ہماری یہ شروع سے کوشش رہی ہے کہ ہم مذہبی بحث سے دور ہی رہیں اور بلاگ کو خالص سیاسی رہنے دیں۔ مگر کبھی کبھار کسی تبصرہ نگار کے مذہبی تبصرے کی وجہ سے تبصروں میں مذہبی بحث چھڑ جاتی ہے جو ہمیں اچھی نہیں لگتی۔
ہماری پچھلی پوسٹ پر ایک مرزائی صاحب نے تبلیغی تبصرہ جڑ دیا۔ ہم سے غلطی ہوئی کہ ہم نے اس کا جواب دے دیا۔ اس کے بعد جب دیکھا کہ یہ بحث طول پکڑ جائے گی اور ہماری پوسٹ کے اصل موضوع سے ہٹ جائے گی تو ہم نے دونوں تبصرے مٹاتے ہوئے ان سے اس موضوع پر دوبارہ بحث نہ کرنے کی درخواست کی۔ مگر وہ تو سننے کو تیار ہی نہیں تھے۔ انہوں نے پھر تبصرے لکھ دیے۔ ہم نے دوبارہ درخواست کی کہ جناب اگر مرزائیت پر بحث کرنی ہے تو یہ ہمارا ای میل ایڈریس ہے اس پر ہم سے جی بھر کر بحث کر لیجئے مگر وہ تو یہ بات ماننے کو تیار ہی نہیں ہیں۔
اس کے بعد میں ہم نے ان کے نئے نام پر بھی پابندی لگا دی ہے اور انصاف کا تقاضا پورا کرتے ہوئے ان کے جواب میں لکھے گئے دوسرے قارئین کے تبصرے بھی مٹا دیے ہیں۔
ہم پھر درخواست کریں گے کہ خدارا ہمارے بلاگ پر دوبارہ ایسی کوشش مت کیجئے گا۔ اگر ہمیں مرزائیت پر قائل کرنے کا زیادہ ہی شوق ہے تو ہم سے ای میل پر رابطہ کیجیے تا کہ ہمارے قارئین اس بدمزگی سے بچے رہیں۔ ہمیں سمجھ نہیں آ رہی کہ ہم نے جو انہیں دعوت دی ہے اس میں خرابی کیا ہے جو وہ قبول کرنے کی بجائے نئے نئے ناموں سے تبصرے کرنے سے باز نہیں آ رہے۔
امید ہے وہ اپنے دین کی لاج رکھتے ہوئے اور اچھے اخلاق کا مظاہرہ کرتے ہوئے ہماری بات اس دفعہ ضرور مان لیں گے۔
33 users commented in " مرزائیوں سے گزارش "
Follow-up comment rss or Leave a Trackbackآ سان حل ھے۔مجھے بھی تبلیغ کرتے تھے۔میں نے ایک پوسٹ لکھ ماری۔
اب سکوں ھے۔
آپ بھی ایسا کریں۔ویسے ان پر لکھنا مذہب کے زمرہ میں نہیں آتا۔
اس شخص کا نام لطف الاسلام تو نہيں ؟ يہ ميرے بلاگ پر بھی اوٹ پٹاگ تبصرے اپنی مرزائيت کے جوش ميں کرتا رہتا ہے
“امید ہے وہ اپنے دین کی لاج رکھتے ہوئے اور اچھے اخلاق کا مظاہرہ کرتے ہوئے ہماری بات اس دفعہ ضرور مان لیں گے۔“
افضل صاحب آپ تو اپنے دين کی لاج نہيں رکھی کہ جب قرآن کی آيت پيش کی تو چونکہ وہ آپکے مطلب کی نہيں تھی تو اسے بھی حذف کرديا۔ جس شخص کو قرآن کا پاس نہ ہو وہ کس منہ سے دين کی لاج کی بات کرسکتا ہے۔
اگر جواب نہيں چاہيئے تو يک طرفہ پوسٹ اور تبصرے چہ معني؟
“آ سان حل ھے۔مجھے بھی تبلیغ کرتے تھے۔میں نے ایک پوسٹ لکھ ماری۔
اب سکوں ھے۔“
خدا کے بدترين عذاب کے بعد بھی جس نے حق اور باطل کو ظاہر کرديا اب بحث کی کوئی گنجائش ہے؟
افضل صاحب بھی جو اچھل کود کررہے ہيں وہ بھی اسی سلسلے ميں ہے کہ اس موجودہ دور کے بد ترين عذاب کے بعد انکو اپنے مسلک کی حمائيت مشکل نظر آرہي ہے۔
آپ سب کو بھی دعوت ہے کہ ايک مردہ مذہب کو چھوڑ کے زندہ مذہب ميں آئيں اور اپني دنيا اور آخرت سنواريں۔ کب تک عذاب برداشت کريں گے آخر کبھي تو سوچنا پڑے گا۔ جو کام کل کرنا ہے وہ آج کرليں۔
واہ کیا دلیل ہے!
