پچھلے سو سال میں اسلام کو پھر سے زندہ کرنے کی جتنی بھی تحاریک اٹھی ہیں وہ ایک حد سے زیادہ آگے نہیں بڑھ پائیں۔ اکثر کو اسلام مخالف طاقتوں کی حمایت یافتہ مسلمان حکومتوں نے پنپنے نہیں دیا۔ مصر کی اخوان المسلمین کی تحریک کو جمال ناصر سے لیکر موجودہ صدر حسنی مبارک نے اٹھنے نہیں دیا۔ ترکی میں اسلام پسند پارٹی کو کئی دفعہ پابندی لگا دی گئی۔ نائجیریا میں انتخاب جیتنے والی اسلامی پارٹی کو حکومت دینے کی بجائے مارشل لاء لگا دیا گیا۔ پاکستان میں اسلامی جمہوری اتحاد کو دھوکے سے جنرل ضیاء کی جھولی میں ڈال کر موت کی نیند سلا دیا گیا۔ جماعت اسلامی بھی ایک حد سے آگے نہیں بڑھ سکی۔ خاص کر موجودہ امیر قاضی حسین احمد کی قیادت میں جماعت نے کوئی خاص ترقی نہیں کی بلکہ اپنی سٹریٹ پاور اور تحریک چلانے کی مہارت سے بھی ہاتھ دھو بیٹھی۔
موجودہ پاکستان میں اسلام کی جنگ چار پانچ جماعتیں لڑ رہی ہیں۔ ان میں جماعت اسلامی، جمیعت علمائے اسلام، جمیعت علمائے پاکستان اور تحریک جعفریہ سیاست میں بھی حصہ لے رہی ہیں۔ جبکہ منہاج القرآن سیاست سے تائب ہو چکی ہے۔ تبلیغی جماعت واحد مذہبی جماعت ہے جو سیاست سے دور رہی ہے۔
تبلیغی جماعت اسلام کے احیا کیلیے اس وقت غیرسیاسی اور مذہبی تنظیم کے طور پر میدان میں سرگرم ہے۔ اس تحریک نے سست روی سے اپنا سفر جاری رکھا ہوا ہے اور ہمارے خیال میں اس جدید گمراہی کے دور میں مسلمانوں کو مسلمان رہنے میں یہ بہت بڑا کردار ادا کر رہی ہے۔ اس کی بہت ساری باتوں سے اختلاف کیا جا سکتا ہے مگر اس کی افادیت سے بھی انکار نہیں کیا جا سکتا۔
لندن میں بہت بڑے تبلیغی مرکز کی تعمیر میں اسے مشکلات کا سامنا ہے۔ بریلوی حضرات، جماعت اسلامی اور جمیعت علمائے اسلام کی مخالفت کے باوجود اس جماعت کی کارکردگی میں فرق نہیں آیا بلکہ اس کے ممبران کی تعداد میں اضافہ ہی ہوا ہے۔ اس جماعت کی خوبیوں میں اس کی تندہی، صبر اور خودانحصاری نمایاں ہیں۔ جماعت اسلامی کے بعد یہ جماعت ابھی تک اپنے اندر نظم و نسق بحال رکھے ہوئے ہے۔
تبیلیغي جماعت کا سب سے بڑا نعرہ “دشمن کے مقابلے سے پہلے اپنے آپ کو تیار کرنا” ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اس جماعت نے ابھی تک جہاد کو اپنے منشور سے باہر رکھا ہے۔ اس کے اسی ایک نقطے پر دوسری اسلامی تحریکوں کو اختلاف ہے۔ اس جماعت میں خاصے پڑھے لکھے افراد شامل ہیں جن میں اساتذہ کی بہت بڑی تعداد شامل ہے۔
