ریل گاڑی میں سفر کرتے ہوئے کبھی کبھی نظریں ایسا دھوکہ کھا جاتی ہیں کہ لگتا ہے گاڑی نہیں بلکہ زمین چل رہی ہے۔ اسی طرح کبھی کبھی آسمان پر چلتے بادلوں کو دیکھیں تو ایسے لگتا ہے بادل نہیں چل رہے بلکہ چاند یا سورج چل رہا ہے۔
یہ تمہید باندھنے کی ضرورت اسلیے پیش آئی کہ ہم آج شاپنگ مال کی پارکنگ لاٹ میں گاڑی پارک کر رہے تھے کہ نظریں دوبارہ دھوکہ کھا گئیں۔ شیشے میں دیکھتے ہوئے ہم گاڑی ریورس پارک کر رہے تھے۔ جب گاڑی پارک ہو گئی تو ہم نے بریک لگا دی لیکن اسی دوران ساتھ والی گاڑی نے ہلنا شروع کر دیا یعنی اس نے پارکنگ کی جگہ سے باہر نکلنا شروع کر دیا۔ ہم سجھے شاید ہماری گاڑی پیچھے جا رہی ہے اور ابھی پیچھے والی گاڑی کو ٹکر لگی سو لگی۔ ہم نے گھبراہٹ میں پورے زور سے بریک لگا دی مگر گاڑی رکنے کا نام ہی نہیں لے رہی تھی۔ لیکن جونہی دوسری طرف دیکھا تو جانا کہ ہماری گاڑی حرکت نہیں کر رہی تھی بلکہ یہ دوسری گاڑی تھی جو وہاں سے چلی گئی۔
اسی طرح کبھی کبھی خواب میں بھی ایسا دھوکا ہوتا ہے یعنی آپ کی گاڑی آہستہ آہستہ سرکنا شروع کر دیتی ہے اور لاکھ کوشش کے باوجود یعنی بریک پر زور زور سے پاؤں دبانے کے باوجود آپ کی گاڑی رک نہیں رہی۔ ابھی آپ گھبراہٹ میں گاڑی روکنے کی ناکام کوشش کر ہی رہے ہوتے ہیں اور گاڑی کھائی میں گرنے ہی والی ہوتی ہے کہ آپ کی آنکھ کھل جاتی ہے اور آپ شکر ادا کرتے ہیں کہ یہ خواب تھا۔
No user commented in " نظروں کا دھوکہ "
Follow-up comment rss or Leave a TrackbackLeave A Reply