کل پاکستان ورلڈ کپ 2007 کا پہلا میچ ویسٹ انڈیز سے 54 رنز سے ہار گیا۔ اس کے ہارنے کی سب سے بڑی وجہ پاکستانی باؤلروں کے آخری پانچ اوور تھے جن میں انہوں نے 57 کے قریب رنز بننے دیے اور اتنے ہی فرق سے ہم میچ ہار گئے۔۔
جیسا کہ ہم نے اپنی پوسٹ کرکٹ ورلڈ کپ 2007 کی تیاری میں لکھا تھا کہ پاکستان کو اپنے آخری اوورز میں رنز روکنے کیلیے دوسری ٹیموں کی طرح زیادہ تر یارکرز پھینکنے ہوں گے مگر انہوں نے ایسا نہیں کیا۔ اگر ہم پچھلے دو چار سالوں کے ون ڈے میچوں کا جائزہ لیں تو آخری اوورز میں یارکرز کی بھرمار ملتی ہے۔ یارکر کی خوبی یہ ہے کہ اس پر چوکا چھکا مشکل سے ہی لگتا ہے۔ ہاں اگر باؤلر اناڑی ہو اور اسے یارکر بال کرانی نہ آتی ہو تو وہ ضرور پٹے گا۔
رانا نوید کی کارکردگی مایوس کن رہی۔ پچھلے کئی میچوں سے ان کی باؤلنگ کا معیار انڈيا کے عرفان پٹھان کی طرح گر چکا ہے اور انہیں واپس فارم میں آنے کیلیے بہت محنت کرنی پڑ رہی ہے۔ اس میچ میں بھی وہ بیٹسمینوں کو پریشان نہیں کرسکے۔
ہم نے کھلاڑیوں کو ہک شاٹ کھیلنے سے بھی منع کیا تھا کیونکہ ہک شاٹ کھیلنے کیلیے بہت زیادہ مہارت کی ضرورت ہوتی ہے جو ہماری کھلاڑیوں کے پاس ابھی نہیں ہے۔ یونس خاں نے ہماری بات نہ مان کر ہک شاٹ کھیلنے کی کوشش کی اور اپنی وکٹ گنوا دی۔
فیلڈنگ بھی غیرمعیاری تھی ۔ یونس خان نے جو شروع میں کیچ چھوڑا وہ بھی میچ ہارنے کے اسباب میں سے ایک تھا۔
انضمام اور یوسف نے حالات کی نزاکت کو دیکھتے ہوئے بیٹنگ کی مگر انہیں چاھیے تھا کہ رن ریٹ کو برقرار رکھتے۔ اگر وہ نو اوورز میں تیرہ رنز بنائیں گے تو پھر میچ تو ہاریں گے ہی۔
ہمارے کوچ کو چاہیے کہ وہ باؤلرز پر زیادہ محنت کرے۔ انتظامیہ اگر چاہے تو وہ ایک دو اچھے باؤلنگ کوچز ویسٹ انڈیز بھیج دے تاکہ وہ باؤلرز کی تیاری میں مدد کرسکیں۔ ابھی ہمارے پاس کافی وقت ہے۔ اگلے دو میچ آسان ہیں اور اصل مقابلہ بیسٹ آف ایٹ سے شروع ہوگا۔ تب تک ہماری ٹیم کوچز سے بہت کچھ سیکھ سکتی ہے۔ وقار یونس کی باؤلنگ کوچنگ کی کمی اس میچ میں بہت محسوس ہوئی۔
ابھی مایوس نہیں ہونا چاہیے کیونکہ پاکستان سو فیصد اگلے راؤنڈ میں کوالیفائی کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ ہم آئرلینڈ اور زمبابوے کو آسانی سے ہرا دیں گے۔ ہمارا سارا زور اب اگلے راؤنڈ کی تیاری پر ہونا چاہیے۔
جیسا کہ ہمارے سروے میں اکثریت کی رائے ہے کہ پاکستان ورلڈ کپ جیتے گا اور اس رائے کے پیچھے یقیناً ایک خواہش چھپی ہوئی ہے۔ امید ہے ہماری ٹیم پاکستانیوں کی اس خواہش کو ذہن میں رکھتے ہوئے اگلے میچز کھیلے گی۔ خدا ہمارے کھلاڑیوں کے حوصلے بلند رکھے اور ہماری خواہشوں کو پورا کرے۔ آمین
