کے اي ايس سي کي نجکاري کے بعد کونسي آفت آپڑي کہ کراچي ميں لوڈ شيڈنگ اس حد تک کرنا پڑي کہ سارا نظام ہي درہم برہم ہو گيا۔ اس سے پہلے بھي لوڈ شيڈنگ ہوتي رہي ہے مگر اس دفعہ تو سارے ريکارڈ توڑ ديۓ گۓ ہيں۔ اس بحران کي کيا وجہ ہوسکتي ہے؟
کيا ايک سال ميں کراچي ميں بجلي کي کھپت اتني بڑھ گئ کہ ڈيمانڈ پوري کرنا مشکل ہوگئ؟
کيا کے اي ايس اي کو خريدنے والي کمپني کي انتظاميہ نااہل ثابت ہوئي؟
کيا کے اي ايس سي کے کارندوں نے نئ انتظاميہ کو نيچا دکھانے کيلۓ کام سے ہاتھ کھينچ ليا؟
کيا واپٹا نے کے ايس سي کي نئ انتظاميہ کہ فيل کرنے کيلۓ بجلي کي سپلائي کم کردي؟
کيا ايم کيو ايم کي سٹي کي حکومت کو ناکام ثابت کرنے کي کوشش کي جارہي ہے؟
کيا حکومت کے کسي بڑے کي سازش ہے جو کے اي ايس سي کي نئي انتظاميہ سے ڈيل ختم کراکے خود اسے خريدنا چاہتا ہے؟
کيا بجلي کي مستقبل کي منصوبہ بندي صوبائي يا وفاقي حکومت کرنے ميں ناکام رہي؟
کيا کسي سازش کے تحت لوگوں کو سڑکوں پر لانے کي کوشش کي گئي تاکہ مشرف حکومت کے خلاف تحريک چلائي جاسکے؟
اتنے سارے خدشات کا جواب صرف ايک ايماندار کميشن ڈھونڈ سکتا ہے جو اس بحران کي تحقيقات کرے۔
اگر يہ بحران امريکہ ميں پيدا ہوا ہوتا تو اب تک سينيٹ کي کميٹي اس پر رپورٹ پيش کربھي چکي ہوتي اور گناہگاروں کو سزا مل رہي ہوتي۔ ابھي کل کي بات ہے کہ امريکہ ميں اين ران نامي بجلي کي کمپني فيل ہوئي جو اس ملک کي تاريخ کا اب تک کا سب سے بڑا فراڈ ہے اور اس ميں ملوث مالکوں اور افسروں کو سزا مل بھي چکي ہے اور کچھ پر اب بھي مقدمات چل رہے ہيں۔ ايک پاکستان کي انتطاميہ ہے کہ اس بحران کا نوٹس تک لينے کي ضرورت محسوس نہيں کي جارہي۔
ليکن کيا کريں وہ امريکہ ہے ايک غيرمسلم اور ترقي يافتہ ملک اور يہ پاکستان ہے ايک مسلمان اور غيرترقي يافتہ ملک۔ امريکہ ميں حکومت کا بھي احتساب ہوتا ہے مگر پاکستان ميں نہيں۔ امريکہ کي حکومت کے وزير ترقي يافتہ ہونے کے باوجود ايک عام شخص کي زندگي جي رہے ہيں اور پاکستاني حکومت کے وزير غير ترقي يافتہ ہونے کے باوجود شہنشاہوں کي طرح زندگي گزار رہے ہيں۔
1 user commented in " کراچي ميں بجلي کا بحران "
Follow-up comment rss or Leave a Trackbackجناب کوئی سازش نہيں صرف اور صرف نا اہلی ہے حکومتِ وقت کی ۔
Leave A Reply