حیرانی اس بات پر ہے کہ مغربی ممالک اور اسلام مخالف قوتوں نے ابھی تک تبلیغی جماعت کو اپنے لیے بہت بڑا خطرہ تسلیم نہیں کیا اور نہ ہی اسے موجودہ انتہا پسندی کیساتھ منسلک کیا ہے۔ اس کے تبلیغی گروہوں کو مغربی ممالک میں آنے جانے کی آزادی حاصل ہے۔ اس کی بڑی وجہ شاید جہادی فلسفے سے علیحدگی ہو گی۔ تبلیغی جماعت کے علاوہ جماعت احمدیہ ایک ایسی تنظیم ہے جو جہاد پر یقین نہیں رکھتی۔ فرق صرف اتنا ہے کہ تبلیغی جماعت والے مسلمان اور جماعت احمدیہ والے غیرمسلم ہیں۔
حج کے بعد اس جماعت کا بہت بڑا اجتماع بنگلہ دیش، انڈيا اور پاکستان میں ہوتا ہے۔ رائے ونڈ میں تو اب اس اجتماع کو دو حصوں میں تقسیم کر دیا گیا ہے۔ اس اجتماع کی سب سے بڑی خوبی اس کا بہترین انتظام ہے اور یہ اب تک دہشت گردی کے واقعات سے بھی بچا ہوا ہے۔ تبلیغی جماعت اگرچہ سیاست میں داخل نہیں ہوئی مگر اس کے ووٹ بنک سے سب آگاہ ہیں اور یہی وجہ ہے بڑے بڑے سیاستدان جو عملی مسلمان نہ ہونے کے باوجود اس کے اجتماع میں شرکت ضرور کرتےہیں۔
ہمارے خیال میں یورپ میں مسلمانوں کو مسلمان بنے رہنے میں تبلیغی جماعت بہت بڑا کردار ادا کر رہی ہے اور ہو سکتا ہے ایک دن اسی جماعت کی بدولت باعمل مسلمان اتنے طاقتور ہو جائیں کہ وہ اسلام کو ایک کامیاب دین کے طور پر دنیا کے سامنے پیش کر سکیں۔
تبلیغی جماعت دوسری دینی جماعتوں کی طرح بلکہ انتہا کی حد تک صرف اور صرف تبلیغ اسلام پر اپنی توجہ مرکوز کئے ہوئے ہے۔ اس کا دنیاوی تعلیم، سوشل ورک اور کامیاب عملی زندگی گزارنے کی تربیت سے دور رہنا مسلمانوں کیلیے اچھا نہیں ہے اور شاید یہی بہت بڑی وجہ ہے کہ یورپ اسے احیائے اسلام کا منبع تصور نہیں کرتا اور نہ ہی اسے فی الحال اپنے لیے خطرہ سمجھتا ہے۔
مذہبی تحریکوں کی ناکامی کی سب سے بڑی وجہ یہی رہی ہے کہ وہ صرف اور صرف عبادت پر زور دیتی رہی ہیں اور مسلمانوں کو اپنے پاؤں پر کھڑا ہونے اور اس کیلیے ایک مضبوط معاشرے کی بنیاد رکھنے سے قاصر رہی ہیں اور یہی غلطی تبلیغی جماعت بھی کر رہی ہے۔
22 users commented in " تبلیغی جماعت "
Follow-up comment rss or Leave a Trackbackاسلامی جمہوری اتحاد کے ضیاء کی جھولی میں ڈال دینے کے بارے میں مزید تفصیلات مل سکیں تو کسی اور پوسٹ میں لکھیے گا۔۔ میں سمجھتا رہا کے یہ ضیاء کے بعد کی باقیات تھیں جنہوں نے ایک الیکشن نوستاروں کے جھرمٹ میں جیتا تھا اور نواز شریف وزیر اعظم بنے تھے۔
