ایکپریس اخبار میں وزیراعظم کے مشیر برائے تعلیم کا بیان پڑھیے اور فیصلہ کیجئے کیا سردار آصف مشیر ہیں یا وزیراعظم۔ شریف آدمی جس کام کیلیے آپ کو مشیر رکھا گیا ہے وہ کام تو آپ سے ہو نہیں رہا اور بیان ایسے دے رہے ہیں جیسے یہ آپ کے بزرگوں کی حکومت ہے۔ ہماری نظر میں پاکستان کی تنزلی اور بدحالی کی سب سے بڑی وجہ تعلیم کی کمی ہے۔ اب چاہیے تو یہ تھا کہ سردار آصف وزیراعظم کو ایسے مشورے دیتے بلکہ مشوروں پر عمل کیلیے مجبور کرتے جن کی بدولت پاکستان میں تعلیم عام ہوتی اور لوگوں میں اتنا شعور پیدا ہو جاتا کہ وہ ایسے مشیرِ تعلیم کی برترفی کا سرِعام مطالبہ کرتے اور اگر مطالبہ نہ مانا جاتا تو مشیر صاحب کو خود گھر بھیج دیتے۔
سردار آصف کا پانی کی وجہ سے بھارت کیساتھ جنگ کا امکان اور ایٹمی بجلی کیلیے این پی ٹی پر دستخطوں کا مطالبہ ایسے ہی ہے جیسے کسان دستکاری پر لیکچر دینا شروع کر دے۔ یا پھر گیدڑ شیر کی کھال پہن لے اور کھال بھی ایسی جو کسی وقت جسم کا حصہ ہونے کا دعویٰ تھی مگر بعد میں وردی کیساتھ ایسی اتری کہ دعویدار کو ننگا ہو کر انگلستان جلاوطنی اختیار کرنی پڑی۔
3 users commented in " تجھ کو پرائی کیا پڑی "
Follow-up comment rss or Leave a Trackbackhttp://www.bbc.co.uk/urdu/pakistan/2009/12/091220_batt_say_batt_zee.shtml
ہمارے ہاں ایک رواج انگریز چھوڑ گیا تھا کہ بی اے پاس حکمران ہونا چاہیئے جو انجنیئرنگ ۔ میڈیکل ۔ معاشیات ۔ حسابات ۔ تجارت اخلاقیات ۔ لسانیات سب مین ماہر تصور کیا جائے اور اُسے ہر ادارے کا سربراہ مقرر کیا جائے اور ماہرِ کُل سمجھا جائے ۔ اس رسم کو انگریز کے چیلوں نے اور آگے بڑھایا ۔ نتیجہ یہ ہے کہ جو اہلکار کسی مضمون کی الف بے بھی نہیں جانتا وہ اس پر فلسفہ جھاڑنے لگتا ہے
سردار آصف احمد علی اس کے سوا کچھ نہیں کہ وڈیرہ ہے اور اللہ کا منکر
شاہ سے زیادہ شاہ کے وفاداری کے مظاہرہ کا سلسلہ جاری و ساری ہے۔
Leave A Reply