اچھا پہلے یہ بتائیں کہ ریٹ کیا چل رہا ہے آج کل؟
جرمنی کے ویزے
اور دختر کے رشتے کے علاوہ۔۔۔
جعفر!!!
باز آ!!! تیرے ارادے ٹھیک نہیں لگ رہے!!
زندہ مذہب کا مطعون بانی جسے مٹھن لال ،ٹیچی ٹیچی، درشنی جیسے فرشتے دین سکھاتے تھے۔
یہ عذاب پاکستانیوں پر اس لئے ھے۔کہ ان قایانیوں کے ساتھ مدینہ کے یہودیوں جیسا سلوک نہیں کیا جا رہا۔
مرزا مردود و ملعون کے چیلے چانٹوں کو نصحیت کارِ بیکار ہے یارو۔مرزا کذاب ٹٹی میں گر کر فنا فی النار ہو گیا مگر پاکستان کے مسلمانوں کی جان کھانے کے لئیے اپنے چیلے چھوڑ گیا۔ جو آج تک جونک کی طرح پاکستان سے چمٹے ہوئے ہیں۔
مرزائی، المعروف قادیانی وغیرہ دنیا کے کسی بھی معروف یا غیر معروف کلیے کے تحت کسی مذھب میں نہیں آتے۔ یہ فتنہ ارتداد ہے جو پاکستان کی حکومتوں کی سیاسی کمزوری کی وجہ سے پاکستان میں پھل پھول رہا ہے۔ اور اپنی لن ترانیوں پہ اکڑ فوں ہے۔مسلمانوں پہ کڑا وقت ہے انشاءاللہ گزر جائے گا مگر خاتم البین نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو آخری نبی نہ ماننے والوں کو علم ہونا کہ نہ صرف مذھب کی رُو سے بلکہ آئین پاکستان کی رُو سے بھی کافر ہیں۔ جبکہ اسلام کی رُو سے مُرتد اور منافق ہیں۔
ساری دنیا کے مسلمان مرزئیوں قادیانیوں المعروف احمدیوں کوانکے مرزا ملعون اور خلفائے خازبین سمیت کافر اور مرتد قرار دیتے ہیں۔
بھلا کافر اور مرتد مسلمانوں کو کس طرح اسلام سکھا سکتا ہے؟- یہ حقیقت ہے کہ یہ اسلام کا لبادہ اوڑھ کر مسلمانوں پہ دہوکے سے وار کرتے ہیں ۔ یہی ان کا نصب العین ہے۔ اور یہی انکا منافقانہ مذھب۔
گیدڑ کی مثال تو سب نے سُن رکھی ہوگی۔ جس طرح مرزا ملعون کزاب ٹٹی میں گر کر رُسوا ہوا اسی طرح انکے بُرے ایام آنے میں کچھ وقت جاتا ہے۔
لعنتہ اللہ علی الکاذبین۔لعنتہ اللہ علی منافقین
جرمنی کا ویزہ نہیں چاھئے۔
دختر کا ریٹ؟
اچھا اچھا
ہیں جی
دختر کہ ریٹ سے یاد آیا کہ جب میں فرسٹ ائر میں تھا کو ایک مرزائی لڑکی مجھ بر بھی “فدا“ ہوگئی تھی۔ کیونکہ زندگی میں پہلی دفعہ ہمیں کسی لڑکی نے لفٹ کرائی تھی اس لئے ہم تو بے خود ہو کہ رہ گئے تھے۔ لیکن اللہ بھلا کرے اسکے ابا کا جس کی جلد بازی نے ہمیں کسی مصیبت میں پھسنے سے بچا لیا۔
ھا ھا ھا ھا ھا ھا ھا ھا
اپنی شکل دیکھی ھے دُور فیٹے منہ
“لعنتہ اللہ علی الکاذبین۔لعنتہ اللہ علی منافقین“
