اسلام عليکم
——صاحب
کيسے ہيں آپ؟ اميد ہے کہ اللہ کے فضل و کرم سے ٹھيک ٹھاک ہونگے۔ حيران کہ ميں کون ہوں؟ خير ميرا تعارف اتنا ضروري نہیں ہے بس سمجھ ليجۓ کہ ميں آپ کے بلاگ کا متواتر نہيں تو کم از کم قاري تو ہوں—
ميں آپ کي تحارير کو بہت پسند کرتا ہوں شائد اس لۓ کہ آپ بھي ميرے جيسے سوچتے ہیں۔ مزہب، ملک و قوم، بھائي چارہ وغيرہ اس پر آپ کا اندازِ تحرير سونے پر سہاگہ، يوں کہۓ کہ مولوي ہوتے ہوۓ بھي احساس نہيں ہونے ديتے۔
میں آپ کي توجہ آجکل کے اسلامي جمہوريہ پاکستان کے ميڈيا کي جانب دلانا چاہتا ہوں۔ بغير بازو کے آستينيں، ننگے پيٹ و کولہے سينے کي نمائش، فٹنگ والي جينز جس کے اوپر براۓ نام کوئي چيز حتٰي کہ اس کو شرٹ کہنا بےوقوفي ہي تو ہے، مردوزن کي سرِعام بوس و کنار۔ کيا يہ پاکستان ہے؟ کيا کبھي ايسا پہلے بھي ہوا تھا؟ ہوا تھا توميں نہيں جانتا۔ ميري عمر ماشااللہ ٢٢ سال ہے۔ ميں نے نہيں ديکھا۔ اس پر بات يہ کہ آج کل بھارتي طرز کو اپنا ليا گيا ہے۔ ڈرامے اسي طرح کے، گانوں کي عکس بندي ميں ڈسکو، شراب نوشي اور اس کتني چيزيں۔ لڑکے عموماً اور لڑکياں خصوصاً اس طرف مائل ہو رہي ہيں۔ کچھ سال يہ کام جاري رہا تو ہماري پہچان ختم ہو جاۓ گي [اللہ نہ کرے] تو ہميں کچھ کرنا چاہۓ ان فرعونوں کے سامنے۔ ليکن کيا؟
جنگ يا کچھ اور؟
آپ ايک پڑھے لکھے با شعور آدمي ہيں، ايک نيک کام کر رہے ہيں جس کا صلہ اللہ آپ کو دے گا انشا اللہ – ميرا اندازِ تحرير صحيح نہيں جسکا آپ کو بخوبي اندازہ ہو گيا ہو گا۔ دراصل ميں ايک قلم کي جنگ کرنا چاہتا ہوں ان تمام بھارت و مغرب نوازوں کے خلاف۔ چاہتا ہوں آپ مدد کريں جس کا صلہ يعني کريڈٹ آپ کر ملے گا۔ يہ کيمپين اي ميل سے کي جاۓ گي۔ آپ، ميں، ہمارے احباب۔
اس ميں ہم نے جو چيزيں غير مزہبي و غير ثقافتي اپنا لي ہيں حاليہ سالوں ميں ان پر لکھيں گے يعني مزہبي طور پر منع کي گئ چيزوں کو معاشرتي نقصانات کے طور پر واضح کيا جاۓ۔ سيکولروں سے نمٹنے کيلۓ۔جس ميں واضح طور پر اس جانب توجہ دلائي جاۓ کہ ہم باز نہ آۓتو دشمن کامياب ہو جاۓ گا۔ ہم ہماري پہچان بھول جائيں گے۔ جيسے ديلنٹائن۔ کيا کسي کو چاہنے کيلۓ اس دن کا انتظار کرنا ہوگا؟ لوگوں کو مختصر طور پر ويلنٹائن کے متعلق بتايا جاۓ۔
ٹي وي چينلوں پر کڑي تنقيد کي جاۓ۔ خصوصاً جيو اے آر واۓ۔ پي ٹي وي بھي کم نہيں۔ لوگوں کو بتايا جاۓ کہ ہمارے اپنے لوگ ہي ہماري ثقافت کو خراب کرنےکيلۓ خريدے گۓ ہيں۔ ہمارے اپنے طرز کے سنہري ڈرامے و پروگرام کہاں گۓ؟ خدا جانتا ہے اب تو ہر طرف بھارت ہي بھارت ہے۔ شرم آتي ہے ان نام نہاد پاکستاني چينلز پر۔ يہ لوگ پيسہ کمانے کے ليۓ کچھ بھي کر سکتے ہيں۔ کچھ بھي۔