تبلیغی جماعت کا دعوت مشن بلا شبہ منظم اور مربوط ہے لیکن جیسا کے آپ نے بھی کہا کے کئی معاملات میں انہوں نے جسطرح اپنے آپ کو الگ تھلگ رکھا ہوا ہے اس سے سست رو مشن مزید سست ہوتا جارہا ہے۔۔ حج کے بعد اگر سب سے بڑا اجتماع ہوتا ہے تو کیا وجہ ہے کہ اتنے لوگ مل کر بھی معاشرے میں تبدیلی کا باعث نہیں بن رہے اور ہمہ جہتی اثرات کے حوالے سے ایسا محسوس ہوتا ہے کہ انکا ہونا نہ ہونا برابر ہی ہے ۔۔
ارے کل ہی شاہد آفریدی صاحب آے تھے، اسلامی جمہوریہ تھارنکلف مین۔ آج کل تبلیغی جماعت کے ساتھ وقت لگا رہے ہیں۔
تبلیغی جماعت کی صورتحال مسلمانوں جیسی ہی ہے، دیکھنے میں زیادہ، اثر مہں سمندر کے جھاگ کے مانند۔
سندہ کے سابق وزیر اعلی غلام ارباب رحیم بھی تبلیغی جماعت سے وابستہ ہیں، مگر ان کے اس تعلق کا عملان کوہی فایدہ نظر نہیں آیا۔
خیر یہ خبر دیکھہں،
http://www.jang.net/jm/10-14-2008/pic.asp?picname=1347.gif
حدیث پاک میں آتا ہے جس کو بخل کی وجہ سے مال نہ خرچ کیا جاتا ھو بزدلی کی وجہ سے جہاد کی بھی ہمت نہ پڑتی ہو اسے چاہیۓ کہ
سبحان اللہ وبحمدہ کثرت سے پڑھا کرے
اب کوئ کم فہم یہ کہے کہ یہ کیا حالانکہ دوسری احادیث میں بخل کی اور بزدلی مذمت آئ ہے اور وعیدیں آئ ہیں
جبکہ اس حدیث کا مقصد بخل اور بزدلی کو جواز فراھم کرنا ھرگز نہیں
بلکہ ذکر کے ذریعہ اس کے اندر اللہ کا دھیان اور اللہ کا خوف پیدا کرنا اور دل کو زنگ سے پاک کرنا ھے
جس طرح اگر کسی پیٹ خراب ہے بھوک نہیں لگتی اس سے کہا جا ۓ کہ تم فلا جڑی کھا لو
جب بندہ کے اندراللہ کا خوف اور محبت پیدا پیدا ہو جاۓ تو دینی احکا مات پر وہ خود عمل کی کوشش کرنے لگتا ھے بشرطیکہ اس میں اخلاص ھو
اس لیۓ ھم تبلیغی جماعت کو مسلمانوں میں دین کی بھوک پیدا کرنے والا کہ سکتے ھیں
اور دوسری بات اس کے با قاعدہ کوئ ممبران نہیں ہوتے بلکہ ھر طبقہ کےمسلمان لوگ عوام وخواص اس میں جا تے رہتے ہیں اور کلمہ نماز وغیرہ س
تبلیغی جماعت کے علاوہ جماعت احمدیہ ایک ایسی غیراسلامی تنظیم ہے جو جہاد پر یقین نہیں رکھتی۔
—————————————————————————————————————————————————-
میرے خیال میں آپ یہ جملہ دوبارہ سے پڑھ لیں۔
یہ اجمل صاحب کون ہیں ۔ ان کا اگر مکمل تعارف شائع کر دیں تو مشکور ہوں گا ۔
میں تبلیغی جماعت میں اُن کی اصطلاح کے مطابق کبھی شامل نہیں ہوا لیکن پچاس سال ان لوگوں کے قریب رہا ہوں ۔ یہ سوچ لینا کہ جو شخص تبلیغی اجتماع میں شامل ہوا یا کسی تبلیغی دورے پر چلا گیا وہ پکا مسلمان بن گیا خام خیالی ہے ۔ جو خدمت یہ جماعت انجام دے رہی ہے اُس کا اجر بہت ہے اور اس کا فائدہ نئے شامل ہونے والے کو بھی ہے ۔ جیسا کہ افضل صاحب نے لکھا ہے آج اگر غیر مُسلم دنیا میں اسلام کے نام لیوا موجود ہیں تو یہ انہی تبلیغی جماعتوں کی وجہ سے ہے ۔ تبلیغی جماعت کا کام کسی پر اسلام تھوپنا نہیں ہے بلکہ ایک ایسا ماحول مہیا کرنا ہے جس میں انسان کو اپنا محاسبہ کرنے کا موقع ملے ۔ پھر اصلاح پانا اپنی سوچ اور محنت کا نتیجہ ہوتا ہے ۔
