پچھلے دنوں کیری لوگر بل پر کافی شور مچا اور جو معاہدہ دو حکومتوں کے درمیان طے پا رہا تھا اسے عوام کے سامنے پیش کر دیا۔ عوام نے بھرپور طریقے سے اس بل کی مخالفت کی اور اس طرح حکومت کو اس بل پر اسمبلی میں بحث کرنی پڑی۔ پھر فرینڈلی اپوزیشن کی وجہ سے وزیرجارجہ بحث ادھوری چھوڑ کر امریکہ چلے گئے۔ بعد میں جماعت اسلامی نے پبلک سروے کرایا جس میں اکثریت نے اس بل کی مخالفت کی۔ اس رائے عامہ کو ٹھنڈا کرنے کیلیے امریکی عہدیداروں نے پاکستان کے دورے کیے۔ یہ عہدیدار عوام کو قائل تو نہ کر سکے مگر وہ فرینڈلی حزب اختلاف اور حکومت کو قائل کرنے میں کامیاب ہو گئے۔ اب یہ بل قانون بن چکا ہے اور بقول وزیرخزانہ کے امریکہ ہمیں امداد کا پہلا چیک ایشو کرنے والا ہے۔ اس دوران جو ہم نے سروے کیا اس کے نتائج بھی جماعت اسلامی کے سروے سے ملتے جلتے ہیں یعنی عوام کی اکثریت اس امداد کے حق میں نہیں ہے مگر عوام کی کون سنتا ہے اور خاص طور پر جب جمہوری ڈکٹیٹر ان پر مسلط ہوں۔

n

کیری لوگر بل پاکستان کیلیے خطرناک ہے
View Results