بھارت سے ثقافتي روابط کي حوصلہ شکني کي جاۓ۔ ميرا کا واقعہ ياد ہ ہو گا آپ کو؟ اس دن جيو پر تاج محل بھارتي فلم کے سلسلے ميں آنے والے وفد کے سامنے سونيا جہاں جو کہ خود پاکستاني نہ ہونے کا دعويٰ کر چکي ہے۔ اس کا باپ ميڈم نورجہاں کا بيٹاہے۔ ماں فرينچ ہے پلي بڑھي مغربي طرز ميں ہے، نے خود جنگ اخبار کو انٹرويو ميں کہا کہ ميرا پاکستان سے کوئي بھي تعلق نہيں۔ علاوہ ازيں ايک بھارتي ہندو سے شادي کر چکي ہے کو بار بار بشريٰ انصاري و راحت کاظمي پاکستاني اداکرہ بلا رہے تھے اور اس پر دونوں فرمانے لگے کہ ايک جوان لڑکي آپ کو دي ہے [سونيا] دوسري کو [ناديہ جميل] کو بھي لے جائيں۔ ناديہ نے بڑے ہي پيار سے انکار کر ديا جس پر بشريٰ انصاري فرمانے لگي چلي جاؤ ہو کر آ جانا۔ کيا يہ بے غيرتي نہيں۔ کيا انہيں ايسا کرنے پر مجبور کيا جارہا ہے؟ يہ سب ايک تيار شدہ پروپيگنڈہ ہے۔ پاکستان کو نيچا کرنے کيلۓ۔ پاکستانيوں کي غيرت مارنے کي بجاۓ جيسا کہ اندرا گاندھي کہہ چکي ہے کہ ان کو ثقافتي مار مارو وگرنہ يہ مرتے جائيں گے مگر ہاريں گے نہيں۔
حاليہ فيشن۔۔۔ کيا لکھوں آپ نے ديکھا ہي ہوگا۔ اے آر واۓ نے ايک پاکستاني فيشن ٹي وي کھولا ہے۔ اس پر کچھ بھي کہنا فضول ہے۔ آپ نے شائد ديکھا ہو۔
ايک کينيڈا ميں مس پاکستان ورلڈ کے نام سے ہے جس ميں پاکستاني نسل کي لڑکياں حصہ ليتي ہيں۔ جن ميں سے ايک مس پاکستان ورلڈ ميں حصہ لے بھي چکي ہے۔ اب مس ورلڈ اور مس يونيورس ميں جانے کا ارادہ ہے۔ پرانا کلچرل منسٹر طارق جنجوعہ ان کو روک چکا ہے عين وقت پر اس کو رکوا ديا تھا يہ ٢٠٠٢ کا واقعہ ہے۔ مگر مشرف نے اسے بدل ديا اب کوئي بھي نہيں روک رہا ميں نے مشرف کو ميل بھي کيا ليکن لا حاصل۔ وہ تو شائد احمدي ہے۔ لا دين تو وہ ہے ہي۔
وہ لڑکي دنيا کے سامنے تقريباً ننگے بدن يعني تيراکي کے لباس [بيکني] ميں کيٹ واک کر چکي ہے۔ ايک پاکستاني نسل کي مسلمان [ظاہر تو مسلم ہي کيا گيا ہے][ لڑکي پاکستاني شہري نہيں ہے] لڑکي مگر کوئي روکنے والا نہ تھا نہ ہے۔۔۔ ميں اس لڑکي کي تصوير بھيج رہا ہوں آپ اندازہ لگا پائيں گے۔
مس کينيڈا پاکستان يا مس پاکستان ورلڈ کي لڑکياں بھارتي گانوں پر رقص بلکہ مجرہ کرتي ہيں۔ ان کا کوريو گرافر يعني رقص کا اور کولہے مٹکانے کا ہدائت کار بھارتي ہے۔ اگر آج ہم خاموش ہوگۓ تو گۓ کام سے۔ سونيا احمد جو کہ اس کمپني کي مالک ہے نے پاکستاني کينيڈين کميونٹي سے صاف کہ ديا کہ ميں باز نہيں آؤں گي۔ لڑکياں وہ سب کريں گي جو بين الاقوامي مقابلہ حسن ميں ہوتا ہے۔
آپ سے التماس ہے تمام چيزوں کو ذہين ميں رکھ کر دل کي گہرائي ميں اترنے والي تحرير لکھيۓ۔ اگر ہوسکے تو انگريزي ميں بھي ۔ وگرنہ صرف اردو ميں۔
اسلام، پاکستان کشمير کے بارے بھارت کے عزائم لکھيۓ۔ مجھے اميد ہے آپ مدد کريں گے۔ ليکن کہيں پر بھي مولويانہ طرز نہيں ہونا چاہيۓ۔ ميں آپ کو مولوي نہيں بلا رہا بلکہ کچھ سيکولروں کو کوئي بات بنانے کا موقعہ نہ مل پاۓ اور مولوي کا نام آتے ہي لوگ بات کو مکر سمجھنے لگتے ہيں۔ اس لۓ درخواست کي کہ مزہب کو معاشرے ميں ڈھل کر غلط چيزوں کے نقصانات لکھيۓ کہ پڑھ کر بات سينے ميں اتر جاۓ۔ ميں نہيں جانتا کہ آپ ميري مدد کريں گے يا نہيں مگر اتنا جانتا ہوں کہ ہماري منزل ايک ہے، پاکستان۔ اسلامي جمہوريہ پاکستان
اللہ آپ کا ہم سب کا حامي و ناصر ہو آمين
وسلام
ياسر
bloggistani@gmail.com
40 users commented in " ايک مخلص اور معصوم پاکستاني کي اپيل "
Follow-up comment rss or Leave a TrackbackMasha Allah Yasir is kamumri main itna jazba,Kash is mulke khudadad ka her nojawan aisi sonch ka hamil ho to kam say kam hum is adhay teeter aadhay batair jaisay haal say to nikal sakain,
