ايک پاکستاني امريکن بائيس سالہ لڑکي ماريا متين نے چائينہ ميں مس بکني کے مقابلے ميں حصہ لے کر صدر مشرف کے روشن خيال پاکستان کي ترجماني کي ہے۔ پاکستاني حکام کے مطابق ماريا نے پاکستان کا نام حکومت کي اجازت کے بغير استعمال کيا ہے۔ اب ديکھنا يہ ہے کہ اگر حکومت واقعي سچي ہے تو کيا وہ مقابلہ کرانے والي کمپنی کے خلاف قانوني چارہ جوئي کرتي ہے کہ نہيں ۔
مکمل تصاوير کيلۓ اس رابطے پر کلک کيجۓ http://www.bbc.co.uk/urdu/specials/165_bikini_pak/
مس ماريا متين کي فوٹو ديکھۓ اور اس کے والدين کي روشن خيالي کو داد ديجۓ جنہوں نے اپني بيٹي کي غيرت کو عالمي ميڈيا ميں اچھا کر دولت کمانے کا سستا طریقہ تلاش کر ليا ہے۔
جو انعام مس ماريا کو ملا ہے وہ اس کي جوبصورتي پر نہیں ملا بلکہ اسے ميڈيا ميں پاکستان اور اسلام کو رسوا کرنے پر” مس بکني آف ميڈيا” کا ايوارڈ ملا ہے۔ اس کي پبلسٹي صرف اسي وجہ سے ہوئي کہ وہ نام کي ہي سہي مگر مسلمان ہے اور ايک مسلمان ملک کي پيدائشي شہري ہے يہ الگ بات ہے کہ وہ امريکہ کي شہريت اختيار کرچکي ہے۔ يہ ہو ہي نہيں سکتا کہ يہ لڑکي کسي شريف خاندان کي اولاد ہو۔ يہ لوگ يا تو ہيرا منڈي کے رہائشي ہوں گے يا پھر شوبز سے تعلق رکھتے ہوں گے۔ ہوسکتا ہے يہ فلم ايکٹرس ميرا کا ہي خاندان ہو جس نے انڈين فلموں ميں سيسکسي رول ادا کر کے شہرت پائي۔ اس واقعے کو اگر پاکستان کي فلم انڈسٹري کے تناظر ميں ليا جاۓ تو کوئي بري بات نہيں لگتي کيونکہ جنہيں پاکستان کي فلموں ميں ہيروئن دکھايا جاتا ہے وہ بھي پاکستاني مسلمان ہوتي ہيں۔ فرق ہے تو صرف اتنا کہ فلموں کے سين ديکھنے کے ہم عادي ہوچکے ہيں اور اس طرح کے ورلڈ مقابلوں ميں اس طرح کي ذلالت کا يہ غيرمعمولي واقع ہے۔ کہتے ہيں يہي لڑکي دو ماہ قبل اسي طرح کے کسي اور مقابلے ميں بھي شموليت حاصل کرکے ايوارڈ جيت چکي ہے۔
ايک آدمي نے منہ عورت کا اور دھڑ مچھلي کا تماشہ لگا رکھا تھا۔ ايک دو روز سے اس تماشے پر لوگوں کا بہت رش ہوگيا۔ وہ وجہ معلوم کرنے کيلۓ ٹکٹوں کي کھڑکي چھوڑ کر اندر گيا تو ديکھا کہ اس کي لڑکي تماشہ دکھا رہي ہے اور اس کي بھیگی قميض جسم کے ساتھ لپٹی ہوئي ہے۔ لوگ اس کےجسم کو ديکھنے ميں محو ہيں اور لڑکي کو داد دے رہے ہيں۔ پہلے تو اس آدمي کو تھوڑي شرم آئي مگر وہ ٹکٹ لينے والوں کے شور کي وجہ سے دوبارہ کھڑکي پر واپس آگيا۔ اس کے بعد وہ ٹکٹ بيچنے ميں ايسا مگن ہوا کہ دوبارہ کھڑکي نہ چھوڑ سکا۔ وہ اپني بيٹي کي غيرت بيچتا رہا اور نوٹ اکٹھے کرتا رہا۔ يہي حالت اس لڑکي کے خاندان والوں کي ہوگي۔ انہيں سستي شہرت کا نسخہ ہاتھ آگيا ہے اب انہيں کسي بات کي پرواہ نہيں ہے۔ وہ اپني بيٹي کي غيرت بيچ کر دولت اکٹھي کريں گے جو ان کا پيشہ ہے۔ انہيں شوبز کے دوسرے خاندانوں کي طرح کوئي پرواہ نہيں کہ ان کي اس حرکت سے اسلام يا پاکستان کا نام بدنام ہوررہا ہے۔
اے خدا مسلمانوں کو اتني طاقت دے کہ وہ اس طرح کي بے حيائي اور رسوائي کو اپنے ہاتھوں سے روک سکيں۔ آمين
2 users commented in " جنرل مشرف کا روشن خيال پاکستان "
Follow-up comment rss or Leave a Trackbackاسلام علیکم۔
افضل صاحب۔ آج آپ کو ایک خاکسار یاسر خان یاد آیا ہوگا جس نے سال پہلے سے یہ کوششیں کی تھیں کے حکومت پاکستان ان مسائل کا حل نکالے۔
میں اس پر کچھ لکھنا چاہوں گا وقت کی قلت ہے
نہائت افسوس ہوا بلاگروں کی بے حسی پر۔ کسی کو بھی تقفیق نہیں ہوئی اس بات کی مذمت کرنے کی؟
Leave A Reply