مغرب نے تبلیغی جماعت کو ابھی تک اپنے لئے اس لئے خطرہ نہیں سمجھا کیانکہ انکو پتا ہے کہ باتیں کرنے سے کچھ نہیں ہوتا۔ با عمل مسلمان ہی انکے لئے خطرہ ہے۔
Wolf in Sheep’s Clothing
The West’s misreading of Tablighi Jamaat actions and motives has serious implications for the war on terrorism. Tablighi Jamaat has always adopted an extreme interpretation of Sunni Islam, but in the past two decades, it has radicalized to the point where it is now a driving force of Islamic extremism and a major recruiting agency for terrorist causes worldwide. For a majority of young Muslim extremists, joining Tablighi Jamaat is the first step on the road to extremism. Perhaps 80 percent of the Islamist extremists in France come from Tablighi ranks, prompting French intelligence officers to call Tablighi Jamaat the “antechamber of fundamentalism.”[12] U.S. counterterrorism officials are increasingly adopting the same attitude. “We have a significant presence of Tablighi Jamaat in the United States,” the deputy chief of the FBI’s international terrorism section said in 2003, “and we have found that Al-Qaeda used them for recruiting now and in the past.”[13]
http://www.meforum.org/article/686
Tablighi Jamaat: An Indirect Line to Terrorism
http://www.stratfor.com/weekly/tablighi_jamaat_indirect_line_terrorism
تبلیغی جماعت اب کم از کم جرمنی میں واچ لسٹ میں شامل ہے !!
ساجد صاحب، توجہ دلانے کا شکریہ۔ ہم نے فقرہ دوبارہ پڑھ کر درست کر دیا ہے۔
افتخار اجمل صاحب،
بڑی خوبصورتی سے آپنے کریڈت تو دیدیا۔۔۔
“آج اگر غیر مُسلم دنیا میں اسلام کے نام لیوا موجود ہیں تو یہ انہی تبلیغی جماعتوں کی وجہ سے ہے“
یہ سراسر جھوٹ ہے۔ تبلیغی جماعت کی اکثر جماعتیں جو غیر ممالک جاتی ہیں انکو اس ملک کی زبان ہے نیہں آتی تو وہ غیر مسلموں کو کیا تبلیغ کرینگے۔ ہاں
غیر مسلم دنیا میں اسلام پھہلانے والے اور بہت لوگ ہیں جنکا تبلیغی جماعت سے کوی تعلق نہیں ہے۔ بلکہ تبلیغی جماعت والے انہیں بر بھلا کہتے نظر آتے ہیں، مثلان ICNA, ISNA,etc etc.