Humain sirf likhna hi naheen balkay aapnay ird gird ko bhi durust kernay ki koshish kerna hay khod theek hona hay apnay choton ko piar say kia galat or kia sahi samjhana hay or beron ko bhi unki izat or ahtram malhoz rakhtay howay galat or sahi ki pahchan kerwana hay,ager her gher apnay aapko sahi kernay lagay ga to is media ko sahi honay kay liay majboor hona hoga aakhir woh program hamaray liay hi to banatay hain jab hum aisay program dekhnay say inkaar ker dain gay to un ka haal bhi wahi hoga jo Pakistani film industry ka howa,awaam main bari taqat hay bas is taqat ko ikatha hoker her nainsafi or lagwiat ka muqabla kerna hoga,
is kay ilawa tum say mazrat kay jab tumhara koi mail na aaya to humnay Ajmal sahab ki post per halka sa mazaq kia tha ager bura laga ho to mazarat chahtay hain waisay tum sab humain hamaray chotay bhaion jaisay lagtay ho:)
ياسر صاحب نے نعمان صاحب کے بلاگ پر لکھا تھا کہ وہ مجھے ای ميل کريں گے ۔ ميں انتظار ميں تھا ۔ خير پتھ چل گيا کہ وہ کيا چاہتے ہيں ۔ خيال اچھا ہے مگر مسلسل محنت کی ضرورت ہے
Aik choti si baat or kahna chahon gi kay Yasir nay gusay main Musharaf ko ahmadi or Ladeen kaha hay,humain kisi kay deen kay baray main kuch kahna naheen chahiay kion kay is tarah hum khod gunahgaar hotay hain,
سلام،
شکریہ جناب میرا پاکستان۔ مجھ جیسے نکمے کی پوسٹ لکھنے کے لیے، اور شکریہ افشاں اور اجمل صاحب۔۔
افشاں! حقیقتاً وہ غصہ ہی تھا کیونکہ آپ دیکھ ہی رہی ہیں کے اسلامی جمہوریہ پاکستان کہان جا رہا ہے، اس کے برابعر کے مجرم ہم بھی ہیں لیکن ایک آمر وہ بھی مشرف جیسا۔۔ جو خود اسلام کہ ماڈیریٹ کرنے کی باتیں کرتا رہتا ہے، اس کے لیے میرے دل میں کوئی عزت نہیں، کیونکہ وہ صدر بھی زبردستی کا ہے،
میری حوصلہ افزائی کیجیے گا اگر میں نے ٹھیک لکھا تو۔
وسلام
اور دوبارہ، میں بہت حیران ہوں کے آپ نے مجھے ٘کلص پاکستانی لکھا، یقین جانیے میں خود یہ اندازہ نہیں لگا سکتا، اور اس عزت کے بعد جو خوشی مجھے ہوئی ہے اسے کوئی نہیں جان سکتا، اور معصوم بھی شائد آپ نے ٹھیک ہی لکھا۔
یاسر کے خیالات و سوچ نہایت نہایت اعٰلی ہے!!!!
بہت ہی عمدہ اور نیک خیالات ہیں یاسر کے، اور جو کچھ بھی لکھا ہے بلکل حقیقت پر مبنی ہے، میرے خیال میں ہر پاکستانی جس کے دل میں پاکستان کی ذرا برابر بھی محبت ہے کے یہی جذبات و احساسات ہونے چاہیں۔
“وہ لڑکي دنيا کے سامنے تقريباً ننگے بدن يعني تيراکي کے لباس [بيکني] ميں کيٹ واک کر چکي ہے۔ ايک پاکستاني نسل کي مسلمان [ظاہر تو مسلم ہي کيا گيا ہے][ لڑکي پاکستاني شہري نہيں ہے] لڑکي مگر کوئي روکنے والا نہ تھا نہ ہے۔۔۔ ميں اس لڑکي کي تصوير بھيج رہا ہوں آپ اندازہ لگا پائيں گے۔”
یہ پڑھ کر مجھے بہت ہنسی آئی۔ غصہ اتنا مگر بکنی میں تصویر سنبھال کر رکھی ہوئی ہے۔ کیا بات ہے یاسر!
