آج ہمیں بیٹھے بیٹھے خیال آیا کیوں ناں میڈیا سے کہا جائے کہ وہ ایک ایسا پروگرام شروع کرے جس میں کسی ایماندار اور مخلص پاکستانی کو مہمان کے طور پر بلایا جائے اور اس سے اس کی زندگی کے بارے میں پوچھا جائے۔ آج کل میڈیا پر ہر طرف کرپشن کا شور و غوغا ہے۔ ہر اینکر پرسن دوسرے سے بڑھ کر کرپشن کی داستانیں منظرِ عام پر لا رہا ہے۔ حکمرانوں کی فوج ظفر موج کرپشن کے الزامات کا سامنا کر رہی ہے۔ فوج، اسٹیبلشمنٹ، سرکاری افسر سب کرپشن کے الزامات کی زد میں ہیں۔ کتنا اچھا ہو کرپشن کے اس دور میں اگر ایماندار اور مخلص آدمیوں کو چن چن کر میڈیا پر پیش کیا جائے۔ ہم تو کہیں گے میڈیا ان ایمانداروں کو اسی طرح انعام و اکرام سے نوازے جس طرح انعامی پروگراموں میں وہ مہمانوں کو نوازتا ہے۔
میڈیا ایسے ایماندار آدمی سے اس کی ایمانداری کی قیمت چکانے کی داستان سن سکتا ہے۔ ایمانداری قائم رکھنے کیلیے اسے جو اندرونی اور بیرونی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے اس کے بارے میں جان سکتا ہے۔ ہو سکے تو اس طرح سال کے آخر میں اس پروگرام کے مہمانوں میں سے سب سے بڑے ایماندار کو سال کا بہترین شخص بھی قرار دیا جائے۔ شاید اسی طرح معاشرے کے کرپٹ لوگوں کو شرم آئے اور ہمارے ہاں کرپشن کم ہو سکے۔ یہ تو ایک خیال تھا۔ اسے کمرشلائز کرنے اور مقبول بنانے کیلیے میڈیا بہت سارے رنگ بھی بھر سکتا ہے۔ ہم تو بس چاہتے ہیں کہ کسی طرح معاشرے میں ایماندار آدمی کا احترام بحال ہو اور ایماندار بننے کیلیے لوگوں میں مقابلہ شروع ہو جائے۔
لیکن ہماری یہ تجویز یہیں رہ جائے گی کیونکہ ناں ہمارا بلاگ میڈیا والوں کی نظر سے گزرتا ہے اور ناں حکومت اسے کوئی اہمیت دیتی ہے۔ مگر پھر بھی خواہش کا اظہار کرنے میں کیا حرج ہے۔
9 users commented in " میڈیا والوں کیلیے ایک خیال "
Follow-up comment rss or Leave a Trackbackبہت اعلٰی تجویز ہے۔ بہت سے ایسے اقدامات کو شروع کرنے سے یقینی طور پہ دیاتنداری کو فروغ ملے گا۔
کیا عجب ایسی ہی کسی تجویز سے تعمیرِ پاکستان کا آغاز ہو سکے۔
خیال تو بہت اچھا ہے لیکن بلی کے گلے میں گھنٹی باندھنے والا معاملہ درپیش ہو گا ۔
آجکل سبق آموز کہانیاں سکول کالج کے نصاب سے نکالی جا چکی ہیں
شجہاں تک مجھے یاد پڑتا ہے اس طرح کا ایک پروگرام FM100 پاکستان سے “کامیاب پاکستانی“ کے نام سے ہوا کرتا تھا۔ اس پروگرام میں اکثریت بیرون ملک پاکستانیوں کو ہی بلایا جاتا تھا جن میں بی بی سی اردو سروس کے شفیع نقی جامعی بھی شامل تھے۔
آپ کی تجویز پر اگر عمل ہوجائے تو اس سے نہ صرف پاکستانیوں کا ایک چھا امیج بنے گا بلکہ موجودہ نسل کے حوصلہ کو بھی تقویت بخشی جاسکے گی۔
ایک اچھی تجویز ھے جہاں ھر طرف بے ایمانی کا دور دورہ ھے
وہاں لوگوں کو پتا چلنا چاھیے ایمان ابھی زندہ ھے
“ کسی ایماندار اور مخلص پاکستانی کو مہمان کے طور پر بلایا جائے“
yeah kahan say aai ga?
اچھا ا ا ا ا ا ا ا ا ا
تو آپ بظاہر انڈائیرکٹ یہ کہنا چاہتے ہیں کہ میڈیا پر آنے والے سیستدان یا جو بھی وہ ایماندار اور مخلص پاکستانی نہیں
ہاو سمارٹ
ارے بھائی کیوں تھوڑی بہت بچی ہوئی ایمانداری بھی ختم کروانے کا ارادہ ہے اس طرح ایمانداری بھی چند روز بعد تماشہ بن جائے گی اور دکھاوا بھی
اور میڈیا پر آئیں گے بھی وہ لوگ جو آپ کی طرح مشہورررری پسند ہونگے جن کے دلوں میں اخلاص ہوگا وہ سامنے نہیں آئیں اور خود میڈیا کالی بھیڑ ہے کیا پتہ کتنے کالوں کو سفید بنا دے اور جس عوام کو ان کے کرتوتوں نے بھٹکا رکھا ہے وہ ایک نئے جال میں پھنس جائیں
ارے بھائی کیوں تھوڑی بہت بچی ہوئی ایمانداری بھی ختم کروانے کا ارادہ ہے اس طرح ایمانداری بھی چند روز بعد تماشہ بن جائے گی اور دکھاوا بھی
———————————————-
اتفاق کرتا ہوں
یاسر عمران صاحب
شکریہ
ایمانداری اللہ کے خوف اور قانون کے قوی اور سب کیلیئے برابر ہونے سے آتی ہے مگر بھلے لوگ یہ کیا جانیں
Leave A Reply