یورپ کی دیکھا دیکھی ہم نے بھی مدر ڈے، فادر ڈے وغیرہ وغیرہ منانے شروع کر دیے ہیں۔ بس اتفاق سمجھیے کہ اس جمعہ کو امام صاحب نے اپنے خطبے میں ماں باپ کے حقوق کا ہی ذکر کیا۔ انہوں نے ایک حدیث کا حوالہ دے کر بتایا کہ ماں باپ کی عزت نہ کرنے والے کو اس کی زندگی میں ہی سزا مل جاتی ہے۔
ہمارے ایک عزیز نے اپنی ماں کی کبھی عزت نہیں کی۔ وہ اپنی ماں کو اپنی بہنوں کے گھر سے اسلیے واپس لے جایا کرتا تھا کہ بیٹیاں ماں کی خوب خاطر تواضح کیا کرتی تھیں۔ اس نے ماں کو مارا بھی اور ساری زندگی تنگ بھی کیا۔ ان کی ماں اکثر اکلوتے بیٹے کی سختیوں پر کہا کرتی تھی “کچھ نئیں توں کھٹنا”۔
وہی ہوا ساری زندگی اس آدمی نے ادھار پر زندگی بسر کی، بچوں کی پرورش اچھے طریقے سے کرنے کی بجائے عیاشیوں میں پڑا رہا۔ اب وہ زندگی کی آخری سانسیں لے رہا ہے۔ اس کو اپنے پانچ بیٹوں اور بیوی سے شکوہ ہے کہ وہ اس کو پوچھتے نہیں ہیں۔ وہ آج کل اپنے بیٹے کی ساس کے گھر رہ رہا ہے اور سارے لوگ اس کا مذاق اڑا رہےہیں۔
2 users commented in " ماں "
Follow-up comment rss or Leave a Trackbackدنیا کے ہر مذہب اور ہر ملک میں بہت سے فرق پائے جاتے ہیں لیکن ماں کی محبت اور ماں کااحترام تقریباً ہر جگہ یکساں ہے، ماں ایک رشتے کا ہی نہیں بلکہ ایک جذبے کا بھی نام ہے۔ دنیا بھر میں مختلف دنوں میں ماؤں کو خراجِ تحسین پیش کرنے کے لئے ماؤں کا عالمی دن منایا جاتا ہے، پاکستان میں مئی کے دوسرے اتوار کو یہ دن منایا جاتا ہے،
دنیا کے ہر معاشرے اور مذہب میں ماں کی حیثیت مسلمہ ہے ،ماں کے مقام، حیثیت اور خدمات کے اعتراف میں آج پاکستان سمیت دنیا کے 77ممالک میں ماؤں کا عالمی دن منایا جارہا ہے ،جس کا مقصد محبت کے خالص ترین رنگ لئے ماں کے مقدس ترین رشتہ کی عظمت و اہمیت کو اجاگر کرنا اور ماں کیلئے عقیدت، شکر گزاری اور محبت کے جذبات کو فروغ دیناہوتا ہے۔ جبکہ دوسری جانب پاکستان اور اور دنیا کے مختلف ممالک میں محنت مزدوری کے لئے مقیم اپنے بیٹوں کی راہ دیکھہ رہی ہیں۔ اگر ایک طرف دنیا بھر میں ماں کا عالمی دن منایا جا رہا ہے۔
ماں ہی وہ ہستی ہے جو بچے کو اپنے قدموں پہ کھڑا ہونااور زمانے کی بھیڑ کا سامنا کرنا سکھاتی ہے اس امید پر کہ یہ ننھے پودے جب تناور درخت بنیں گے تو ان کی ٹھنڈی چھاﺅں میں اپنی زندگی کے تمام غم بھلا دے گی لیکن ماں کے آنچل میں پناہ لینے والی اولاد بڑھاپے میں ماں کو ایک چھت کا سائبان بھی نہیں دے پاتی اور ایسی بد قسمت خواتین کا مقدر ٹھہرتا ہے اولڈ ہومز یا فلاحی اداروں کے دارالامان ۔۔۔
:
ماں ساتھ ہے تو سایہ ٔ قربت بھی ساتھ ہے
ماں کے بغیر دن بھی لگے جیسے رات ہے
میں دور جائوں اُس کا میرے سر پہ ہاتھ ہے
میرے لیے تو ماں ہی میری کائنات ہے
ربِّ جہان نے ماں کو یہ عظمت کمال دی
اُس کی دعا پہ آئی مصیب بھی ٹال دی
قرآن میں ماں کے پیار کی اُس نے مثال دی
جنت اُٹھا کے مائوں کے قدموں میں ڈال دی
Leave A Reply