ٹھيک کہا۔ اور کون اس لعنت کا شکار ہے؟ تاريخ کا سب سے بڑا عذاب کس پہ آيا ہے؟ خدا کے فيصلہ سے بڑا فيصلہ بھی ہے کسی کا؟
وَمَا كُنَّا مُعَذِّبِيْنَ حَتّٰى نَبْعَثَ رَسُوْلاً
اور ہم ہرگز عذاب نہیں دیتے یہاں تک کہ کوئی رسول بھیج دیں (اور حجت تمام کردیں)۔
“آئین پاکستان کی رُو سے بھی کافر ہیں۔“
🙂
آئین پاکستان عذاب روک لے گا؟ خدا آئین پاکستان کا پابند نہيں-
[35:38] وَهُمْ يَصْطَرِخُوْنَ فِيْهَا ۚ رَبَّنَاۤ اَخْرِجْنَا نَـعْمَلْ صَالِحًـا غَيْرَ الَّذِىْ كُـنَّا نَـعْمَلُؕ اَوَلَمْ نُعَمِّرْكُمْ مَّا يَتَذَكَّرُ فِيْهِ مَنْ تَذَكَّرَ وَجَآءَكُمُ النَّذِيْرُؕ فَذُوْقُوْا فَمَا لِلظّٰلِمِيْنَ مِنْ نَّصِيْرٍ
[35:38] اور وہ اس میں چیخ رہے ہوں گے۔ اے ہمارے ربّ! ہمیں نکال لے۔ ہم نیک اعمال بجا لائیں گے جو اُن سے مختلف ہوں گے جو ہم کیا کرتے تھے۔
کیا ہم نے تمہیں اتنی عمر نہیں دی تھی کہ جس میں کوئی نصیحت پکڑنے والا نصیحت پکڑ سکے؟ نیز تمہارے پاس ایک ڈرانے والا بھی آیا تھا۔ پس چکھو (اپنے ظلم کا بدلہ) اور ظلم کرنے والوں کے حق میں کوئی مددگار نہیں۔
انگریزوں کی تخم ریزی سے پیدا ہونے والے فتنہِ ارتداد قادیانیت کا تخم خود انگریزوں کی نگرانی میں اس شرط پہ لگا کہ ٹٹی میں گر کر مرنے والا مرزائیوں کاجھوٹا نبی المعروف مرزا ملعون و مردود ہندؤستان بر صغیر کے مسلمانوں کو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو آخری نبی ماننے سے انکار کرتے ہوئے ۔ مسلمانوں کو اسلام کے جہاد جیسے مقدس فریضے سے لا تعلق کرے گا۔ بدلے میں انگریز حکمران مرزا ملعون و مردود کو نبی ہونے کے دعوے کرنے کی کھلی چھٹی دیں گے اور مسلمانوں کے خلاف قادیانی کافروں کے ہاتھ مظبوط کریں گے۔
یہ سلسلہ جاری ہے مرزا غلام قادیان ملعون کے چیلے اور خلیفہ کذاب انگلستان سے اسلام اور پاکستان کے خلاف ھذیان بکنے کافتنہ جاری رکھے ہوئے ہے۔ انگریز کی تخم ریزی سے وجعد میں آنے والے اس مکرو فریب کو آجکل اسرائیل نے گودی لے رکھا ہے اور بھارت اور امریکہ بھی اسکی ہلہ شیری کرنے سے نہیں چوکتے۔