آپ کا مزکورہ بلاگ تفصیلی جواب کا متقاضی ہے
آپ نے مضمون کو حمایت یا مخالفت سے بچانے کیلئے زرا سا غیر حقیقی بنا دیا ہے اسی پرپہلے بات کریں گے
نا جانے آپ کے نزدیک حد کیا ہے؟ اسلام کی دعوت کا کام سب پر لازم ہے مگر کوئی بھی نتیجہ دینے کا زمہ دار ہے نا اس کے بس میں ہے اگر آپ نے ماضہ کا حال سے مشاہدہ کیا ھو تو دیکھیں گے کہ دین لوگوں کی زندگی میں پھر کسی نہ کسی طرح شامل ہو رہا ہے اگرچہ ماضی قریب میں ہی اکثر ممالک کے لوگ مرتد ہونے لگے جس کی ایک مثال قادیانی مذہب کا اتنا پھیل جانا ہے
آپ کے نزدیک اسلامی کامیابی کیا ہے؟دوسری بات تبلیغ کا کام کوہی پارٹی ٹائپ کا کام ہے نہ ہی کوئی نئی چیز بلکہ یہ ہر مسلمان پر اسی طرح فرض ہے جس طرح نماز روزہ -صالح معاشرہ کی تشکیل کیلئے لوگوں کو اسلام کے دائرے میں لایا جائے گا اسکا حکومت، اسٹریٹ پاور سے کوئی تعق نہیں ہر آدمی نے یہ کام کرنا اور اسی میں اسکے اپنے ایمان کی بقا ہے
آپ لکھتے ہیں:موجودہ پاکستان میں اسلام کی جنگ چار پانچ جماعتیں لڑ رہی ہیں۔ ان میں جماعت اسلامی، جمیعت علمائے اسلام، جمیعت علمائے پاکستان اور تحریک جعفریہ سیاست میں بھی حصہ لے رہی
آپ کا لگتا ہے قرآن اور خاص کر حدیث کا مطالعہ بہت کم ہے ناراض نہ ہوں آج کل حدیث کی تعلیم کم کم ہی گھروں میں ہوتی ہے
آپ نے تحریک جعفریہ کو کس طرھ اسلام کی تبلیغ میں شامل کردیا؟ کیا آپ جانتے ہیں؟
شیعہ مزہب میں قرآن نامکمل اور اصلی نہیں ہے؟
نبی پاک (ص) 23 سال کی محنت کے بعد بھی صرف 2 یا 3 لوگوں کو ہی اسلام پر لاسکے اب باقی لوگوں سے جو دین ملا وہ تو ہوا سارا کا سارا غلط اب ایسے مزہب کا اسلام کی تبلیغ سے تعلق آپ ہی بتائیں
آپ کی بات کہ غیر مسلموں کو اسلام کی تبلیغ سے کوئی خطرہ نہیں آپ کی اس بات کا جواب کسی نے دے دیا ہے
اور اس بات پر کبھی پھر بھی بات کریں گے اصل خطرہ ان لوگوں کو کن سے ہے
آپ کی یہ بات غلط ہے تبیلیغي جماعت کا سب سے بڑا نعرہ “دشمن کے مقابلے سے پہلے اپنے آپ کو تیار کرنا”ہے۔ تبلیغ کا نعرہ اگر کوئی ہوگا بھی تو صرف یہ کہ اللہ سے سب کچھ ہونے کا یقین ہو جائے ۔کہنے کو تو بات آسان ہے مگر حقیقت میں ایسا یقین صحابہ کا بتنے بھی بہت سال لگ گئے
