خبروں ميں آيا ہے کہ لوگوں نے روپے کے سکوں سے تانبا نکال کر بيچنے کا کام شروع کرديا ہے۔ اب تک سٹيٹ بنک کتنے ارب کے سکے خريد کر جاري کر چکا ہے اور اب تک کسي کو يہ خيال نہيں آيا کہ يہ سکے جا کہاں رہے ہيں۔ بس ہر آدمي چاہے وہ بينکر ہے يا ڈھلائي والا اس کاروبار میں پيسہ بنانے ميں لگا ہوا ہے۔ اب جب مارکيٹ میں روپے کے سکوں کي دوبارہ کمي ہوئي ہے تو خبريں اخبار نے يہ انکشاف کيا ہے کہ روپے کے سکوں سے تانبا نکالا جا رہا ہے۔
يہ بھي دنيا ميں ايک انوکھي مثال ہوگي کہ کسي ملک کا سکے کي اصل قيمت کم اور اس کي دھات کي قيمت زيادہ ہے۔ اب سنا ہے کہ سکے بوريوں ميں فروخت ہورہے ہيں اور ڈھلائي والے ان کو ڈھال ڈھال کر تانبا بنانے ميں مصروف ہيں۔
نہ حکومت کو يہ فرصت ہے کہ اس گھناؤنے کاروبار کو جتم کرے اور نہ سٹيٹ بنک کو فکر ہے کہ سکے بازار سے غائب کيوں ہورہے ہيں۔ ہم پاکستاني واقعي ذہين لوگ ہيں ہم ايسے ايسے طريقوں سے پيسہ بنانے لگتے ہيں جن کا دوسروں کو خيال تک نہيں آتا۔
اصل خبر اس لنک کر کلک کر کے پڑھۓ
http://www.khabrain.com/htmls/pg21.htm
3 users commented in " واہ ري حکومت تيري کونسي کل سيدھي "
Follow-up comment rss or Leave a Trackbackپرانے زمانے ميں ايكـ پيسه بهى تانبے كا هوا كرتا تها ـ يه ان دنوں كى بات هے جب بڑى بوڑهيوں كو بس ميں سفر كرنے سے متلى آتىتهى تو ان كو منه ميں تانبے كا پيسه ركهـ كر سفر كا مشوره ديا جاتا تها ـ مگر پهر يه تانبے كے پيسے غائب هو گئے تهے اور وجه يەى تهى كه پيسے كى قدر دهات كى قدر سے كم هو گئى تهى ـ اور اپ روپے كے قدر دهات كى قدر سے كم هو گئى هےـ پاكستان كے افسر حضرات كتنے عقلمند هيں اس كے متعلق ميرا چهوٹا بهائى حاجى ننها كەا كرتا هے كه پاكستان كے آفسروں ميں سےاگر انگريزى نكال لى جائے تو اندر سے يه سب ماجهے گامے هى هيں ـ
ان حكومتى لوگوں كى كوالٹى صرف يه هے كه طوطےكے لەجے والى انگريزى بولتے هيں ـ اور بس
خبريں نام کا اخبار زيادہ تر من گھڑت سنسنی خيز خبريں چھاپنے کيلئے مشہور ہے ۔ اصل مسئلہ کچھ اور لگتا ہے ۔ يہ وجہ بھی ہو سکتی ہے کہ ايک روپيہ کا کچھ خريدا تو جا نہيں سکتا اسے پھگلا کر کام ميں لايا جائے ۔
خاور صاحب نے جو بات لکھی ہے وہ اس حد تک درست ہے کہ پيسے کا سکّہ جسے موری والا پيسہ کہتے تھے غائب ہوا تھا ليکن وجہ يہ تھی کہ اسے مختلف مشينوں اور سامان ميں واشر کے طور پر استعمال کيا گيا تھا کيونکہ واشر کی قيمت دو پيسے تھی اور اس طرح ايک پيسے ميں کام بن جاتا تھا ۔
پگھلا کر
Leave A Reply