اللہ کی شان دیکھئیے۔ مرزا غلام قدیان ملعون کو ماننے والے کافر ، منافق اور مرتد قادیانی المعروف مرزائی مسلمانوں کو قرآن کریم کی آیات مبارکہ کا حوالہ دے رہیں ہیں۔ قرآن کریم جو نا صرف مسلمانوں بلکہ پوری کائینات کے کل عالم کے لئیے چشمہ ہدایت و نور ہے جو کہ خاتم النبیاء نبی آخر الزماں نبی کریم محمد صلی اللہ علیہ وسلم پہ نازل ہو مگر مرزا غلام قادیان ملعون و مردود نے انھیں آخری نبی ماننے سے انکار کرتے ہوئے اپنی غلیظ اور جھوٹی نبوت کا شوشہ چھوڑا۔ وہ خود تو پاخانے میں لتھڑ کر مر گیا مگر اسکے چیلے چانٹے محض ذاتی اور دنیاوی مفادات کی خاطر ایک طرح کی اقلیتی مافیا بنائے جہنم بھرنے کے لئیے اپنا منافقانہ ڈھکوسلہ مذھب کے نام پہ جاری رکھے ہوئے ہیں۔ جبکہ قادیانی احمدی وغیرہ خاتم النبیاء نبی آخر الزماں نبی کریم محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو آخری نبی ماننے سے انکار کرتے ہوئے نہ صرف اسلام و قرآن سے باہر ہو جاتے ہیں بلکہ ارتداد اور منافقت میں داخل ہوجاتے ہیں۔ قادیانی المعروف احمدی فتنے کے لوگوں کی ڈھٹائی اور بے غیرتی کی حد تو ملاحظہ ہو کہ مسلمانوں کو ورغلانے کے لئیے دنیا کی آخری کتاب قرآن کریم کی آیات مبارکہ کے حوالے دینے سے بھی نہیں چوکتے ۔ جبکہ جس نبی آخر الزماں محمد صلی اللہ علیہ وسلم پہ قرآن کریم نازل ہوا انھیں آخری نبی ماننے سے انکار کرتے ہوئے ٹٹی میں گر کر مرنے والے مرزا غلام قادیان ملعون کو اپنا نبی قرار دیتے ہیں ۔
مسلمان کو تبلیغ کرنے اور قرآن کریم کے حوالے دینے کہ لئیے ضروری ہے کہ مبلغ بھی مسلمان ہو اور یہ تبھی ممکن ہے جب وہ خاتم النبیاء نبی آخر الزماں نبی کریم محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو آکری نبی مانے اگر اسکے علاوہ اگر کوئی قرآن کریم کے حوالے دے تو نہ صرف کافر بلکہ منافق بھی قرار دیا جائے گا۔ اور مرزا ملعون مردو جیسے کذاب جو پاخانے میں گر کر مر گیا اور ثابت کر گیا کہ نبوت کے جھوٹے دعوے کرنے والوں کا انجام پاخانے میں لتھڑ کر مرنا ہے تانکہ لوگوں کو عبرت رہے کہ جھوٹے نبیوں کا کیا انجام ہوتا ہے ۔ تو اسکے ماننے والے چیلے چانٹوں کا کام اسکے فتنے کو پھیلانے کی ناکام کوششیں کرنا ہے اور اسکے لئیے وہ مسلمانوں جیسے نام رکھتے ہیں ۔ کمال بے غیرتی سے کام لیتے ہوئے مسلمان بن کر مسلمانوں کو دھوکہ دیتے ہیں۔ اسلئیے ان کی ڈھٹائی کی کوئی حد نہیں یہ ایک آیت مبارکہ کی بجائے اگر پورا قرآن کریم بھی چھاپ دیں تو انکے فتنے اور شرارت سے مسلمان ہوشیار ہوچکے ہیں ۔ کوئی وقت جاتا ہے یہ فتنہ مغربی دنیا کو مکمل طور ہی ایکسپورٹ ہوجائے گا اور رفتہ رفتہ معدوم ہو کر تاریخ میں ایک اور جھوٹی نبوت کا دعواہ کرنے والوں کے عبرتناک انجام کا سراغ چھوڑ جائے گا۔ مسلمان اب ان کے دھوکے میں نہیں آتے کیونکہ مسلمان خاتم النبیاء نبی آخر الزماں نبی کریم محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو اپنا نبی اور آکری نبی مانتے ہیں اور مرزا غلام محمد قادیان مر دود و ملعون کو ٹٹی میں گر کر مرنے والا جھوٹا اور کذاب سجھتے ہیں۔
جيسا مرضی سلوک کرليں ليکن اسکا عذاب بھگتنے کے ليئے بھی تيار رہيں۔
جب پچھلی دفعہ يہ ہوا؛
http://www1.voanews.com/english/news/a-13-2005-10-07-voa6-66365172.html
تو اگلے دن ہی بدترين زلزلہ آگيا۔ اور جب يہ واقعہ ہوا؛
http://www.bbc.co.uk/news/10181380
تو بدترين سیلاب آگيا۔ چھوٹے موٹے عذاب اسکے علاوہ ہيں۔
تو يہ عذاب انہی ”سلوکوں” کے باعث ہی آرہے ہيں۔ خدا کی تقدير تو ظاہر کرچکی ہے کہ حق کسطرف ہے۔
“واہ کیا دلیل ہے“
اسکی وضاحت اوپر کردی گئی ہے، اب کچھ علمی دليل؛
Which sect out of 73 fulfills follows TRUE ISLAM – Dr. Israr Ahmed
http://www.youtube.com/watch?v=Zrmpt18bmUQ
امریکہ میں قطرینہ طوفان اسلئیے آیا تھا کہ مرزا ملعون کے چیلوں کو وہاں کا ویزا نہیں ملا تھا۔
سونامی کی لہروں اور طوفان کی تباہی کا عزاب بھی مرزا قادیان کے چیلوں کو ان ممالک میں قادیانیوں کو وہاں پاخانے میں گر کر مرنے والے جھوٹے نبی کی تاویلات کا پروپگنڈہ کرنے کی اجازت نہ ملنے پہ آیا تھا۔
شنیدن ہے کہ حال ہی میں روس میں ماسکو کے گردو نواح میں آتشزدگی سے ہونے والی تباہی کا عذاب بھی مرزا ملعون کے شیلے خلیفہ مردود کو روس کی طرف سے روس کا ویزا نہ ملنے پہ آیا ہے۔
معاذاللہ حضرت نوح علیہ السلام کے زمانے سے لیکر دنیا مین آج تک آنے والے طوفان بھی ٹٹی میں گر کر مرنے والے مرزا غلام قادیان کذاب کے ٹولہِ کاذبین چیلوں کی بدعاؤن کی وجہ سے آتے رہے ہیں۔
اور چھوڑ پاکستان کے دیہاتوں میں آج تک مرنے بیلوں کے مرنے کی وجہ بھی مرزئیوں کی بددعائیں تھیں۔ بیلوں سے انھیں کس وجہ سے “ قُندق“ ہے وہ بھی احمدیوں کو علم ہوگا-؟ ویسے بھی پنجاب کے “کٹے“ تو انھین احمدیوں کی بدعاؤں سے مرتے آئے ہیں۔
گویا خدائی عذاب نہ ہوئے قادیان کے کافروں کی منتظر “ماؤس“ کی ایک “کلک“ ہوگئی۔ ہت تیری۔۔۔
اپنے ارتداد کے پروپگنڈاہ سے باز آجائیں ورنہ مرزا ملعون کی سبھی کارستانیوں کی پوری تاریخ کو بمعہ جملہ تفضیلات یہاں لکھ دونگا۔ پھر نہیں کہنا “صاحب جی“ کی شان میں گستاخی ہوگئی ہے۔