ميں آپ کے جذبات کو قدر کی نگاہ سے ديکھتا ہوں۔مگر مجھے آپ کي ان فقروں سے اختلاف ھے
اسلام، پاکستان کشمير کے بارے بھارت کے عزائم لکھيۓ۔ مجھے اميد ہے “آپ مدد کريں گے۔ ليکن کہيں پر بھي مولويانہ طرز نہيں ہونا چاہيۓ۔ ميں آپ کو مولوي نہيں بلا رہا بلکہ کچھ سيکولروں کو کوئي بات بنانے کا موقعہ نہ مل پاۓ اور مولوي کا نام آتے ہي لوگ بات کو مکر سمجھنے لگتے ہيں۔ اس لۓ درخواست کي کہ مزہب کو معاشرے ميں ڈھل کر غلط چيزوں کے نقصانات لکھيۓ کہ پڑھ بات سينے ميں اتر جاۓ۔ ميں نہيں جانتا کہ آپ ميري مدد کريں گے يا نہيں مگر اتنا جانتا ہوں کہ ہماري منزل ايک ہے، پاکستان ۔ اسلامي جمہوريہ پاکستان”
کيونکہ آپ نے عرياني فحاشی اور دوسر ی کچھ برأيوں کا ذکر اسلام کے ريفينس سے کاکيا ہے آپ اپنے مضمون ميں اسلام کا لفظ 4 دفعہ اللہ 6 دفعہ اور مذہب 4 دفعہ استعمال کيا ہے۔ کيا يہ ممکن ھےکہ اسلام کے علاوہ کؤی انقلابیتبديلی آ سکتی ہے۔ اب رہ گيا کون سا اسلام تو يہ ايک تفصيلی موضوع ہے۔
ميں آپ کو چيلنج کرتا ہوں کہ پاکستان ميں کؤي پٔيدار تبديلی انقلاب کے بغير نہيں آ سکتی اور يہ انقلاب محمد صلی اللہ عليہ وسلم کے طريقے پر ہی ا سکتاہے۔ يہ انقلاب روسی،فرانسيسی يا ايرانی طرز کا نہيں۔ يہ انقلاب صرف اصلاح سے جيسا کہ محترمہ ابشاں نے کہا نہيں آسکتا۔ نہ محض تبليغ سے آسکتا ہے اور نہ اليکشن لڑ کر اسمبليوں کے ذريعے آ سکتا ہے۔ اس بارے مين ميں ڈبيٹ کے لۓ تيار ہوں
irfango@gmail.com رابطہ
زکریہ، میں آپ کی بات کو سمجھتا ہوں، لیکن یہ تصاویر صرف حوالے کے لیے ہیں، اگر مجھے ایسی تصاویر شوک سے دیکھنی ہیں تو نعٹ ان سے بھرا پڑا ہے، میں نے اس کا حوالہ اسی لیے دینا تھا تاکہ دیکھنے پڑہنے والا حالات کی سنگینی کا اندازہ کر پائے۔۔
عرفان! مذہب ہی میری زندگی ہے، اللہ ہی میرے لیے کافی ہے، لیکن آک کل پراپیغگنڈہ کے زریعہ ایسا ماحول بنایا جا رہا ہے کے جہاں اسلام سے متعلق کوئی بات آئی وہان لوگ اسے مولویوں کی جھوٹی باتیں تصور کرنے لگتے ہیں۔
امید ہے دونوں اصحاب سمجھ گئے ہونگے
یاسر
میں عرفان صاحب سے اتفاق کرتا ہوں، لیکن انقلاب ایران جیسا ہو گا تو لہگ اسلام سے دور ہونگے یہ ایک حقیقت ہے، لوگوں کو آہستہ آہیستہ اس راست پر لایا جائے خواہ کسی انقلاب کے زریعہ لین تشدد سے کوئی کام نہیں بن سکتا۔
ياسر
ميں تو يہ سمجھ سکا ہوں کہ ”
محرلہ سخت ہے اور جان عزيز””
“
ياسر
ميں تو يہ سمجھ سکا ہوں کہ
محرلہ سخت ہے اور جان عزيز
ميں تشدد کنے کی بات نہيں کر رہا ہوں۔ليکن آج کے دور ميں اگر آپ اپنے رب اللہ پر مرنے اور اس کيلۓ مرنے اور تشدد سہنے کيلۓ تيار ہوں تو تو يہ ممکن ہے
کیوں نہ مل کار کچھ کیا جائے، جیسے ہم نے بلاگر کے لیےے احتجاج کیا تھا، اور ہو سکتا ہے اب اس کی بلاکنگ ختم کر دی جائے، تو کیا ہم سب مل کر حکومت پاسکستان کے مختلف ادارں کہ کو میل نہیں کر سکتے؟ کم از کم ہمارا اھٹجاج تو ریکارڈ ہو۔
عرفان آپ خود بتایے کیا ہونا چاہیے؟
ادارے نظام کو مظبوط رکھنے اور اسکی ہںاظت کيلۓ بناۓ جاتے ہيں۔مگر ہمارہ کام تو اس نظام کو بدلنا ہے اس کو جڑوں سے اکھيڑنا ہے۔ اور جن لوگوں کے مفادات اس نظام سے وابستہ ہيں ان سے ٹکر لينی ہے۔ کہيں ايسا تو نہيں کہ ہم بھی اسی نظام ميں جڑيں پھلاۓ ہوۓ ہيں اور 99 کو 100 بنانۓ کے چکر ميں ہيں
ہم بہی اس نظام ، دنيا کی دولت سميٹنے کے شوق ميں ہوں۔ ہميں اس دنيا ميں اس نظام ميں تھوڑے اور کم پر گزارہ کرنا ہے اور حلال پر قناعت کتے ہوۓ اس نظام سے الرجک رہنا ہے اگر ہم نے اس نظامميں پھلنے اور پھولنے مال و دولت دنيا بنانی ہے تو بھول جأيۓ کسی اصلاح اور تبديلی يا انقلاب کو
Ji Irfan sahab hum sab aap ki aara kay mutazir hain,aap kay khayaal main kia kerna chahiay,
aray yeh Irfan sahab kay tabsiray kahan gaayab ho gaay,
مجھے بھی عرفان کی میل آئی کے وہاں سے میرے تبصرے ختم کیے جا رہے ہیں، لیکن کیوں؟
