نقالی ازل سے ایک مزاح کا حصہ رہی ہے اور خاص کر کالج کے دور میں جب کوئی طالبعلم اساتذہ کی ہوبہو نقل اتارا کرتا تھا تو سب لوگ ہنس ہنس کر لوٹ پوٹ ہوجایا کرتے تھے۔ کچھ لوگ گلوکاروں کی بھی نقالی کیا کرتے تھے۔ ہمارے سکول کے زمانے میں ایک ٹیچر نے طالبعلموں کی قوال پارٹی ترتیب دی اور صابری برادران کی ایک قوالی کی نقل تیار کی جو “میرے گوڈے میں درد جگر ہوگیا” سے شروع ہوتی تھی اور اس پانچ منٹ کی آئٹم پر سامعین کا ہنسی کے مارے برا حال ہوجاتا تھا۔
پرانے وقتوں میں وڈیو اس قدر مقبول نہیں تھا اور ہر تقریب کی وڈیو نہیں بنا کرتی تھی مگر اب ہائی ٹیک نے دنیا ہی بدل دی ہے۔ گھر گھر وڈیو کیمرے پہنچ چکے ہیں جو ہر لمحے کو اپنے اندر سمیٹ رہے ہیں۔
انٹرنیٹ نے وڈیو کی دنیا میں ایک انقلاب برپا کردیا ہے۔ اب انٹرنیٹ پر وڈیو اپ لوڈ کرنا بائیں ہاتھ کا کام بن چکا ہے۔ آپ یو ٹیوب کو ہی لے لیجئے۔ کسی بھی لفظ کو لکھ کر تلاش کا بٹن دبایے اور بے شمار وڈیوز دیکھئے۔ ہم نے جب تلاش کے خانے میں “مشرف” لکھا تو بہت سارے ماسٹر پیس باہر آگئے۔ ان میں سے اوپر دی نقالی نے سکول کی یاد تازہ کردی۔ امید ہے آپ پہلے بھی اسے دیکھ چکے ہوں گے مگر ہمارے خیال میں یہ ایک بار پھر دیکھی اور سنی جاسکتی ہے۔
No user commented in " نقالی "
Follow-up comment rss or Leave a TrackbackLeave A Reply