Signs of advent of Promised Mahdi or Messiah(a.s) (Urdu)
http://www.youtube.com/watch?v=MroLWHaqmQ4
Who is British agent Part 1
http://www.youtube.com/watch?v=F3t9Cf_LmrA
Who is British agent Part 2
http://www.youtube.com/watch?v=vVRcmnzFeW4
یار ساری الف لیلی تو لکھ دی آپ نے
وہ ریٹ والی بات گول کرگئے۔۔
ریٹ پوچھنے پر کونسا عذاب آئے گا؟
اس کی بھی وضاحت تفصیلا کریں۔۔۔
مجھے بھی ریٹ ہی سے دلچسپی ھے۔
“When you hear about Mehdi reach him and pledge allegiance to him even if you have to crawl over snow because he is Caliph of Allah the Mehdi” — Holy Prophet (saw), Ibne Maja and Ahmed bin Hanbal
ریٹ کی جملہ تفضیلات “عریانی“ میں آتی ہیں۔ افضل صاحب ایسی تفضیلات کی اجازت نہیں دیں گے۔معاملہ اتنا سادہ نہیں کہ بنتِ غلام قادیان نے مسلمانوں کے چھوکرے کو “ہس کھیڈ“ کے پھانسو لگا لیا جیسے عمومی طور پہ پاکستانی اور انڈین گھٹیا فلموں میں ہوتا ہے۔ بات اس سے چند یا کچھ قدم آگے کی نہیں ہوتی بلکہ بہت سے قدم آگے کی ہوتی ہے۔جس میں ناز و ادا، دل لبھائی، عشوہ طرازیوں، مانوں نہ مانوں وغیرہ کی باقاعدہ تربیت دی جاتی ہے۔ اور اس “کار غلاظت“ کو کارخیر کا نام دیتے ہوئے، اس “دعوتِ گرفتاری“ کی تربیت میں بنت غلام قادیان کی پوری فیملی اور پیشواء شامل ہوتے ہیں۔جب تک شکار مکمل طور پہ مکڑی کے جال میں پھنس نہیں جاتا تب تک احمق مسلمان نوجوان کے خاندان اور ماں باپ کو ہوا تک نہیں لگنے دی جاتی۔ لڑکے کے ماں باپ کو اس دن پتہ چلتا جس دن صاحبزادے شرما لجا کر بنتِ غلام قادیان کا رشتہ مانگے کی بات کرتے ہیں۔ اگر ماں باپ مان جائیں تو کوشش کی جاتی ہے لڑکے کے ماں باپ کو بھی بنت قادیان کے قادیانی ہونے کا پتہ نہ چلے۔ انھیں بھی یہ علم نہیں ہونے دیا جاتا کہ وہ اپنے ہاتھوں اپنی اولاد کو جہنمی ٹولے کے حوالے کر رہے ہیں۔لڑکا اگر بنت غلام قادیان کے ارتداد پہ کسی وجہ سے مشکوک ہو تو اسے بنت غلام قادیان اور ہمنوا جھوٹے مذھبی حوالے دے کر اسکے اندر کے مسلمان ہوس اور شہوتی تھپکے دے کر سلا دیتے ہیں۔ لڑکے کے ماں باپ نہ مانیں یا انھیں شادی سے قبل پاکستان میں رائج فریق مخالف کی“ خفیہ تحقیقات“ کے ذریعئے بنت غلام قادیان کے اصلی کردار اور کفر کا پتہ چل جائے تو ماں باپ کے انکار کی وجہ سے عموماََ صاحبزادہ صاحب خود ہی بنت غلام قادیان کی سبھی شرائط کو بلا چون و چرا مان کر ( جو کہ بنت غلام قادیان اور اسکے خاندان کا اصل مقصد ہوتا ہے) “لو میرج “ نامی شادی کر لیتا ہے۔