آج جب خبروں میں بتایا گیا کہ امریکی ریاست الی نوائے کا گورنر کرپشن چارجز میں گرفتار کر لیا گیا اور اسے گورنری سے ہٹانے کیلیے صوبائی کانگریس جلد سے جلد اس کا محاسبہ کرنے کی تیاری کرنے لگEditی ہے تو ہمارے ایک امریکی گورے ساتھی جن کی پاکستان کے حالات پر گہری نظر ہوتی ہے نے ہمیں شیخی بگھارتے ہوئے لکارا کہ دیکھو جمہوریت اسے کہتے ہیں۔ امریکہ میں بڑے سے بڑا آدمی بھی قانون سے ماورا نہیں ہے اور ایک تمہارا ملک پاکستان ہے جس کا صدر بھی کرپشن چارجز ڈراپ کرانے کے بعد بنا ہے۔
ہماری رگ ظرافت پھڑکی اور ہم نے کہا اگر مریکہ میں ایک گورنر گرفتار ہوا ہے تو کیا ہوا، ہمارے پاکستان میں تو راتوں رات وزیراعظم کو گرفتار کر کے ایک بار پھانسی چڑھایا گیا اور دوسری بار ملک بدر کیا گیا۔ بتاؤ کبھی امریکہ میں ایسا ہوا؟
پاکستان نے تو ملک کا قانون توڑنے والے کو گارڈ آف آنر کیساتھ صدارتی ایوان سے رخصت کیا، بتاؤ کیا امریکہ میں کبھی ایسا ہوا؟
پاکستان میں چیف جسٹس کو ایسا معطل کیا گیا کہ عوامی سپورٹ ہونے کے باوجود وہ ابھی تک بحال نہیں ہو سکا، کیا امریکہ میں ایسا ہوا؟
پاکستان میں جعلی ڈگری ہولڈر کو وزیرصحت بنایا گیا، کیا امریکہ میں ایسا ہوا؟
یہ سن کر امریکی بیچارہ ہنس ہنس کر ادھ موا ہو گیا اور ساتھ ہی اپنی ہار بھی مان گیا۔
4 users commented in " مقابلہ "
Follow-up comment rss or Leave a Trackbackآپ نے واقعی بڑا تیر مارا
اب میرے میں تو اتنی ہمت بھی نہیںرہتی کہ کسی کے سامنے شیخی بھی بھگاری جائے لیکن اس کے علاوہ کوئی چارہ بھی نہیں 😀
امریکہ میں قانون توڑنے والے کو جنوری میں گارڈ آف آنر کے ساتھ رخصت کیا جائے گا۔۔ بس ایک مہینے کی ہی تو بات ہے 🙂
راشد صاحب
یہ تو ہم بھول ہی گئے تھے ورنہ مقابلے میںتیزی آ سکتی تھی۔
ھماری طرف سے تمام لوگوں کو عید مبارک ہو۔ہم پاکستان کی حکمرانوں سے کہتے ہیں کی افاق بہای کو رہا کریں مرکزی رہنما علی بہائ
Leave A Reply