وزیراعظم راجہ رینٹل نے بھی حج کر لیا۔ یہ ہمارے سیاستدانوں اور حکمرانوں کی روایت رہی ہے کہ جب سرکاری خرچ پر ہوتے ہیں تو انہیں ایسے تمام اسلامی فرائض کی ادائیگی یاد آ جاتی ہے جن پر پیسہ خرچ ہوتا ہے۔ یہ ناانصافی نہیں تو اور کیا ہے کہ یحی زانی، بھٹو شرابی سے لیکر مشرف زانی شرابی تک حج کرنے مکہ مکرمہ ہی نہیں پہنچتے بلکہ وہ خدا کے گھر کو اندر تک سے دیکھ آتے ہیں۔ اور دوسری طرف ساری عمر سادگی، ایمانداری اور قناعت پر زندگی بسر کرنے والے بزرگان دین کو مکہ کی دیوار تک چھونے نہیں دی جاتی۔
واہ میرے مولی تیری بے پرواہیاں، کب تک ہمیں ایسی ناانصافی دکھاتا رہے گا؟ وہ وقت کب دکھائے گا جب زانی شرابی کو مکہ کی بجائے کالے پانی بھیجے گا اور سچے، نیک اور پرہیزگاروں کو اپنے گھر کی اندر سے زیارت کرائے گا؟
پتہ نہیں وہ دن کب آئے گا جب خدا کے گھر کا دروازہ غریبوں کیلیے ویسے ہی کھلے گا جیسے امیروں کیلیے کھلتا ہے۔ خدا کی پناہ غدار، بےایمان، فراڈیے، چور اچکے تخت پر بیٹھے ہوئے ہیں اور نیک و پرہیزگار مسلمان کسم پرسی کی ایسی زندگی گزار رہے ہیں کہ لوگ ان کی لاچاری کا مذاق اڑا رہے ہیں۔
3 users commented in " مکار لوگوں کا حج "
Follow-up comment rss or Leave a Trackbackبے شک ۔ ۔ ۔ ہمارا پروردگار بے نیاز ہے ۔ ۔ ۔ ۔
اور ہاں ۔ ۔ ۔
وہ دن قریب ہی ہے جب سچ اور جھوٹ، حق اور باطل، کالا اور سچا جدا جدا ہو جائیں گیں ۔ ان شا ء اللہ ۔ ۔ ۔
اللہ پاک اپنے بندوں سے بے پرواہی نہیں بر تتا،یہ تو ہم کم علم ہیں کہ اس کی شان میں ایسی گستاخانہ باتیں کہہ جاتے ہیں ،میرا رب بے نیاز ہے وہ ستر ماؤں سے ذیادہ پیار کرنے والا بندے کی شہہ رگ سے بھی ذیادہ قریب ہے، بات بس اتنں ہے کہ کچھ بندوں کو دنیا کی نعمتیں دے کر ان سے حساب برابر کر لیتا ہے ۔ تو کسی کے لئے یہ دنیا جنت اور کسی کے لئے حقیقی جنت ۔۔۔۔۔۔۔
بالکل درست کہا بھائی۔
یہاں فضل الرحمٰن جیسے منحوس اور مردود ایک جانب حرام کھاتے ہیں تو دوسری جانب حج اور عمروں کی قطاریں ہیں کہ لگائے جاتے ہیں۔
Leave A Reply