کوئ حدیث مستند کتابوں میں سے نھیں گزری اور میں خود بھی احتیاطن اسے دوبارہ چیک کر رہا ہوں،
ویسے آپ میں دو بیماریاں بہت شدید ہیں ایک تو ہر شخص کے بارے میں منفی سونچ رکھنا اور دوسری خود سے نتائج اخز کر لینا،
ایک سوال میرا بھی آپ سے ہے یہ جو اتنے بڑے بڑے سنی علماء شہید کیئے گئے اس کے پیچھے کس کا ہاتھ تھا؟
ایک عدد لنک دے رہا ہوں آغا خانیوں کے ھوالے سے
http://www.quran-o-snnah.com/khas/khas/agha_khani_ismaili01.shtml
http://www.quran-o-sunnah.com/khas/khas/agha_khani_ismaili01.shtml
چونکھ میں ایسی کوئ حدیث مستند کتابوں میں نہیں ڈھونڈ سکا ہوں اس لیئے اپنی بات کو اگے بڑھاتا ہوں،اسلام مین وطنیت کا کوئ تصور موجودنہیں ہے،
رہا سوال قادےنیوں اور آغاخانیوں کا تو وہ اسلام اور مسلمانوں کے کتنے ہمدرد ہیں ان کی تاریخ کو دیکھتے ہوے اس پر بحث بے کار ہے،
اب آتے ہین قیام ُپاکستان کی طرف پاکستان بننے سے بر صغیر کے مسلمانوں کو کتنا فائدہ پہنچا؟بلکھ یوں کرتے ہیں کے فائدے آپ دھونڈیئے،ہم نقصان گنواتے ہیں،سب سے پہلا نقصان جوہوا وہ یہ کھ مسلمانان پاک و ہند ایک نہیں دو نہیں تین نہیں چار حصوں میں تقسیم ہو گئے،ایک وہ حصہ جو ہندوستان میں رہ گیا دوسرا وہ جو پاکستان آگیاتیسرا وہ جو مقبوضہ کشمیر میں موجود ہے اور چوتھا وہ جو بنگلادیش کی صورت مین الگ ہو گیا،
ہندوستان کے مسلمان آج اقلیت میں ہونے کی وجہ سے جس ظلم اور جبر کا شکار ہیں وہ کسی سے ڈھکی چھپی نہیں دلتوں سے برے ان کے حالات ہیں،کشمیر میں جو ظلم توڑے جا رہے ہیں ان سب کی وجہ صرف ایک ہے مسلمانوں کا بٹ جانے کی وجہ سے اقلیت میں چلا جانا،جب مسلمان ایک تھے تو آغا خانی اور قادیانی آٹے میں نمک برابر تھے،پاکستان بننے کا ایک فائدہ تو یہ ہوا کھ مسلمانوں کے بٹ جانے سے انہیں آگے آنے کا موقع ملا جو مشترکہ ہندوستان میں ناممکن تھا،اور پاکستان کے حراول دستے میں ان کا شامل ہونا انہی مفادات کوحاصل کرنے کے لیے تھا،عوام کو پاکستان کا مطلب کیا لاالہہ ال اللہ کہ کر بے وقوف ضرور بنایا گیا لیکن اس ملک کے بانیان اپنے ارادوں میں مخلص نہ تھےورنہ اس ملک کی قومی زبان عربی ہوتی،لیکن اگر ایسا ہوجاتا تو عوام کو زبانوں کے پیچھے لڑوایا کیسے جاتا،اس لیئے یہ بیج بویا گیا،پاکستان میں بڑے بڑے عہدوں پر بیٹھے ہوئے اسلام دشمنوں نے آج تک پاکستان میں عملی طور پر اسلامی قوانین کا نفاز نہ ہونے دیا،
اور اس جرم میں صرف قادیانی اور آغاخانی ہی نہیں بلکھ نام کے مسلمان جاگیر دار اور وڈیرے بھی برابر کے شریک ہیں جو کہ فوج میں بھی بدرجہ اتم موجود ہیں،
اب علماء دین کا قیام پاکستان کا مخالف ہونا وہ جانتے تھے کہ ایک ساتھ رہنے سے کچھ ہی عرصہ میں مسلمان اکثریت اور ہندو اقلیت میں تبدیل ہو جائیں گے انگریزوں کے جانے کے بعد مسلمانوں کو پھلنے پھولنے کے مواقع میسر آہیں گے اور دلت جن کو ہندوؤں نے برے حالوں کو پھنچایا ہوا ہے اسلام قبول کرنا شروع کردیں گے جس طرح آج وہ بدھ مزہب اور عیسائیت قبول کر رہے ہیں،اور یہی اندیشہ ہندوؤں کو بھی پیدا ہو گیا تھا یہی وجہ تھی کے انہوں نے قیام پاکستان کی شدید مخالفت سے اجتناب برتا،
اور اپنی دانست میں مسلمانوں کو ایک لولا لنگڑا پاکستان دے کر اپنی جان چھڑالی،
میں آپ لوگوں کے سوالات کا منتظر ہوں،اوررائے کا بھی!
عبدللہ صاحب! اپ نے تو سارے حقائق بیان کردیے اب کہنے کو تو کچھ باقی نہ رہا۔ واقعی ہمارے بزرگوں کی یہی منشاء تھی کہ ہندوستان تقسیم نہ ہو اور اسکی وجہ بھی یہی تھی جو کہ اپ نے بیان فرما ئی۔
Leave A Reply