منظرنامہ کی انتظامیہ نے چودہ اگست کوئز شروع کر کے سب کو ٹیگ کیا تو ہم نے بھی ان کے حکم کی پابندی کرتے ہوئے مغز ماری کی اور مندرجہ ذیل جوابات پر متفق ہوئے۔ اب دیکھیں کتنے درست اور کتنے غلط ثابت ہوتے ہیں۔

جوابات

پاکستان کے قومی ترانے کی دھن 1949 میں مرتب کی گئی تھی۔

قیامِ پاکستان کی تجویز سب سے پہلے علامہ اقبال نے پیش کی۔

برطانوی حکومت نے تقسیمِ ہند یعنی قیامِ پاکستان کا اعلان 3 جولائی 1947 کو کیا۔

برصغیر میں مسلمانوں کے لیے سر سید احمد خاں نے سب سے پہلے “قوم” کا لفظ استعمال کیا تھا۔ مدبر لکھا ہے تو پھر سرسید ہی ہوں گے۔

سب سے پہلا پاکستانی پرچم اقبال احمد خان یعنی ماسٹر اقبال حسین نے تیار کیا تھا۔ ماسٹر اقبال حسین کا نام آج کی خبروں میں ہم نے پڑھا ہے۔

پاکستان کو سب سے پہلے ایران نے تسلیم کیا۔

پاکستان کا سب سے پہلے جاری ہونے والا اخبار امروز تھا۔ مگر کچھ یقین سے نہیں کہ سکتے۔

پاکستان کا قومی پرچم سب سے پہلے کراچی میں لہرایا گیا تھا۔ سو فیصد یقین نہیں ہے، لیکن اگر پرچم کراچی میں سیا گیا تھا تو پھر لہرایا بھی وہیں گیا ہو گا۔

پاکستان کا پہلا ڈاک ٹکٹ 9 جولائی 1948 کو جاری ہوا۔

پاکستان کی سرکاری زبان اردو اور انگریزی دونوں ہیں۔  جواب کچھ کچا پکا ہے۔

قائداعظم قیام پاکستان کے بعد تیرہ ماہ زندہ رہے۔ حساب کا سوال ہے جس میں ہم نوے فیصد نمبر لیتے رہے ہیں۔

پاکستان کا تیسرا بڑا پہاڑ گیشربرم ون ہے۔

شلوار قمیض کو پاکستان میں قومی لباس کی حیثیت یکم دسمبر 1982 کو دی گئی۔ جنرل ضیاء الحق نے اسلام کے نام پر یہ کارخیر انجام دیا تھا۔

پاکستان اسلام کی تجربہ گاہ بنانے کے لیے حاصل کیا گیا ہے” یہ فرمان قائد اعظم کا ہے” ظاہر ہے سرسید اور علامہ اقبال اس وقت جہان فانی سے کوچ کر چکے تھے۔

پاکستان کا قومی جانور مارخور ہے۔ ویسے آپس کی بات ہے یہ مارخور ہوتا کیا ہے، ہم نے تو آج تک دیکھا نہیں۔

اس کوئز کے نتائج منظرنامہ کے بلاگ پر دیکھیے۔ ہمارے دو جوابات غلط قرار دیے گئے۔ ایک تھا تقسیم ہند کا علان ۳جولائی کی بجائے ۳ جون ۱۹۴۷، اور دوسرا شلوار قمیض بطور قومی لباس یکم دسمبر ۱۹۸۲ کی بجائے یکم دسمبر ۱۹۸۱۔