جہدِ مسلسل ہي ايک ايسا نسخہ ہے جو کاميابي کي راہ دکھاتا ہے۔ ہم نے ديکھا ہے کہ بچہ پيدا ہوتے ہي چلنے نہيں لگتا اور نہ بولتا ہے۔ اسے چلنے اور بولنے کيلۓ ايک سال انتظار کرنا پڑتا ہے۔ اسي طرح گويّا کئي سالوں کے رياض کے بعد گلوکار بنتا ہے۔ گھوڑے کو ٹانگے کے آگے لگانے کيلۓ کئي کئي دن ايک دائرے ميں چکر لگواۓ جاتے ہيں۔ پرندوں کے بچوں کو اپني پہلي پرواز کيلۓ اپنے پروں کے نکلنے کا انتظار کرنا پڑتا ہے۔ کہنے کا مطلب يہ ہے کہ ہم اگر يہ توقع کريں کہ راتوں رات امير ہوجائيں يا ساري دنيا پر قبضہ کرليں تو يہ ہماري خام خيالي ہے۔ ہميں اس منزل کو پانے کيلۓ مسلسل محنت کرنا پڑے گي۔ جيسے آدمي فوج ميں بھرتي ہوتے ہي جنرل نہيں بن جاتا اسي طرح ہر آدمي يونيورسٹي سے فارغ ہوتے ہي کسي ادارے کا سربراہ نہيں بن سکتا۔
مگر ہم جلد بازي ميں کئي دفعہ پيچھے اس لۓ رہ جاتے ہيں کہ ہم ہر چيز جلد سے جلد حاصل کرنے کيلۓ ايسي ايسي قلاباذيان لگاتے ہيں کہ جب آنکھ کھلتي ہے تو وہيں پر ہوتے ہيں جہاں سے سفر کا آغازکيا تھا۔
تجربے کا نچوڑ ہي بتاتا ہے کہ ايک کام اختيار کيجۓ اور پھر اسي ميں لگ جايۓ ايک دن ريٹائر ہونے سے پہلے اگر آپ کي قسمت نے ياوري کي تو آپ بھي کسي نہ کسي ادارے کے سربراہ ہوں گے۔ وہ لوگ ہميشہ زندگي کي دوڑ ميں پيچھے رہ گۓ جنہوں نے اپني منزل کا تعين نہيں کيا اور جلد بازي ميں راستے بدلتے رہے۔ اس کا نقصان انہيں يہ ہوا کہ وہ کچھ بھي حاصل نہ کرسکے۔
کاميابي کا راز يہي ہے کہ منزل کا تعين سوچ سمجھ کر کيجۓ اور پھر اس کو پانے کي جستجو ميں لگ جايۓ اللہ ضرور مدد کرے گا اور آپ کي محنت کا صلہ بھي ضرور آپ کو دے گا۔
2 users commented in " جہدِ مسلسل "
Follow-up comment rss or Leave a Trackbackبڑى گهرى بات كر گئے اپ
ميرے دادا جى كهتے هيں كه دولت كمانے كا ايكـ هى منتر هے ـ
اور وه هے محنت ـ
اپ كى اس پوسٹ كا نچوڑ هے كه
كاميابى كا منتر هے مسلسل محنت ـ
خاور كهوكهر
mahnat yeh hi woh cheez hay jis say Pakistani ghabrata hay Talibilm hay to woh botion kay chaker main job kay liay sifarish ka manter koi kaam atak jaay to rishwat ki taqat chunanchay mahnat or sabr kon keray jab her cheez aasani say hasil ho sakti ho dosray raastay ja ker, raha sawal Allah kay der ka to bhai jab marain gay tab dekha jaay ga abhi to aish ker lain,or haan mazay daar baat yeh hay kay hum wahan bhi dosra rasta dhond rahay hain saray buray kaam kero or phir masjid ja ker namaz perh aao gunah maaf ya haram ki kamai main say thori rishwat (naoz o billah) Allah mian ko day do bas zameer mutmain
Leave A Reply