آپ نے خود ہی فرما دیا کہ ہو سکتا ہے ایک دن اسی جماعت کی بدولت باعمل مسلمان اتنے طاقتور ہو جائیں کہ وہ اسلام کو ایک کامیاب دین کے طور پر دنیا کے سامنے پیش کر سکیں۔۔۔۔۔ بس بھائی باعمل مسلمان ہونا یہ تو اصل بات ہے اور یہ اتنا آسان ہوتادنیا سے بہت سارے پیغمبر اس طرح نہ جاتے کہ ایک آدمینے بھی لااللہ الہ نہیں کہا
اب مزید بات اگلی قسط ہیں
احمد عثمانی صاحب
اگر آپ چاہیںتو آپ کا نقطہ نظر ہم تبصرے کی بجائے بلاگ میںچھاپ سکتے ہیں اس طرح پڑھنے والے کو تصویر کے دونوں رخ دیکھنے میںآسانی رہے گی۔ آپ بلاگ کی پوسٹ تبصرے میں چھاپر دیجئے ہم اسے چھاپ دیں گے۔ یہ ہماری تجویز ہے آگے آپ کی جیسے آسانی ہو ویسا کر لیجئے گا۔
ہم چونکہ فرقہ بازی کو پسند نہیںکرتے اسلیے مسلمانوںکے کسی بھی فرقے پر تنقید کرنا اچھا نہیںسمجھتے۔ جب سے ہم نے یورپ دیکھا ہے ہماری نظر میں مسلم فرقوں کی قدر اور بڑھ گئی ہے اور ان کے اتحاد کی ضرورت بھی ہے۔ اب اگر ہم یورپ کی تقلید میںمسلمانوںکو شیعہ سنی وہابی میں بانٹتے رہے تو پھر اسلام دشمن طاقتوں کو ہی فائدہ پہنچائیںگے اسلام کو نہیں۔
افضل بھائی
کسی کو بھی تفرقہ پسند نہیں نہ ہی اسکی اجازت ہے مگر بھای جان اگر کوئی چیز ہو ہی اسلام سے آؤٹ تو اسکو زبردستی مسلمان کیسے کریں؟کیا اس طرح کتنے لوگوں کو گمراہی میں ڈوبتا چھوڑ دیں؟
آپ کو معلوم ہے فتنے آتے رہیں گے اور لوگوں کو آگاہ کرنے کا کام بھی ھوگا ھم نے اوپر قرآن اور صحابہ کی بس 2 ھی مثالیں دیں ہیں آپ کو حوالہ دارکار ہے؟ آپ کے سامنے اگر پورا یہ مزہب کھل گیا تو؟ بھائی ایمان نازک چیز ہے ۔ اگر آپکو پورا علم نہ ہوا تو کل آپ کا بیٹا بیٹی کس سے شادی کرلیں آپ کیسے جان پئیں گے؟ ایسی مثالیں ہم نے بھی یورپ میں ھی دیکھیں ہیں
بلکل میری طرف سے اجازت ہے اور میں پھر آپ کو ای میل سے مواد روانہ کروں گا
احمد عثمانی
mujay ilam nahain keah aap kis firqa say taalaq rakhtay hain lekin agar aap deobandee hain jesa kay aap kee sakht mizaajee say zahir hai tu upnay baani kee yeah video mulahza kar leejeeay;
http://www.youtube.com/watch?v=0sw6Qyqjh04
جماعت احمدیہ ایک ایسی تنظیم ہے جو جہاد پر یقین نہیں رکھتی۔ فرق صرف اتنا ہے کہ تبلیغی جماعت والے مسلمان اور جماعت احمدیہ والے غیرمسلم ہیں۔
agar ghair muslam hain tu app ku yeah iteraaz kiyyon keah jihad pay yaqeen nahain rakhaty…baat samajh nahain aai?
