اس وقت ملک میں دو متوازی حکومتیں اس طرح حکمرانی کر رہی ہیں جیسے پاکستان دو حصوں میں بٹ چکا ہو۔ لگتا ہے 2008 کے انتخابات کے بعد جو پلان ہم پر تھوپا گیا وہ یہ تھا کہ پنجاب میں مسلم لیگ ن کی حکومت ہو گی اور مرکز میں پیپلز پارٹی کی۔ حزب اختلاف کی گردن توڑنے کیلیے اے این پی، جمعیت علمائے السلام ف، ایم کیو ایم کو مرکز اور صوبوں میں بھی حصہ دے گیا گیا۔ اس کا نتیجہ یہ نکلا کہ مطلق العنانیت کی طرح سول ڈکٹیٹرشپ ملک پر ذبردستی نازل کر دی گئی۔ یعنی نہ حزب اختلاف ہو اور نہ احتساب، مرکز بھی من مانی کرے اور مسلم لیگ ن کا بھی منہ بند رہے۔
اس سیٹ اپ کا نتیجہ یہ ہے کہ ملک میں لسانیت بڑھتی جا رہی ہے اور بقول شعیب صفدر کے ٹارگٹ کلنگ میں مرنے والے پاکستانی نہیں پنجابی،بلوچی، مہاجر اور پٹھان کے طور پر پہچانے جانے لگےہیں۔ دوسرے بین الاقوامی حکومتی اہلکار جب پاکستان کا دورہ کرتے ہیں تو وہ مرکزی حکومت اور پنجاب حکومت کیساتھ متوازی ملاقاتیں کرتے ہیں۔ بیرونی ممالک کے سفیر بھی یہی روش اپنائے ہوئے ہیں۔ ہماری نظر میں یہ سیٹ اپ ملک کیلیے انتہائی نقصان دہ ہے اور ہمیں مزید تقسیم کرنے کی سازش ہے۔
11 users commented in " دو متوازی حکومتیں "
Follow-up comment rss or Leave a Trackbackاس لحاظ سے تو دو نہیں کئی حکومتیں قائم ہیں۔ فوج کو تو آپ بھول ہی گئے۔
پہلے سویلین امداد ملی تو مزا نہیں آیا۔ اب فوج نے اپنا الگ سے حصہ رکھوایا ہے۔
حزب اختلاف کی گردن توڑنے کیلیے اے این پی، جمعیت علمائے السلام ف، ایم کیو ایم کو مرکز اور صوبوں میں بھی حصہ دے گیا گیا۔
حزب اختلاف کی گردن توڑنے کے لیئے؟؟؟؟؟
اللہ رے آپکی معصومیت!!!
کونسی حزب اختلاف؟؟؟؟
جو خود ہی گردن ڈالے بیٹھا ہو اس کی گردن توڑنے کی محنت کرنے کی بھلا کیاضرورت؟؟؟؟
دو متوازی حکومتیںOctober 24th, 2010 مصنف ميرا پاکستان ذمرہ حکومت, سياستاس وقت ملک میں دو متوازی حکومتیں اس طرح حکمرانی کر رہی ہیں جیسے پاکستان دو حصوں میں بٹ چکا ہو۔ لگتا ہے 2008 کے انتخابات کے بعد جو پلان ہم پر تھوپا گیا وہ یہ تھا کہ پنجاب میں مسلم لیگ ن کی حکومت ہو گی اور مرکز میں پیپلز پارٹی کی۔ حزب اختلاف کی گردن توڑنے کیلیے اے این پی، جمعیت علمائے السلام ف، ایم کیو ایم کو مرکز اور صوبوں میں بھی حصہ دے گیا گیا۔ اس کا نتیجہ یہ نکلا کہ مطلق العنانیت کی طرح سول ڈکٹیٹرشپ ملک پر ذبردستی نازل کر دی گئی۔ یعنی نہ حزب اختلاف ہو اور نہ احتساب، مرکز بھی من مانی کرے اور مسلم لیگ ن کا بھی منہ بند رہے۔
اس سیٹ اپ کا نتیجہ یہ ہے کہ ملک میں لسانیت بڑھتی جا رہی ہے
اصل سوال یہ ہے کہ لسانیت پیدا ہی کیوں ہوئی ایسے ملک میں جو اسلام کے نام پر حاصل کیا گیا تھا؟؟؟؟
اس کا ایک جواب تو عنیقہ کے اس تبصرے میں موجود ہے،
عنیقہ ناز said…
10/25/2010 12:33:00 AM
