کل پوری دنیا کے اہم مقامات پر ایک گھنٹہ کیلیے روشنیاں بجھا کر زمین سے محبت کا اظہار کیا گیا۔ جتنی زمین سے محبت پاکستان کو ہے کسی اور ملک کو نہیں ہے۔ اس محبت کی ایک سے زیادہ وجوہات ہیں۔
اس محبت کا ہی نتیجہ ہے کہ پاکستان میں دنیا میں سب سے زیادہ دیر تک روشنیاں بجھی رہتی ہیں کیونکہ جہاں لودشیڈنگ بارہ سے اٹھارہ گھنٹے ہو گی وہاں روشنی خاک ہو گی۔
بھارت نے پاکستان کا پانی روک کر پاکستان کی زمین سے محبت میں اور اضافہ کر دیا ہے یعنی نہ کاشتکاری ہو گی اور نہ زمین کو غلہ اگانے کیلیے تکلیف برداشت کرنا پڑے گی۔
زمین سے پاکستان کی محبت میں دہشت گردی کی جنگ نے بہت بڑا کردار ادا کیا ہے۔ روزانہ ڈرون حملوں، خودکش حملوں اور فوج کشی میں درجنوں انسانوں کی قربانی دے کر زمین کا بوجھ ہلکا کیا جا رہا ہے۔
محبت صرف غریب آدمی کیلیے بنائی گئی ہے یہی وجہ ہے محبت اور عشق میں سب سے زیادہ قربانی غریب آدمی ہی دیتا ہے۔ لوڈشیڈنگ، دہشت گردی، مہنگائی کا شکار غریب آدمی ہو رہا ہے۔ امیر آدمی تو زمین کی محبت میں ایک گھنٹہ اپنے گھر کی روشنیاں بجھا کر فارغ ہو جاتا ہے یہ غریب ہی ہے جو سارا سال زمین سے محبت کرتا رہتا ہے۔
2 users commented in " زمین سے محبت "
Follow-up comment rss or Leave a Trackbackبلاشبہ اگر تو یہ طنز ہے تو بہت عمدہ طنز ہے اور اگر ہمارے سیاستدانوں اور موجودہ گذشتہ حکمرانوں کے منہ پہ طمانچہ ہے تو آواز دار تو ہے مگر اسکی تاثیر حکمرانوں کی ڈھٹائی سے کم ہے۔
زمین کو بھی ہر کسے ناکس اس لئیے لتاڑ لیتا ہے کہ اسمیں یہ قدرت نہیں کہ کسی کا گریباں پکڑ سکے۔ اسی طرح ہماری رذیل اشرافیہ بھی اس لئیے اسقدر گھٹیا اور مفاد پرست ہے کہ اسی طرح ہمارے عوام میں وہ سکت نہیں کہ ان سے جواب طلبی کر سکے ۔ جسی بڑی وجہ عوام کامسلک ۔ لسانیت، ذات برادری اور ہر قسم کے جاہلانہ تفاخر اور تعصب کی بنیاد پہ تقسیم ہونا ہے۔ اور تقسیم ایک ایسا عمل ہے۔ جو ہر شئے کو پارہ پارہ کردیتا ہے۔ ایک وقت آتا ہے اس عمل میں ذات کی اکائی بھی تقسیم ہوجاتی ہے۔اور ایسے میں کم ظرف اور رزیل لوگ چور دروازوں، ہیراپھیری اور بددیانتی سے ملک و قوم کی قسمت کے مالک بن بیٹھتے ہیں۔ ایسے ایسے بدمست ساند اقتدار و اختیار کے شیش محلوں میں گھُس جاتے ہیں جن وہاں سے نکالنا بجائے خود نقصان دہ اور تکیلف دہ امر ہے مگر اس کے بغیر چارہ نہیں۔ ورنہ زمین سے محبت کا یہ انداز ہمارے آباء کے دور میں بھی تھا گو کہ قدرے کم تھا، ہمارے دور میں بھی زمین سے محبت کا یہ انداز جاری ہے اور اگر ہم نے اسے بدلنے کی کوشش نہ کی تو ہماری آنے والی نسلوں کے دور میں بھی ہماری بے توقیری کا یہ عمل جاری رہے گا۔ اور ایک زمانہ ہمیں ملعون قرار دے گا۔
ایک یہ انداز بھی ہے زمین سے محبت کا!
http://ejang.jang.com.pk/3-30-2010/pic.asp?picname=02_03.gif
Leave A Reply