mistar qasim main apke photo se apko apki koi bhee video bana kar dikha sakta hun agar chahe to apna photo mail karde main ek flash video designer hun aur aise videos apne bayen hath ka khel hai
aur agar koi chahe to main ek site ka address dedunga jisme ap apni photo se apni manpasand video free bana sakte hain 30 second ki
agar ap jyada der ki video banana chahe to apko kuch dollar pay karna honge
آسی صاحب کیساتھ معزرت کیساتھ، ہم نے ان کے تبصرے سے بیہودہ الفاظ ہٹا دیے ہیں۔ اگر یہی چلن رہا تو آپ کے تبصرے بین کر دیے جائیں گے-میرا پاکستان۔
aray bhai yeah nanutwi kee mashhoor kitab tehzeerul naas hai..yaqeen na aai tu par lee jeeay…naraz kiyyon hu rahay hain…hurmat e rasool ka maamla hai ihtiyyaat keejeeay…albata nanutwi ku rasoolullah say ziada darja detain hain tu aapkee marzee……
جما عت احمدیہ لاھور ایسے بہت سی کتا بیں علماء دیوبند کی طرف منسوب کرکے چھاپتے ھیں مسٹر قا صی آپ کا یہ فعل بھی آپکو قادیا نیوں کے ساتھ کھڑا کر دینے کو کافی ھے قادیانیو کا رسالہ ماہنامہ چودہویں صدی جو اسی مکتبہ شائع ہوتا ہے اسکے مضامین کو بھی وہ علماء کی طرف منسوب کر تے ہیں اگر انڈیا میں یہ مطبع ہوتا توکب کا نذر آتش ہو چکا ھوتا ان علماۓ دیوبند نے قادیانیوں کو یہاں سے کھدیڑا تو پاکستان جاکروہا کے حکمرانوں کی گود میں بیٹھکر وہ بھولی بھالی عوام کو علماء حق سے دور کرنے کی سازش رچ رہے ہیں تاکہ انہیں مرتد کرنا آسان ہو سکے مسٹر قاصی آپ چاہے قادیانی ہو چاھےرافضی آپکےافعال آپکو عنقریب لےڈوبیں گےکتاب نام بدل کر تحریف کر چھپوانا بہت آسان ہے کل تم تمہارے نبی غلام احمد کی کتاب بھی کسی نبی ولی کے نام شا ئع کردینا یا آپکے اوپر کوئ سائبر وحی آجاے کہ مرزا جی کا خلیفہ آپکو بنا یا جاتا ہے توبذریعہ یوٹیوب ضرور مطلع کیجیۓ گا
وقل جاءلحق وزھق الباطل
صحیح فرمایا عاصم بھای جان
ماشاء اللہ
آپ نے کافی غیر معمولی ریسرچ پیش کی اور فرمایا
“تبلیغی جماعت کے علاوہ جماعت احمدیہ ایک ایسی تنظیم ہے جو جہاد پر یقین نہیں رکھتی۔ فرق صرف اتنا ہے کہ تبلیغی جماعت والے مسلمان اور جماعت احمدیہ والے غیرمسلم ہیں۔”
بھئی کمال ہے ایک طرف اعتراض ہے کہ جماعت احمدیہ جہاد پر یقین نہیں رکھتی اور دوسری طرف فتوی داغ دیا کہ غیر مسلم ہیں ۔ بھئی جب غیر مسلم ٹھہرے تو جہاد کیسا؟؟ لیکن سنو اور کان کھول کر سنو آج صرف اور صرف جماعت احمدیہ ہی حقیقی اسلام کی علمبردار جماعت ہے جو ساری دنیامیں تبلیغ اسلام کا فریضہ سرانجام دے رہی ہے۔ آج احمدیت ہی ہے جو ساری دنیا میں اسلام کے پھیلاؤ کے لئے حقیقی جہاد کر رہی ہے۔ مگر تمھارے مولوی اور تم تو لوگوں کو دائرہ اسلام سے نکالنے کا جہاد کر رہے اور یہ جہاد تمھیں مبارک ہو۔ اس ویڈیو پر غور کرو اور اپنے مستقبل کو بچاؤ ورنہ تباہ ہو جاؤ گے۔
http://www.youtube.com/watch?v=X01htQUvKcQ&feature=channel
یار یہ مولٰی بس بھی عجیب شئے ہے۔ بہت جگہوں اور بلاگز پہ قادیانی کفر کی تبلیغ کرنے سے باز نہیں آتا۔
مولٰی بس۔ میں نے تلخابہ کے نام سے بلاگ پہ مرزاقادیان کذاب و کافر کی ٹٹی میں گر کر مرنے سے متعلق سوال کیئے تھے۔ کہ کیا آیا (نعوذ باللہ) ایک نبی کی یہ شان ہے کہ وہ ٹٹی میں گر کر مرے ۔اۃن سوالات کا آج تک جواب نہیں آیا۔ وہ سوالات کہو تو یہاں پیسٹ کر دو؟
Leave A Reply