ہمارے سٹيج ڈراموں میں اب ڈرامے نام کی چیز معدوم ہوچکی ہے اور اس کی جگہ جگت بندی نے لے لی ہے۔ آپ کوئی بھی سٹیج ڈرامہ دیکھیں آپ کو وہ ڈرامہ کم اور بھانڈوں کا اکھاڑہ زیادہ نظر آئے گا۔ اس ویک اینڈ پر ہم جب یوٹیوب پر اچھے سٹیج ڈرامے کی تلاش کررہے تھے تو ہمیں ایک ٹوٹا بعنوان “جاوے کچیا گھڑیا تیرا کیویں کراں اعتبار” دیکھنے کو ملا۔ یہ ٹوٹا بھی لچر پن کے قریب قریب ہے مگر اس کے پہلے مصرعے کی تکرار اور بعد کی جگتوں نے ہمیں اس پر طبع آزمائی کرنے پر اکسایا اور یہ ثابت کرنے کی کوشش کی ہے کہ مزاح صرف فحش جگت بندی میں نہیں ہوتا۔
جا وے کچیا گھڑیا تیرا کیویں کراں اعتبار
وردی لان دا وعدہ کیتا توں تے سو سو وار
جا وے کچیا گھڑیا تیرا کیویں کراں اعتبار
ایمر جنسی لا کے توں آئین نوں دتا مار
جاوے کچیا گھڑیا تیرا کیویں کراں اعتبار
مہنگائی نے ماری مت چوہدری بنے کمہیار
جاوے کچیا گھڑیا تیرا کیویں کراں اعتبار
واپس ناں ملسی جے باس نوں دتا ادھار
جاوے کچیا گھڑیا تیرا کیویں کراں اعتبار
فوجی پینٹ لاہ کے توں پالئی پاٹي شلوار
جاوے کچیا گھڑیا تیرا کیویں کراں اعتبار
میں امریکہ جاناں بھاویں وک جاوے گھر بار
جاوے کچیا گھڑیا تیرا کیویں کراں اعتبار
ڈاہڈے نال ناں متھا لاویں دے گا گجھی مار
جاوے کچیا گھڑیا تیرا کیویں کراں اعتبار
زمین دا قبضہ لین لئی توں بن جا تھانیدار
2 users commented in " جاوے کچیا گھڑیا تیرا کیویں کراں اعتبار "
Follow-up comment rss or Leave a Trackbackاچھا لکھا ہے افضل صاحب۔ یہ آپ نے سنا ہے؟ اگر آپ کو اچھا نہ لگے تو بے شک ڈیلیٹ کر دیجئے گا۔
اور آپ سے ایک بات پوچھنی تھی کہ آپ اپنے لیے ” ہم” کا لفظ کیوں استعمال کرتے ہیں؟
ماورا
جب ہم نے بلاگ شروع کیا تو فیصلہ کیا کہ ایسی تحاریر لکھا کریں گے جو سارے پاکستان کی ترجمانی کیا کریں گی۔۔ “ہم“ کا صیغہ استعمال کرنے کی یہی وجہ ہے اور کچھ نہیں۔
Leave A Reply