پاکستان زندہ باد
کرکٹ ٹیم پائندہ باد
6 users commented in " پاکستان ورلڈ کپ کا پہلا میچ کیوں ہارا؟ "
Follow-up comment rss or Leave a TrackbackُُHAR JEET TO KHAIL KA HISSA HOTEE HAI LAKIN KIYA IS BAT KA DUKH NAHEEN HOTA KAH HUM IS SAY ACHI PERFORMANCE DAY SAKTAY THAY BUS ZARA PLANNING ACHI HOTEE LAKIN YAHAN SAWAL YEH HAI KAH YEH SAB KON KARAY GA, SIRF AIK ADH KHILAREE PAR HI DABAO DALNA KOI AKALMANDEE KI BAT NAHEEN BULKAH MAIRAY KHAYAL MAIN TO YEH ZIADATEE HAI, WORLD CUP KOI ACHANAK TO NAHEEN AA GAYA FRESH BLOOD KO KIUN TAYYAR NAHEEN KIYA GAYA IN CHAR SALON MAIN , KON JAWAB DEH HAI IS KAY LIYAY?
اردو
اُردو ميں کيسے لکھوں کيا کوئ بتاۓ گا ميں بی بي سی ميں بھی لکھتی ہوں وہاں اُردو کا کی بورڈآجاتا ہے يہاں تو بعض الفاظ کام ہی نہيں کرتے ميں کاپی کر کے پيسٹ کر رہی ہوں کيا يہ درُست ہو گا
شاہدہ اکرم
بہت سی دوسری چیزوں کی طرح اس دفعہ کرکٹ میں بھی قوم کے ساتھ ہاتھ کیا گیا ہے۔۔ پچھلے چند سالوں سے ورلڈ کپ کے نام پر تجربات کیے جاتے رہے اور جب ورلڈ کپ آیا تو کھلاڑی ہی دستیاب نہیں تھے۔۔ شعیب اور آصف کے معاملے میں قوم کو اندھیرے میں رکھا گیا بلکہ دھوکا دیا گیا۔۔ شعیب اختر کی تو وہ مثال ہے جیسے کسی غریب آدمی کو ہاتھی پالنے کی ذمہ داری دے دی گئی ہو۔۔ جتنے پیسے ایک اکیلے باؤلر پر خرچ کیے گئے ہیں اتنے میں تو ایک باؤلرز اکیڈمی بن گئی ہوتی اور ایک پوری کھیپ تیار ہو چکی ہوتی۔۔ یہ شاید پہلی دفعہ ہے کے ہماری باؤلنگ اٹیک کسی گنتی میں ہی نہیں ہے اور ٹاپ ٹین باؤلرز ریکنگ میں پاکستان کا ایک بھی باؤلر نہیں ہے۔۔ اس صورت حال میں اگر قوم غصہ کرتی ہے تو اس پر لوگ حیرت کا اظہار کیوں کرتے ہیں ۔۔ ایسا نہ ہو کے کچھ عرصے بعد کرکٹ کا بھی ہاکی اور اسکوش جیسا حال ہو۔۔
Kia aap nay is baat pur bhee ghor kia kay mumkin hai mulkee halat kee wajah say preshaan hoon aur us jusbay ka muzahira na kur skay hun.?
می کی بات میں بھی وزن ہے۔۔بہت ممکن ہے ملکی حالات ہی پرفارمنس پر اثر انداز ہوئے ہوں۔۔ مگر کھلاڑیوں کو یہ نہیں بھولنا چاہیے کے پاکستانی قوم کو صرف ایک ہی حقیقی خوشی ملتی ہے اور وہ کھیل کے میدانوں میں ورنہ تو ہمارے سیاسی اور مذہبی رہنماؤں نے ہماری حالات ایسی کردی ہے کہ ہم چوروں کی طرح جاتے ہیں اور چوروں کی طرح آتے ہیں۔۔
Leave A Reply