عرفان کے تمام تبصرے کيوں ختم کۓ گۓ؟
تبصرہ نمبر 501،502،503اور 506،507،508اور 510،511 mypakistan.com
نے کيوں ختم کۓ
اب پتہ چلا کہ حق کی بات بداشت نہيں کی جاتی
ياسر صاحب کي پوسٹ پر اتنے تبصرے ان کي نيک نيتي کي نشاندہي کرتے ہيں۔
عرفان صاحب
ميں نے آپ کے تبصرے ہٹاۓ نہيں اور نہ ہي آج تک کسي ايک شخص کا تبصرہ ہٹايا ہے سواۓ سپيم ريمارکس کے جو خود بخود بلاک ہو جاتے ہيں۔ ميں نے جب آج سپيم کي لسٹ چيک کي تو عرفان صاحب کے تبصرے اس ميں پڑے تھے اور نوٹ ميں يہ لکھا تھا کہ يوآرايل چيک نہيں ہوسکا۔ ميں نے سپيم کي پابندي ہٹادي ہے اور اب آپ اپنے تبصرے پڑھ سکتے ہيں
ذکريا صاحب
آپ کي سوچ کي اونچائي کا ميں قائل ہوں اور آپ واقعي عرق ريزي کرکے مضامين لکھتے ہيں جو اپنے اندر ايک سوچ کے سمندر کي گہرائي رکھتے ہيں۔ آپ نے تصوير والي بات پر تبصرہ کرکے تھوڑاسا مايوس کيا ہے۔ ميں نے اسي لۓ ياسر کو معصوم لکھا تھا کہ انہوں نے وہي لکھا جو غلط سمجھا۔
ہمارا يہ مشورہ ہے کہ کيوں نہ ايک فورم بنايا جاۓ جس پر اس طرح کے مصامين پر بحث کي جاۓ اور ملک کے حکمرانوں کو صائب مشورے ديۓ جائيں۔ اس کام ميں ذکريا صاحب اور ان جيسے دوسرے صاحبان مدد کرسکتے ہيں جن کي اردو بلاگنگ کيلۓ پہلے ہي بہت سي خدمات ہيں ۔ اميد ہے کميوٹر کے گورو اپنے تجربے کو استعمال کرتے ہوۓ اس طرح کا فورم آساني سے سيٹ کرسکيں گے۔ کيا خيال ہے سب کا اس بارے ميں؟
جناب! میں خود بہت کوشش کرتا رہا ہوں اردو فورم کی لیکن مسلہ یہ ہے کے میں صحیح طور پر ترجمہ نہیں کر پاتا۔ خیر ہم سب کو مل کر ایک فورم بنانا ہی ہو گا جس میں اگر ہو سکے تو سب چندہ دیں ہم سب مل کر۔۔
“مگر مشرف نے اسے بدل ديا اب کوئي بھي نہيں روک رہا ميں نے مشرف کو ميل بھي کيا ليکن لا حاصل۔ وہ تو شائد احمدي ہے۔ لا دين تو وہ ہے ہي۔ “
یاسر صاحب کے اس فقرے سے مجھے شدید مایوسی ہوئی ہے ۔۔۔ آزادیِ خیال اپنی جگہ لیکن اپنی نامکمل معلومات ہر جگہ تھوپنا بھی اچھی بات نہیں۔ احمدی مسلمان ہونا ور لادین ہونا ۔۔۔ میں آپکے لیئے محض دعا ہی کرسکتی ہوں۔
افضل صاحب بھی اگر اس بات کا خیال رکھیں تو بہتر۔
عاصمہ صاحبہ اميد ہے ياسر صاحب نے آپ کا احتجاج نوٹ کرليا ہوگا اور آئيندہ ہم بھي اس بات کا خيال رکھيں گے کہ کسي کے مزہبي جزبات کو ٹھيس نہ پہنچے۔
یاسر اردو میں فورم سافٹویر کا ترجمہ تو ہم کر چکے ہیں۔ اگر آپ ہمارا اردو پیایچپیبیبی استعمال کرنا چاہیں تو ہمیں خوشی ہو گی۔
http://www.urduweb.org/mehfil/dload.php?action=file&file_id=10
میرا پاکستان صاحب: مجھے افسوس ہے کہ میرا تبصرہ آپ کے معیار پر پورا نہیں اترا۔ کبھی کبھی زندگی کی لائٹ طرف بھی دیکھنے کو دل کرتا ہے۔ یاسر کے خط میں ایک یہی چیز تھی جسے پڑھ کر میں مسکرایا تھا۔
Irfan Sahab aap ki tamam guzarishat sar aankhon per laikin Nabi e paak ka inqilab kia tha,unhoon nay bhi apnay khandaan walon or ird gird ki islah hi say kaam shro kia tha,or us main unhain jitni aziatain or nafratain sahna pereen hum sab ko ilm hay or yeh arsa koi chand din per moheet na tha 13 saal aap Maaka main is ka shikaar rahay or Madina main bhi talwaar aapnay difa main uthaai, kia hum main say koi bhi apnay ander yeh jazba rakhta hay? hum to apnay say ikhtilaf kernay walay ka monh tak tor denay ko tayaar hojatay hain azaiat or zilat bardasht kerna to bohat door ki baat hay,Nabi e Paak her tarah kay tasubaat say paak thay kia hum main yeh khobi mojod hay? kisi islah ka beera uthanay say pahlay humain unkay uswaae husana ko perhna or us per amal kernay ka ahad kerna hoga, dunia ko sudharnay say ziada khod ko sudharna mushkil kaam hay,baat bohat taweel ho gai is kay liay mazrat shaid kay teray dil main uter jaay meri baat….
