وزیراعلٰی سندھ قائم علی شاہ اس تصویر میں ایس ایس پی چوہدری اسلم مرحوم کے خاندان کو دو کروڑ کا چیک پیش کرنے کے بعد تعزیت کر رہے ہیں۔ لگتا نہیں کہ یہ خاندان وہی ہے جس کا سربراہ چند روز قبل قتل ہوا ہے۔ چوہدری اسلم کی بیوہ نے حکومت سے جو مطالبات کیے ان میں ایک یہ بھی تھا کہ ان کے بیٹوں کو بیرون ملک پڑھائی کیلیے بھیجا جائے۔
جس طرح چوہدری اسلم مرحوم نے دہشت پھیلا رکھی تھی انہیں اپنی حفاظت کا خاص خیال رکھنا چاہیے تھا۔ لیاری والے ان کو بدمعاش افسر کہتے تھے اور ساتھ گالیاں بھی دیتے تھے۔ اب یہ فیصلہ کرنا مشکل ہے کہ چوہدری اسلم کو لیاری گینگ نے قتل کیا یا طالبان نے۔ بہرحال آپ فوٹو دیکھیں اور فیصلہ کریں کہ کیا چوہدری اسلم کا اتنا حق بھی نہیں بنتا تھا کہ ان کی اپنی فیملی کم از کم چند دن تو سادگی سے ان کی شہادت کا سوگ مناتی۔ ہو سکتا ہے امراء اپنے مرنے والوں کا ایسے ہی سوگ مناتے ہوں۔
2 users commented in " چوہدری اسلم مرحوم کے خاندان کا غم؟ "
Follow-up comment rss or Leave a Trackbackپولیس آفیسرز کے گھر ایسے بھی ہوسکتے ہیں ؟؟؟؟ کمال کی قوم ہے جو اسے ہیرو بنا کر پیش کر رہی ہے۔
تصویر میں قائم علی شاہصاحب ہی فاتحہ پڑھتےنظر آرہے ہیں *شہید*کےخاندانوالےدو کروڑ روپےکا چیک لےکر کن انکھیوں سےسر جھکا کر دل ہی دل میں مسکرا رہے ہیں سوگ کی تو کوی جھلک نظر نیہں آتی ویسے دو کروڑ روپےقومی خزانےپر بوجھ نیہں کیا؟کیا معاوضےکی اتنی رقم دوسرے مرنے والےلوگوں کو بھی دی جاتی ہے ؟
Leave A Reply