مسٹر کنفیوژ نے ایک تبصرے میں مصرع جوڑا ہے ہم نے سوچا کیوں ناں اس پر تک بندی کی جائے۔ وارث صاحب سے معذرت کیساتھ کیونکہ ان کے علم عروض کے اسباق کے باوجود ہم ابھی تک باوزن شاعری نہیں کر پائے۔ آپ بھی چاہیں تو اپنی تک بندی کے جوہر دکھا سکتےہیں۔ عرض کیا ہے۔
میرے وطن کی تقدیر چند حکمراں حقیر
غلام ہیں غیروں کے ہمارے سلطاں حقیر
تقریروں سے سراب دکھائیں یہ جادوگر
میرے شہر کے ہیں سارے سیاستداں حقیر
قوم کو بیچ کر ظالم تجوریاں بھر لے
ایوانوں میں بیٹھا ایسا شیطاں حقیر
دشمن کو چھوڑ اپنوں کو فتح کرے
ایسی بزدل فوج کا ہر نوجواں حقیر
رشتوں کو تولے دولت کے ترازو میں
جانور سے بھی بدتر لالچی انساں حقیر
جہاں پچھاڑ دے طاقتور لاچار کو جاوید
وہ ملک حقیر ہوتا ہے، وہ میداں حقیر
6 users commented in " میرے وطن کی تقدیر چند حکمراں حقیر "
Follow-up comment rss or Leave a Trackbackبہت خوب جناب کیا بات ہے اچھا اختتام کیا ہے مگر کیا یہ بلاگرز پسند کریں گے اس کا فیصلہ وقت کرے گا۔
بالکل صحیح ترجمانی کی ہے آپ نے ملکی حالات کی، اور آج آپ کے تخلص ‘جاوید’ کا بھی علم ہو گیا۔
جہاں پچھاڑ دے طاقتور لاچار کو جاوید
وہ ملک حقیر ہوتا ہے، وہ میداں حقیر
پاکستانی بھائی اتنے سارے حقیر کہاں سے ملے آپ کو
نوائے ادب،
بھای میٹرک کیا تھا یا تمہارے ابو جج تھے؟
An Ahmadi Major lays down his life for Pakistan
Major Afzal Mehmood was born in 1976 in Karachi and he did his F.SC from T.I College (Taleem ul Islam College) Rabwah, And for his Country and People he was fighting with the enemy in FC NWFP from past year. On 19th June 2009 he went on Patrol with his men on Pak-Afghan border but near Bajur they were ambushed the troops returned fire but this brave man achieved Shahadat (Martyrdom) when he was hit by a bullet in the Head.
On 20th June his Body was brought to Rabwah for Burial were he was given Full Army Salute and a Shaheed’s Burial.
http://pakteahouse.wordpress.com/2009/06/27/an-ahmadi-major-lays-down-his-life-for-pakistan/#comment-13036
Leave A Reply