آپ سب کا بہت بہت شکریہ، عاصمہ میں معزرت چاہتا ہوں لیکن وہ الفاظ صرف جباتیت میں کہے گئے تھے اس کے علاوہ آج عوام کا عام خیال ہے کے وہ احمدی ہے، خیر میں آئندہ احتیاط کی کوشش کروں گا، لیکن میں اسے پھر بھی کم از کم میں مسلم نہیں سمجھ سکتا، ہم خود گناہ گار ہیں، نہ نماز نہ روزہ۔۔ لیکن ہم اسلام کو تبدیل کرنے کع دعویدار نہیں۔۔ اللہ تعالیٰ ہمیں عمل کی توفیق عطافرمائے آمین۔
زکریہ، شکریہ میں آپ کی سائٹ کا بھی پرانا ویزیٹر ہوں جانتا ہوں کوشش کریں گے۔۔ اور ہنسی کی بھی آپ کو اجازت۔۔
تمام دوستوں کا ایک بار پھر شکریہ، خصوصاًافضل صاحب کا جنہوں نے میرے عام سے خط کو اتنی اہمیت دی۔۔
محترمہ افشاں آ پنے جو کچھ لکھا ہے اس کے بارے ميں ترتيب وار کچھ عرض کرتا ہوں 1 آپ نے بالکل صحيح کہا نبی اکرم نے اصلاح گھر سے ہی شرھع کی۔unhoon nay bhi apnay khandaan walon or ird gird ki islah hi say kaam shro kia tha
2 آپ صلی اللہ عليہ وصلم نے بے انتہا تکليفيں برداشت کيں us main unhain jitni aziatain or nafratain sahna pereen hum sab ko ilm hay or yeh arsa koi chand din per moheet na tha 13 saal aap Maaka main is ka shikaar rahay
3 ليکن ميں آپ سے اس بارے ميں اختلاف کرتا ہوں کہ آپ نے اپنے دفاع ميں تلوار اٹھأی۔ اگر آپ غور سے سيرت کا مطالعہ کريں تو يہ بات معلوم ہو گی اس بارے ميں آپ نے صحيح کہا ہے کہ kisi islah ka beera uthanay say pahlay humain unkay uswaae husana ko perhna
4 باقی آپ نے اپنے آپ سے اصلاح شروع کرنے کی بات کی ہے اس کے کۓ ارادھ پہلی شرط ہے ۔ اسی لۓ تمام احاديث اکتھے کنے والے آٰءيمہ اپنی کتابوں ميں يہی ديث لاۓ ہيں۔ “انما الاعمال باالنيٕت”
Irfan Sahab Jazak Allah khair,
Aap nay meri is baat say ikhtilaf kia hay kay,talwar Aapnay(S A W W) difa main uthai,Yahan Aapnay ko aap apnay pergaay hain or youn galat fahmi ka shikaar ho gay bhala ho is roman urdu ka is main aisi galtian ho jati hain kabhi likhnay walay say to kabhi perhnay walay say,ager main is tarah likhti Aap nay to ger ber na hoti,laikin yeh baat to tay hay kay aap(S A W W)nay talwar us waqt uthai jab Macca walon nay Aap or Aap kay Sathion ka Madina main bhi jeena mushkil ker dia or baar baar hamla aawer hotay rahay,tab Allah paak ki taraf say Aap ko jawabi karawaai ki ijazat di gaai,
Humain Aap ki niat per qataai koi shak naheen or duwa go hain kay Allah hum sab musalmano ki niaton ko sahi or sabit or deen ki istiqamat kay iradoon ko mazboot kerday Aameen,
Aap jaisay log is mulk or qoom ka qeemti asasa hain inhain zaay naheen hona chahiay,ager buray log buraion main gath jor ker saktay hain to Achay log kion naheen aik hosaktay……….