ایک مسلمان کو حلقہِ کفر میں شامل کرنے کی وجہ شادی پہ پورا خاندان ایک دوسرے کو اور مدعوئین مبارک سلامت دیتے ہیں ۔قادیانیت کے شر کے اضافے قائم رہنے، مرزا ملعوں کذاب کے لئیے۔ خلیفہ کذاب بامقام انگلستان اور پورے کفرانہ ٹولے، اور وغیرہ کے لئیے دعا مانگی جاتی ہے۔
نیا شکار جب بھی اپنے اندر کے مسلمان کی وجہ سے بے چینی اور تڑپ محسوس کرے تو اسے تربیت یافتہ ان “طور طریقوں“ سے جن کی وضاحت کے متحمل یہ صحفات نہیں ہوسکتے اور مسلمانوں کو بغیر کسی وجہ سے ایسی تفضیلات جاننا زیب نہیں۔ تو ایسے بے ہودہ طور طریقوں سے باقاعدہ تربیت یافتہ بنت غلام قادیان بدنصیب مسلمان کے ایمان کو تھپکیاں دے کر پھر سے سُلا دیتی ہیں۔
ممکن ہے بہت سے لوگ اسے “افسانوی“ قرار دیں۔ کیونکہ اس کی وجہ ہی ہے کہ یہ سب ایسے غیر محسوس طریقے سے ہوتا ہے کہ عام مسلمانوں کو کان و کان خبر نہیں ہوتی کہ فتنہ ارتداد کیا ظلم ڈھا گیا۔یہ سب ہوتا ہے ۔ پاکستان کے طول و عرض میں ہورہا ہے۔ ٹولہِ ارتداد بہت خوش ہے کہ اسلام کے دائرے سے چند بے وقوف اور بدنصیب مسلمانوں کو نکالنے میں کامیاب رہے ہیں۔ جن کے ساتھ بنت غلام قادیان کے بطن سے قادیانیوں میں مزید اضافہ ہوگا ۔حضرت صاحب کی خوشنودی کے سامان کے لئیے پتہ نہیں کیا کچھ کیا جاتا ہے۔
نوٹ:۔ منافقت یہ ہے کہ یہ کافر کسی مسلمان کو بنت غلام قادیان کے ذرئعیے پھنسانے کے بعد کچھ ایسی تکنیکی مہارت سے اسکے ذہن میں یہ بات ذہن نشین کر دیتے ہیں کہ خود کو مسلمان اور ہم مسلمانوں کو کافر قرار دیتے ہیں۔ اور عموماََ نیا شکار اس دھوکے میں آجاتا ہے۔
داعین اور حششین کے شیخ، شیخ الجبال حسن بن صباح میں پیاریوں، لاڈلیوں۔ وغیرہ کا کردار پڑھ لیں بات سمجھنے میں آسانی رہتی ہے۔
باقی حضرات سے میری استدعا ہے کہ جن کے پاس مندرجہ بالا طریقہِ واردات کے بارے میں تفضیلات ہوں وہ سامنے لائیں تانکہ باقی لوگوں کو بھی پتہ چلے اور وہ اس دھوکے کا شکار نہ ہوں۔
جرمنی ، کنیڈا اور ناروے وغیرہ کے ویزے پہ پھر کبھی بات ہوگی۔
اسی ڈر سے ہم نے مرزائیوں کو ہمیں تبلیغ کی دعوت ای میل کے ذریعے دینے کی گزارش کی تھی مگر وہ نہیں مانے۔ اب جو مٹی ان کی اور ان کے جھوٹے نبی کی پلید ہو رہی ہے وہ بھگتیں۔ اب بھی وقت ہے اگر مرزائی چاہیں تو ہم سے ای میل سے رابطہ کر کے اپنا شوق پورا کر سکتے ہیں تا کہ یہ معاملہ ادھر ہی دفن ہو جائے۔
