جديد ٹيکنالوجي نے پچھلے پندرہ سال سے دنيا ہي بدل کر رکھ دي ہے۔ اس ترقي کا سارا سہرا کمپيوٹر کي ايجاد ہے ۔ اس کمپيوٹر نے جہاں معلومات کو کوزے ميں بند کرکے رکھ دي ديا ہے وہاں مواصلاتي تظام بھي آسان اور سستا کرديا ہے۔
کہاں پہلے ہم معلومات کيلۓ لائبريريوں کے چکر کاٹا کرتے تھے اب گھر بيٹھے ہر قسم کا مواد اکٹھا کر ليتے ہيں۔ کہاں پہلے ہم خط لکھ کر ہفتوں جواب کا انتظار کيا کرتے تھے اور اب آن لائن بات ہو جاتي ہے۔ ايک وقت تھا جب پورے محلے ميں ايک ٹيليفون ہوتا تھا اب موبائل فون ہر آدمي کے پاس نظر آتا ہے۔ پہلے عالمي خبر دنوں ميں ہم تک پہنچتي تھي اب ہر واقعہ ہم براہِ راست ديکھ سکتے ہيں۔
جہاں اس ٹيکنالوجي نے زندگي ميں بہت ساري سہوليات فراہم کي ہيں وہاں اس کا غلط استعمال بہت سارے مسائل بھي پيدا کر رہا ہے۔ يہ مسائل ترقي پزير ممالک ميں زيادہ ہيں کيونکہ يہ ممالک اتني بڑي اچانک تبديلي کيلۓ تيار نہيں تھے۔
ايک وہ وقت تھا جب عاشقي محلوں تک محدود تھي يا پھر يونيورسٹي جانے کے بعد اس تک رسائي ہو پاتي تھي۔ مگر اب کمپيوٹر اور موبائل نے اس کاروبار کا حلقہ وسيع کر ديا ہے۔ اب تو تقريبا ہر جوان لڑکا يا لڑکي بڑي آساني سے ايک دوسرے کے ساتھ بات کر سکتے ہیں۔ اس آساني نے جہاں جنسِ مخالف کے ساتھ بات کرنے کي جھجھک ختم کي ہے وہاں بعض بيوقوف اور جلد باز عاشق مزاج نوجوانوں نے والديں کا جينابھي دو بھر کرديا ہے۔
معلومات کيلۓ انٹرنيٹ کيفے وجود میں آۓ تو عام آدمي بھي اس سے فائدہ اٹھانے لگا مگر اس کاروبار ميں غلط لوگ بھي داخل ہو گۓ اور انہوں نے نوجوانوں کو بے راہ روي پر بھي لگا ديا۔
اگر ہماري حکومت چاہتي تو ان سارے کاروباروں کو قوائد وضوبط کا پابند بناسکتي تھي اور ان قوائد بر عمل بھي کراسکتي تھي مگر اس ٹيکنالوجي نے چونکہ مغرب کو ايک نادر موقعہ فراہم کيا کہ وہ مشرقي روايات کو تباہ کرکے اسلام کي روح اس سے نکال سکے اسلۓ مغرب نے ہماري غدار حکومتوں کي حوصلہ افزائي کي اور ان کو اس ٹيکنالوجي کو کھلا چھوڑنے پر آمادہ کيا۔
اب ہماري حکومت روشن خيالي کے چکر ميں مادر پدرآزاد معاشرے کوہي ترقي کا راز سمجھتي ہے اسلۓ اس جديد ٹيکنالوجي کي خرابيوں کي طرف توجہ ہي نہيں دے رہي۔
ہماري حکومت کو چاہۓ کہ اس جديد ٹيکنالوجي کو قوم کو سنوارنے کيلۓ استعمال کرے نہ کہ گھر گھر ميں بے حيائي کو فروغ دينے کيلۓ۔
اس نازک دور ميں والدين کي ذمہ دارياں پہلے سے بہت بڑھ گئي ہيں کيونکہ اب ان کي ذرا سي غفلت ان کي اولاد کو تھوڑي سي مدت ميں ہي تباہ کردے گي۔ وہ وقت گۓ جب والدين نماز نہيں پڑھا کرتے تھے مگر اولاد کو مسجد قرآن مجيد پڑھنے کيلۓ ضرور بھيجا کرتے تھے۔ اب تو والديں اگر اولاد کي طرف توجہ نہيں ديں گے تو انٹرنيٹ اور موبائل وہ گل کھلائيں گے کہ پھران کا ازالہ مشکل ہو جاۓ گا۔
ہميں چاہۓ کہ اپنے بچوں کو پہلے تو اس جيد ٹيکنالوجي کي اچھائيوں برائيوں سے پوري طرح آگاہ کريں پھر ان کي حرکات پر نظر بھي رکھيں۔ اگر وہ ديکھيں کہ بچے کمپيوٹر پر فضول چيٹنگ ميں وقت ضائع کررہے ہيں تو انہيں سمجھائيں۔ کيونکہ يہي وقت ہے جس کو استعمال کرکے اگر نوجوان چاہيں گے تو اچھي زندگي کي شروعات کرسکيں گے ورنہ ساري عمر گليوں ميں ہي آوارہ گردي کرتے رہيں گے۔
1 user commented in " جديد ٹيکنالوجي اور ہم "
Follow-up comment rss or Leave a Trackbackیہ ہماری بدقسمتی ہے کہ پاکستان بننے کے صرف چھ سال بعد ہمارے ملک میں لوٹ گھسوٹ اور عنانیت زور پکڑ گئی ۔ اسی لئے یہاں کوئی کام بھی صحیح طرح سے نہیں ہو رہا ۔ سب سے غلط کام جو ہوا وہ تعلیم کا ستاناس کرنا ہے ۔ جب تک اساتذہ کو عزت اور تعلیم کا احترام نہیں کیا جاۓ گا حالات بد سے بدتر ہوتے چلے جائیں گے ۔ رسول اکرم صلّی اللہ علیہ و سلّم سے کسی نے کہا کہ مجھ میں بہت برائیاں ہیں کون سی پہلے چھوڑوں ؟ انہوں نے فرمایا ۔ جھوٹ بولنا چھوڑ دو ۔ صرف اسی سے وہ شخص سب برائیوں سے بچ گیا ۔ ہماری قوم میں بالخصوص حکمرانوں میں جھوٹ بولنا ایک محبوب مشغلہ ہے
Leave A Reply