میرا پاکستان صاحب، لسانیت کی جنگ کی بنیادیں ایوب خان کے زمانے میں انکے بیٹے گوہر ایوب نے رکھی۔ جسے بھٹو کے زمانے میں شہہ دی گئ۔ بعد میں ضیاءالحق ، بے نظیر بھٹو اور نواز شریف نے اس میں اپنا حصہ ڈالا۔ حصہ بقدر سیاسی جثہ۔
اب آپ کہیں گے اس میں آپ نے تو ایم کیو ایم کو نکال دیا۔ تو جواب یہ ہے کہ ایم کیو ایم ان سارے عوامل کا نتیجہ ہے۔ انگلش کا محاورہ ہے ٹیٹ فار ٹیٹ اور اردو میں کہتے ہیں اینٹ کا جواب پتھر سے۔ اب پتھروں کا سامنا کرتے ہوئے گھبراتے ہیں۔ جو بویا ، جسکی آبیاری کی اسکا سامنے کرنے سے کیا گھبرانا۔
اور مزید تفصیل الطاف حسین کی اس گفتگو میں مل جائے گی اگر دھیان سے پڑھیں تو۔۔۔۔۔۔۔۔
http://ejang.jang.com.pk/10-25-2010/pic.asp?picname=1010.gif
عبداللہ صاحب
اگر بات گھوم پھر کر الطاف بھائی کی طرف چلی جاتی ہے تو پھر ان کے آج تک کے کارنامے تو گنواتے جائیے۔ یعنی انہوں نے اب تک پاکستان کی کونسی خدمت کی اور کس طرح کی؟
اصل مسئلہ ہی یہ ہے کہ اسے پاکستان کی خدمت کرنے کا موقع ہی نہیں دیاگیا،البتہ کراچی کی حد تک جو کرسکتے تھے کیا اور اسے ساری دنیا نے دیکھا جانا اور مانا بجز چند لوگوں کے جن کا مرغا ہمیشہ ایک ٹانگ کا رہتا ہے!!!!!
🙂
اس ملک کی تباہی کے ذمہ داروں میں سے ایک کی خبر!
http://www.jang.com.pk/jang/oct2010-daily/26-10-2010/u50613.htm
مزید دو بڑے ذمہ داروں کے بارے میں ٹرانس پیرینسی انٹر نیشنل کیا کہہ رہی ہے یہ بھی دیکھ لیں!
http://www.jang.com.pk/jang/oct2010-daily/26-10-2010/u50674.htm
مزید تفصیلات یہاں موجود ہیں!
http://ejang.jang.com.pk/10-26-2010/pic.asp?picname=31.gif
ایم کیو ایم کے مرکزی قائدین کی جان کو خطرات لاحق ہیں،انٹیلیجینس رپورٹ
http://ejang.jang.com.pk/10-26-2010/pic.asp?picname=104748.gif
ذرا ان متوازی حکومتوں کے بارے میں بھی غور کرلیجیئےگا!
http://www.bbc.co.uk/urdu/pakistan/2010/10/101026_transparency_report_fz.shtml
انہوں نے کہا کہ رقم کے لحاظ سے سب سے زیادہ بدعنوان ادارہ پاکستان کسٹمز ثابت ہوا جبکہ ملک کی عدلیہ دوسرے نمبر پر رہی۔ انہوں نے کہا کہ فوج چوتھے نمبر پر رہی ہے اور اب بھی عدلیہ دوسرے نمبر پر ہے۔ انہوں نے پاکستان بدعنوانی کے نتیجے میں جن مشکلات سے دوچار ہے ان میں سے ایک یہ ہے کہ ملک میں آنے والی براہ راست بیرونی سرمایہ کاری رک گئی۔ انہوں نے امید ظاہر کی اب عدلیہ ذرائع ابلاغ اور دیگر شہری حلقے مل کر بدعنوانی کو روک سکتے ہیں۔
http://www.youtube.com/watch?v=CPnOE2JTeos
کہاں گیا اسے ڈھونڈو۔۔۔۔۔۔۔
اچھا سونی میوزک والوں کوکملین کرکے یہ وڈیو بلاک کروادی مومنین نے،
چلیں دیکھتے ہیں کہ اب مصطفی کمال آفریں آفریں پر کیا کرتے ہیں!!!!!
🙂
http://www.youtube.com/watch?v=YL8vPt_Kz8A
Leave A Reply