محترمہ آپ يہی کنا چاہتی ہيں کہ نبی اکرم کا طرز عمل مدافعانہ تھا۔ ميں يہ بتا نا چاہتا ہوں کہ نبی اکرم کا طرز عمل نہ تو مدافعانہ تھا۔ اور نہ جارحنہ بلکہ آپ کا طرز عمل انقلابی تھا۔ اب اس کی تشريح يہ ہے کہ جب تک آپ کے پاس طاقت اکٹھی نہ ہو جاۓ اس وقت تک صبر اور برداشت والا رويہ اختيار کرو اور جب آپ کے پاسطاقت اکٹھی ہو جاۓ تو چيلنج کرنا شروع کرو جب آپ کو يقين کامل ہو ہمارے ساتھی مظبوط ہيں تو مد مقابل کو اس حد تک زچ کرو کھ مقابلھ تک بات پھنچ جاۓ۔ اميد ہے آپ سمجھ گیٔ ہونگی۔ يہ چيز ميں نے سيرت کے مطلعے سے اخذ کی ےہ۔
Afzal sahab say mazrat kay saath kay un ka blog hum istimaal ker rahay hain musalsal,Irfan sahab Aap ki baat kafi had tak durust hay laikin Tareekh e Islaam kay mutalay say pata chalta hay kay Hijrat kay pahlay saal jab Nabi e kareem nay Madina kay logon kay darmian Ahadnama muratab kia to abhi yeh paya e takmeel ko pohncha bhi na tha kay dushmano nay Madeenay kay ander khufia or bahir alania hamlay shro kerdiay Mushrikeen e Macca nay Madeena walon ko dhamki amaiz khat bhejay kay woh Aap ko nikaal dain warna woh hamla aawer hoon gay,Abdullah bin abi nay apnay tor per Madinay walon ko bherkanay ki koshish ki laikin nakaam raha phir hijrat kay dosray saal Kufare Macca ka aik sardaar Madina say mutasal charagah per hamla awer hoker musalmanon kay bohat say oont paker ker lay gaya,is doraan Aap(SAWW)kay jasoos Aap ko Macca walon ki jangi tayarion ki khaber detay rahay jo zoron per thi,Aap nay Macca walon per apna rub zahir kernay kay liay wahan say aanay walay aik qafilay ki tadeeb kay liay sahaba ki aik jamaat ko rawana kia or is ka maqsad jang naheen balkay Macca walon ko yeh ahsas dilana tha kay hum say ulajh ker tum bhi sukoon say na rah paao gay,is waqaay kay foran baad Jange Bader hoi kion kay abu jahal foj lay ker hamla aawer howa, jis main musalmano kay paas sirf 2 ghoray 70 oont mamooli hatyaar woh bhi sab kay paas poray na thay or musalmano ki kul tadad 310 thi,jabkay kafir 1000 or sab sawaar or keel kantoon say lais thay,or is waqt bhi Aap nay musalmano ko hukum dia kay tum jang main ibtida na kerna,
Aap kay mutalay per humain koi shak naheen laikin hamara mutalia yeh hay,
Aik baar phir Jazak Allah Afzal sahab ko bhi or Aap ko bhi,
Very much thanks to Afzal Sahab for reproducing my comments and Also very thanks that we are using your site/blog. There is sugestion for you that if you are not willing or want to make your web commercial then the name of this site should be mypakistan.org instead of .com because I think .com is used for commercial.Again thaks because نبی اکرم نے فمايا جو بندوں کا شکريہ اد نہيں کتا وھ اللہ کا شکر کيسے ادا کرے گا۔
افشاں صاحبہ کے لۓ عرض ہے کہ آپ مجھے اپنا ای ميل دے ديں کيونکھ جو لوگ اس معاملے ميں نہيں ہيں وھ پريشان نہ ہوں intrested
ويسے بھی تبصرے بہت ذيادھ ہو گۓ ہيں آپ ےا افضل صاہب کؤی ايسا فورم يا جگہ بتاۓٕيں جہاں تفصيل سے بات ہو سکے کيونکہ آپ کا تبصرھ تفصيلی جواب کا متقاضی ہے۔
آپ لوگوں کا شکریہ، امید ہے افضل صاحب برا نہیں منا رہے ہونگے،
خیر مجھے اب بھی جواب نہیں مل سکا کے ہم کیا کریں؟ میں انہیں رہکنا چاہتا ہوں کوشش تو کرنا ہی چاھتا ہوں۔
