امریکہ کے صدر نے اسامہ کی موت کی تصدیق کر دی ہے۔ بعد کی خبروں کیمطابق اس کی لاش کو سمندر میں بہا دیا گیا ہے۔
جس طرح صدام کو پبلک میںدکھا کر اس کے زندہ پکڑے جانے اور پھر پھانسی پر لٹکائے جانے کی میڈیا کے ذریعے تصدیق کی گئی اسی طرح اچھا ہوتا اسامہ کی لاش کو بھی میڈیا پر دکھا دیا جاتا تا کہ اس کی موت کی تصدیق ہو جاتی اور یہ معمہ ہمیشہ کیلیے حل ہو جاتا۔ وگرنہ یہ بحث صدیوں تک جاری رہے گی کہ اس کاروائی میںکیا واقعی اسامہ ہی قتل ہوا تھا یا یہ سب ٹوپی ڈرامہ تھا کیونکہ اس سے قبل کئی اعلی شخصیات اسامہ کی موت کے بارے میں اظہار خیال کر چکی ہیں۔
اسامہ کی موت کیساتھ ہی گیارہ سال قبل شروع کی گئی دہشت گردی کی جنگ کا باب اب بند ہو جانا چاہیے اور اتحادیوں کو افغانستان سے واپس چلے جانا چاہیے تا کہ اس جنگ سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے ملک پاکستان کو اپنی معاشی حالت سدھارنے کا موقع مل سکے۔
10 users commented in " اسامہ کی موت "
Follow-up comment rss or Leave a Trackbackہشت گردی کی جنگ کا باب اب بند ہو جانا چاہیے اور اتحادیوں کو افغانستان سے واپس چلے جانا چاہیے تا کہ اس جنگ سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے ملک پاکستان کو اپنی معاشی حالت سدھارنے کا موقع مل سکے۔
سو فیصد اتفاق ہے۔
ہونا تو یہی چاہیئے،
مگر کیا یہ ہوگا؟؟؟؟؟؟؟؟
جی ہاں هونا تو یه چاهیے
لیکن ؟
یهاں جاپان میں بھی ٹی وی پر اک سیانے نے دوسرے سیانے سے یه سوال کیا تھا
لیکن اس کا جواب
تھا که
فلاں فلاں اور فلاں وجوه کی بنا پر ابھی دهشت پھلانے کی یه امریکی جنگ جاری رهے گی
خاور
افغانستان پر حملہ امريکا نے اس بنياد پر کيا تھا کہ وہاں اوسامہ ہے جس نے ورلڈ ٹريڈ سنٹر تباہ کروايا ۔ گو يہ الزام بے بنياد تھا پھر بھی اب امريکا اور اس کے اتحاديوں کے پاس اب افغانستان ميں رہنے کا کوئی جواز نہيں رہا
يہ عمل سمجھ سے باہر ہے کہ ايبٹ آباد ميں ايک آدمی کو ہلاک کر کے اُس کی لاش اُٹھائی جائے اور 1800 کلو ميٹر دور سمندر ميں جا کر پھينک دی جائے بغير تصاوير کھينچے اور بغير کسی کو دکھائے ۔ جب عراق ميں صدام کے بيٹے کو ہلاک کرنے کا دعوٰی کيا گيا تھا تو اُس کے چہرے کی پلاسٹک سرجری کر کے ميڈيا کو دکھايا گيا تھا ۔ اوسامہ تو اس کے مقابلہ ميں بہت زيادہ اہم تھا
ميڈيا ميں جو تصوير زخمی يا ہلاک شدہ اوسامہ کی آئی ہے وہ تو ويب پر کافی عرصہ سے موجود تھی اور فوٹو شاپ کا کمال تھا
طالبان کی جانب سے اسامہ بن لادن کی موت کے بدلے پاکستان سے انتقام لینے کا عزم
دہشت گرد تنظيم معصوم لوگوں کو نشانہ بنانے کيليۓ کمسن بچوں کو استعمال کرنے سے بھی دريغ نہيں کرے گی۔ آپ اس ويڈيو کو ذرا غور سے ديکھیں۔
http://www.youtube.com/watch?v=2U9sEbZQbLc
ذوالفقار – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ
اسامہ کی موت سے القائدہ کی طرف سے شروع کیا ہوا ، دہشت گردی و قتل و غارت گری کا ایک باب اختتام پزیر ہوا۔ القائدہ اور طالبان کے وجود مین آنے پہلے پاکستان مین تشدد اور دہشتگردی نام کی کوئی چیز نہ تھی۔ القائدہ نے طالبان کے ساتھ مل کر قتل و غارت گری کا ایک بازار گرم کر دیا، کاروبار کا خاتمہ ہو گیا،مسجدوں،تعلیمی اداروں اور بازاروں مین لوگوں کو اپنی جانوں کے لالے پڑ گئے اور پاکستان حیرت و یاس کی تصویر بن کر رہ گیا۔ پاکستانی معیشت تباہ ہو گئی اور اس کو ۴۵ ارب ڈالر کا نقصان ہوا۔
حقیقت ہے کہ اس دہشت گردی کا زیادہ نشانہ خود مسلمان بنے۔ صرف پاکستان میں 35ہزار سے زیادہ انسان دہشت گردوں کی کارروائیوں کا نشانہ بنے۔سعودی عرب‘ یمن‘ سوڈان‘ عراق اور متعدد دیگر مسلمان ملکوں میں ان گنت افراد جان سے گئے۔ اسامہ خود تو ختم ہو گئے مگر پاکستان لئے دہشت گردی اور نفرتوں کے اثرات چھوڑ گئے‘ جو نہ جانے کب تک ہمیں مشکلات میں مبتلا رکھیں گے۔
تشدد اور دہشت گردی کا راستہ کبھی آزادی اور امن کی طرف نہیں لے جاتا۔ تشدد کرنے والے بھی اسی طرح کے انجام اور سلوک سے دوچار ہوتے ہیں‘ جو وہ اپنے مخالفوں کے ساتھ روا ر کھتے ہیں۔
اسامہ بن لاڈن سالہا سال سے پاکستان مین تھا اور طالبان نے اسے تحفظ فراہم کیا ہوا تھا۔ لگتا ہے انہیں نے پیسے کی خاطر اسامہ کی مخبری کر دی اور قتل و غارت گری کا بازار گرم کرنے والا اپنے انجام کو پہنچا۔ اب القائدہ کے دوسرے چھوٹے موٹے لیڈران ،طالبان سے خوفزدہ رہین گے۔ طالبان نے پیسے کی خاطر اسامہ کو بیچ ڈالا اور اب ڈرامے بازی کر رہے ہین۔
میرے خیال مین اسامہ کے ٹھکانہ کے اخفا کے معاملہ مین الاظواہری اور پاکستانی طالبان ،دونوں ملوث ہین۔ ظواہری ،اسامہ سے مصر کے معاملہ پر بیان نہ دینے کی وجہ سے ناخوش تھا۔ یاد رہے مصری ہونے کی وجہ سے ظواہری کی مصر سے جذباتی وابستگی ہے۔ مزید بران اگر الظواہری کی گذشتہ ۵ تقریروں کا بغور جائزہ لیا جائے تو یہ محسوس ہوتا ہے کہ ظواہری اپنے آپ کو ایک بڑے رول کے لئے پوزیش position)کر رہے ہین۔یہ ظواہری گروپ تھا جس نے اسامہ کو قائل کیا کہ وہ قبائلی علاقہ چھوڑ کر ایبٹ آباد منتقل ہو جائین۔ سیف العدل،کی ایران سے واپسی پر ،اسامہ کو ختم کرنے کا ایک منصوبہ بنایا گیا۔
اوپر کے دو تبصروں سے امریکا کی نئی اسٹریٹیجی کا پتہ چل رہا ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔!
اسامہ یا ملا عمر کا ٹھکانہ معلوم ہونے پر کو ان سے کیا سلوک کرنا ہے ؟
اس بارے امریکا کی اسٹریٹیجی تو یہ معلوم ہوتی ہے کہ عام مسلمانوں کے جذبات بھڑکنے کے خوف کی وجوہ سے وہ ان کو قتل کرکے ان کے قتل کی تمام تفصیلات چھپانا چاہتا ہے۔
suna hai kai facebook per koee page chal raha hai , paisey jama karney kai liey , 5lac darjan chorian aur 5 lac mahndee kee konain khareednay kail iey
lol….loll…loll
اوپر آپ نے امریکہ (يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ) کے ترجمان کا بیان پڑھ لیا ہوگا۔جس میںقوم کو چکر دینے کی کوشش کی گئی ہے ۔
مگر ہم جانتے ہیں کہ 11-9 سی آئی اے اور موساد کا پلین کیا ہوا تھا اور ایبٹ آباد میں اس کا وائینڈ اپ شروع ہوا ہے۔ اسامہ کو مار کر اس کا مدا غائب کر دیا گیا ہے۔ اب مڈل ایسٹ میں ایک میدان جنگ گرم کرنا ہے۔ ادھر سے کچھ کلوزنگ بھی تو کرنی ہے۔
Leave A Reply