“ اب جو مٹی ان کی اور ان کے جھوٹے نبی کی پلید ہو رہی ہے وہ بھگتیں۔ “
کفار مکہ نے بھی اپنے تئيں رسول اللہ اور صحابہ کی مٹی پليد کرنے کی کوشش کی اور طرح طرح کے آوازے کسے۔ نتيجہ کيا نکلا؟ آخر کفار تباہ کيئے گئے۔ فی زمانہ بھی کونسی قوم سب سے ذيادہ ذلت کا شکار ہے، جس کو دنيا بھی برا بھلا کہتی ہے اور جس پہ آسمان سے بھی سخت عذاب نازل ہورہے ہيں اور جو تباہی کی طرف جارہی ہے؟ وہی قوم نہيں جو نبی کی سب سے ذيادہ مخالف ہے؟ حيرت ہے اتنا سادہ تعلق آپکی نظر سے اوجل رہا۔ اس دشنام طرازی سے تو يہ ثابت ہوا کہ جو عذاب آيا ہے وہ صحيح ہے اور آپ اس کے جائز حقدار ہيں اور آپ اپنے کيئے کا ہی بھگت رہے ہيں۔
یار ۔۔۔ پھر عذاب عذاب شروع کردیا
میرے سادے سے سوال کا جواب دیا ہی نہیںجاتا
وڈے حضرت صاحب نے اجازت نہیں دی؟
ویسے اگر کوئی پسر جائے کہ ایک نہیں چار دو۔۔۔
تو پھر کیسے ڈیل فائنل کرتے ہیں؟
لگتا ہے جعفر کو صرف جرمنی نہیں بلکے انگلینڈ اور ناروے کا بھی ویزا چاہیے
جملہ کا ریٹ کیا ہوگا اصل سوال یہی ہے
اللہ تعالیٰ ان گندہ ذھنوں اور گندہ دہنوں کو غارت کرے۔
اگر کسی صاحب کو مہذب گفتگو درکار ہو تو یہاں رابطہ کر لیں۔
http://khokhar976.wordpress.com/
بھوپال صاحب۔ اگر جماعت احمدیہ پر افترا باندھیں گے تو جواب بھی ملے گا۔ چڑتے کیوں ہیں۔
لعنتہ اللہ علی الکاذبین۔لعنتہ اللہ علی منافقین۔
جس قادیانی گروہ کی بنیاد ہی ارتداد اور جھوٹ پہ ٹٹی میں گر مرنے والے ایک جھوٹے نبی نے رکھی ہو۔ جس گروہ کا کاروبار ہی دہوکہ ہی اور جھوٹ کی بنیاد پہ ہو۔ جو قادیانیوں پہ پاکستان میں روز مرہ۔ ظلم و تشدد اور قتل و غارت کے جھوٹے اور جعلی ایف، آئی، آر سے ناروے ، جرمنی اور کنیڈا وغیرہ کے ویزے دلواتی ہو۔ جو اپنی جھوٹ اور مکرو فریب کے لئیے اپنی بنات کو پیش کرنے سے نہ چُوکے۔ایسے گروہ کو جھوٹا ثابت کرنے کے لئیے کسی کو افتراء باندھنے کی ضرورت بھلا کیونکر پیش آئے گی۔؟ جبکہ ایسی جماعت کا تن، من، دھن، اندر، باہر، ظاہر، باطن سب کچھ ہی جھوٹ۔ سراسر ڈھونگ سب سامنے نظر آرہا ہے۔
یہ بحث کبھی ختم نہ ہوگی
لطف الاسلام نہ نہ بھای لطف الشیطان (اگر قادیانوں کی کتابیں آپ دیہک لو تو وہ کوک شاستر کو بہی شرمایں)
Leave A Reply