رشوت خوروں کا ہر دفتر
ہيں وزراء غيروں کے مخبر
فوجي وردي میں سول صدر
تيرے گھر ميں لگ گئي آگ
جاگ پاکستاني جاگ
ديکھ کے چادر پاؤں پھيلا
روکھي سوکھي بے شک کھا
قرضوں سے تو جان چھڑا
الاپ آزادي کا تو راگ
جاگ پاکستاني جاگ
ووٹ کي پکڑ کر تلوار
لٹيروں پر کر ايسا وار
توبہ کريں وہ سو سو بار
اپنے فرائض سے نہ بھاگ
جاگ پاکستاني جاگ
جا بنگاليوں کے گھر جا
واسطہ دے کر ماضي کا
روٹھے ہوؤں کر پھر منا
دھو دے ذلّت کا يہ داغ
جاگ پاکستاني جاگ
جاويد آپا دھاپي چھوڑ
لبوں کے تالے ايسے توڑ
شاہي پيٹ ميں اٹھيں مروڑ
تب سنيں گے وہ فرياد
جاگ پاکستاني جاگ
افضل جاوید
4 users commented in " جاگ پاکستاني جاگ "
Follow-up comment rss or Leave a Trackbackمندرجہ ذيل مِصرع ميں ايک الفاظ کی ترتيب غلط ہو گئی ہے
ديکھ کے پاؤں چادر پھيلا
صحيح يہ ہے
ديکھ کے چادر پاؤں پھيلا
اجمل صاحب
غلطي کي درستگي کا شکريہ
آپ بھي تو بچپن ميں شعر کہتے رہے ہيں ۔ تو پھر اب کيوں نہيں۔
nice poetry, my dear make minds of Pakistanis to love this homeland
nice poem ….
Leave A Reply