آپ بتایے، کونسی تنظیم صحیح ہے، کس کو میل کریں کیا کریں؟؟؟؟
پاکستان کا جمہوري سٹال
اگر آپ آج کے پاکستان کو عالمي جمہوري ميلے کي نمائش ميں سٹال تصور کر سکيں تو مجھے اپني بات کہنے ميں کچھ آساني ہوجاۓ گي
آيۓ کچھ دير کيلۓ ميرے سٹال کي جانب
سامنے کي ديوار پر قائد اعظم کي پورٹريٹ لٹکي ہوئي ہے اور اس کے نيچے تين نعرے ہيں۔ تنظيم، اتحاد، يقينَ محکم۔ اس تصوير کا مصرف يہي ہے کہ اس کے نيچے يہ تنيوں نعرے درج ہوسکيں۔
تصوير کے دائيں، بائيں اوپر نيچے رائفلز ٹنگي ہوئي نظر آرہي ہيں۔ يہ جي تھري رائفلز ہيں اور کام بھي اکثر يہيں آتي ہیں۔
کيا آپ کبھي پرانے شکاريوں کے ڈرائينگ رومز ميں گۓ ہيں؟ اکثر ڈرائينگ رومز کي کسي ايک ديوار پر بطور ٹرافي ہنوط شدہ بارہ سنگھے کا سر ايک لکڑي کي پليٹ پہ نصب ہوتا ہے۔ بالکل اسي طرح آپ کو پاکستان کے اس جمہوري سٹال کي بائيں ديوار پہ تيرہ محفوظ کيۓ گۓ سر قطار سے لگے ہوۓ نظر آرہے ہوں گے۔
يہ پچلے اٹھاون برس ميں جمع کي گئ ٹرافياں ہيں اور يہ سب کے سب سر وزراۓ اعظم کے ہيں جو اقتدار کي زہر خوراني کا شکار ہوگۓ۔ ان سروں کو محفوظ کرنے کا مقصد يہ ہے کہ يہ جمہوري رہنما آج بھي ہميں کتنے ياد اور عزيز ہيں۔ يہ محفوظ سر اس نمائش ميں اسلام آباد کے قومي ميوزيم سے بطورِ خاص لاۓ گۓ ہيں۔
اور يہ سامنے کے کاؤنٹر پہ ايک سفيد رنگ کي عمارت کا ماڈل بھي رکھا ہوا ہے۔ اس عمارت کا نام ہے پارليمنٹ جو پاکستاني جمہوريت کا سمبل ہے۔ اس کا مصرف يہ ہے کہ ہر چند سال بعد اس ميں ڈھائي تين سو افراد جمع ہو کے شوروغل کرتے ہيں اور پھر ان کي جگہ نۓ لوگ لے ليتے ہيں
اور اس کاؤنٹر پہ يہ جو آپ کو ايک چوڑے چکلے سينے والے چابک دست سے صاحب نظر آرہے ہيں يہي اس سٹال کے منتظم اور روح رواں ہيں۔ ان کے دائيں جانب آپ کو دو فون سيٹ دکھائي دے رہے ہوں گے۔ ليکن يہ کوئي عام فون نہيں بلکہ دو ہاٹ لائنيں ہيں۔ سرخ فون پر صرف باہر سے کال آتي ہے اور سبز فون سے صرف راولپندٹي بات ہوسکتي ہے۔
ان کے برابر ميں يہ جو آپ کو ايک اکيلا سا مائيکروفون دکھائي دے رہا ہے ايسے مائيکروفون ہماري پارليمنٹ کي بنچوں پہ درجنوں کي تعداد ميں نصب ہيں اور آج کل کام بھي کررہے ييں۔
تويہ ہے اس جمہوري سٹال کا مختصر تعارف۔
اب اگر آپ کے ذہن ميں کوئي سوال ہو تو سٹال کے منتظم کو اس کا جواب دينے ميں خوشي ہوگي۔ تو کيجۓ سوال
واہ جی واہ یہاں تو فل ٹایم بلے بلے ہو چکی ہے جی ، ویسے آپ میں سے کس کس نے اس دور کی پاکستانی فلمز دیکھی ہونگی جس میں ڈسکو ڈانسز ہوتے تھے ، اس بات سے انکار نہیں کیا جاسکتا جو اب ہو رہا ہے وہ پہلے بھی ہو رہا تھا فرق صرف اتنا آگیا ہے کی میڈیا ٓزاد ہو چکا ہے ، میں نے اپنی ایک لاین کی پوسٹ میں لکھا تھا کاش کہ اپہنا میڈیا آزاد نا ہو تا
اسما جی کے کمٹ پر بات کرنا چاہونگا کہ ، اتنے لوگ بھلا جھوٹ کیوں کہےنگے وہ واقعی احمدی ہے اسکے خون میں ہے یہ
پاکستان کے بھت کم گھروں میں اسلامک ٹی وی چینل دیکھے جاتے ہوں گے
میں اپنی بات کرتا ہوں بس ڈرامے فلمیں ناچ گانے ہر جگہ یہی دیکھا جا رہا ہے
میرے گھر میں بس والدہ ہی ہیں یا والد جو یہ پروگرام دیکھتے ہیں
میں یا تو گھر پر نہیں ہوتا ہوتا ہوں تو نیٹ پر
پر آج کل گھروں میں بس انڈیا کی ہی یلغار ہے
ان کی پوجا پاٹ سب جانتے ہیں بچے بچے پر 6 کلمے کس کو یاد ہوں گے
معراج کی رات کے واقعات یاد ہوں نا ہوں ہنومان کے سب قصے اچھے لگتے ہیں
کارٹون بھی واہیات دیکاے جا رہے ہیں
یہ سب کیا ہے آخر
قصور ہمارا ہی ہے
ہم ہی اپنے بچوں کو یہ لت ڈال رہے ہیں
اچھا برا ہم ہی نے سکھانا ہے اپنے بچوں کو
برا سمجھانا ہے
اس کے نقصانات بتانے ہیں
ہم نہیں تو کون کرے گا یہ؟
Leave A Reply