مصر میں جنہوں نے جمہوری حکومت کیخلاف دھرنے دیے وہ ہیرو کہلائے اور جنہوں نے فوجی ڈکٹیٹرشپ کیخلاف دھرنے دیے ان پر کل ٹینک چڑھا دیے گئے اور دنیا نے لفظی احتجاج کے علاوہ کچھ نہیں کیا۔
حیرانی کی بات نہیں کہ منتخب صدر کیخلاف اگر احتجاج ہوتا ہے تو اسے ٹھیک مانا جاتا ہے۔ فوج اس احتجاج کی آڑ میں منتخب صدر کو وارننگ کے بعد معزول کر کے نظر بند کر دیتی ہے۔ اب جب معزول صدر کے حمایتی احتجاج کرتے ہیں تو اس احتجاج کو غیرقانونی قرار دے کر طاقت کے ذریعے ختم کر دیا جاتا ہے۔
ہونا تو یہ چاہیے تھا کہ فوج صدر مرسی کیخلاف ہونے والے احتجاج کے بعد صدر کو معزول کرتی اور دو ماہ کے اندر دوبارہ انتخابات کا اعلان کر دیتی۔ مگر فوج نے ایسا اس لیے نہیں کیا کہ اسے خدشہ تھا کہ صدر مرسی کی جماعت دوبارہ جیت جائے گی۔
1 user commented in " جس کی لاٹھی اس کی بھینس "
Follow-up comment rss or Leave a Trackbackحضور یہ سب کچھ اُس امریکہ کی ایماء پر ہوا ہے جو اچھی خاصی چلتی حکومت کو جمہوریت کے نام پر ملیا میٹ کر کے وہاں کے وسائل پر قبضہ کر کے اپنے باجگذار ڈکٹیٹر وہاں بٹھاتا ہے اور پھر دور بیٹھ کر حکومت کرتا ہے ۔ کیا عراق ۔ افغانستان ۔ افریقہ کی کئی ریاستیں اور لبیا اس کی مثالیں نہیں ہیں ؟ کیا پاکستان میں پرویز مشرف اور پھر آصف زرداری کو این آر او کے ذریعہ بٹھانے والا امریکہ نہیں ؟ کیا پاکستان میں دہشت گردی کی بڑی وجہ یہی اور ڈرون حملے نہیں ؟ کیا بھارتی راء امریکہ کی پشت پناہی کے بغیر پاکستان میں مسجدوں امام بارگاہوں جنازہ کی نمازوں پر بم حملے کرواتا ہے ؟ گذشتہ رات بلیو ایریا اسلام آباد میں ہونے والے ڈرامے میں تاخیر کا سبب صرف یہ تھا کہ اسلحہ بردار کو بالکل صحیح حالت میں گرفتا کیا جائے تاکہ معلوم ہو سکے کہ ان کے پیچھے کون ہے مگر ایک بیوقوف سیاستدان نے بنے بنائے کھیل میں رخناء ڈال دیا ۔ اب اللہ کرے کی ملزم زندہ رہے اور اصلیت معلوم ہو سکے
Leave A Reply