صدر زرداری مشترکہ پارلیمنٹ سے خطاب کے دوران اپنی عالمیت کی ساکھ بٹھانے کیلیے کچھ اس طرح کی تقریر کر رہے تھے “ایک ڈکٹیٹر کے دور میں یہ حال تھا کہ ایک ایسے آدمی کو وزیرتعلیم بنا دیا گیا جسے قرآن کے سپاروں کی تعداد کا پتہ نہیں تھا، ایک جنرل کو سٹیل مل کا سربراہ بنا دیا گیا، ایک ناکام جج کو اٹارنی جنرل بنا دیا گیا، ایک بینکر کو وزیراعظم بنا دیا گیا”۔
اس دوران مہمانوں کی گیلری سے آواز آئی “کیا آپ یہ ثابت کرنا چاہتے ہیں کہ پاکستان میں مسٹر ٹین پرسینٹ اگر صدر بن گیا تو کوئی انہونی نہیں ہوئی”۔
نوٹ: لطیفے کو مزیدار بنانے کیلیے اسے توڑ مروڑ کر پیش کیا ہے اور اس کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ اسلیے امید ہے جیالے برا نہیں منائیں گے۔
3 users commented in " لطیفہ "
Follow-up comment rss or Leave a Trackbackیہ چیز
Ardeshir Cowasjee responds to the spelling
mistake controversy – September 12 when I went to the Mazar and asked the keepers to let me have photocopies of what had been written by the September 11 visiting ‘dignitaries’ in the visitors’ book. I was given copies of remarks recorded by the president, the Sindh governor and the Sindh chief minister. – continuing “The spooks sprang into action. They removed from the 100-page book the double-page on which Zardari’s message and that of the Karachi station commander were recorded, leaving 98 pages in the book in which visitors will now record their views, and on a fresh page rewrote Zardari’s message correcting the two misspelled words.” ·
http://www.dawn.com/weekly/cowas/20080510.htm
ذرا ہوشیار رہیں ابھی کوئ اسکو “غیرذمہ دارانہ بلاگنگ اورپروپگینڈا” ثابت نہ کر دے
خیر…. اور ھاں
ویسے زرداری جیسے مینٹل پیشینٹ سے امید بھی کیا کی جا سکتی ھے
Leave A Reply