اپ سب لوگوں کو بہت بہت یوم آزادی مبارک ہو۔ دوسری بات یہ کہ ملک ميں پہلي دفعہ 14 اگست لوگوں نے خوف کے سائے ميں منايا – پتہ نہيں اگلے سال ہم کیسے منائيں گے ؟ اس طرح پہلے کبھي نہيں ہوا تھا – پتہ نہيں يہ کس چيز کي شروعات ہيں بي بي سي کي درج ذيل تصوير نجانے مجھے کيوں اچھي نہيں لگي اور ديکھتے ہي دل ميں يہ خيال ايا کہ يہ تو انڈيا کے گيٹ کي تصوير ہے غالباً يہ واہگہ بارڈر کي تصوير ہوگي تصوير ايسي پوزيشن سے لي گئي ہے کہ انڈيا کے گيٹ کے سرخ تير دوسري طرف پاکستان کے آرپار نکالے گئے ہيں تصویر کے لیے درج ذیل لنک کلک کریں۔ http://www.bbc.co.uk/urdu/specials/926_pak_azdiday_rs/page11.shtml
اس تصویر کھ چھپنے کے بعد سینٹ میںقائداعظم کے وارثوں کی دیکھ بھال کرنے پر بحث ھوئی۔ اس کی خبر آج کے جنگ اخبار میںچھپی ہے جس میں۔ اس جوڑے کو سرے سے قائداعظم کی نسل ماننے سے انکار کیا گیا ہے۔
اسلم جناح اور خورشید بی بی قائد اعظم کے نواسے اور نواسی نہیں،لیاقت مرچنٹ
کراچی(جنگ نیوز)قائد اعظم کی بیٹی دینا واڈیا کے بیٹے نصلی واڈیا قائد اعظم محمدعلی جناح کے واحد نواسے ہیں،جو بھارت کے شہر ممبئی میں رہائش پذیر ہیں جبکہ اسلم جناح اور خورشید بی بی قائد اعظم کے نواسے اور نواسی نہیں ۔یہ بات 14اگست 2007ء کو حکومت پاکستان سے سویلین ستارہ امتیاز حاصل کرنے والے اور قائداعظم کی جائیداد کے منتظم لیاقت مرچنٹ نے کہی۔15اگست کو سینیٹ میں قائد اعظم کے لواحقین کی مالی امداد کے حوالے سے بحث سے متعلق سوال پر لیاقت مرچنٹ نے کہا کہ اسلم جناح اور خورشید بی بی قائد اعظم کے والد جناح پونجا کے بھائی نتھو پونجا کے ورثاء میں سے ہو سکتے ہیں تاہم یہ دونوں قائد اعظم کے نواسے اور نواسی نہیں۔انہوں نے بتایا کہ قائد اعظم کے والد کے ایک اور بھائی والجی پونجا کے ورثاء کراچی میں رہتے ہیں اور انہوں نے قبل ازیں محترمہ فاطمہ جناح کی آدھی جائیداد کی حوالگی کیلئے مقدمہ بھی دائر کیا تھا تاہم سندھ ہائی کورٹ نے برخلاف فیصلہ دیا تھا اورمحترمہ فاطمہ جناح کی جائیداد کی تقسیم کا فیصلہ ابھی تک نہیں ہو سکا ،یہاں تک کہ ان کی ڈیڑھ کروڑ کی جائیداد ہائی کورٹ کی تحویل میں ہے ۔شیریں جناح اور اور ان کے بیٹے اکبر دنیا سے رخصت ہوچکے ہیں جبکہ ان کا حصہ بھی ابھی تک عدالتی تحویل میں ہے۔لیاقت مرچنٹ نے بتایا کہ اگر اسلم جناح اور خورشید بی بی خود کو نتھو پونجا کے لواحقین کے طور پر ثابت کرنے میں کامیاب ہو جاتے ہیں تو مسلم عائلی قوانین کے تحت وہ اس جائیداد میں سے اپنے حصیکے حق دار ہوجائینگے تاہم قانون کے مطابق حصے کا تعین کرنا ہائی کورٹ کا کام ہوگا۔انہوں نے کہا کہ قائد اعظم کے خاندان کے دیگر افراد جن میں ان کی بہن مریم بائی اور رحمت بائی جو کہ بھارت میں انتقال کرگئی تھیں ،ان کے ورثاء پاکستان اور بھارت میں رہائش پذیر ہیں اور وہ بھی قائد اعظم کی جائیداد میں حصہ دار ہو سکتے ہیں۔واضح رہے کہ لیاقت مرچنٹ قائد اعظم کی جائیداد کے ٹرسٹی،جناح فاؤنڈیشن کے روح رواں،جناح سوسائٹی کے صدر ،قائد اعظم علی گڑھ ایجوکیشن ٹرسٹ کے سربراہ ہونے کے ساتھ ساتھ بانیٴ پاکستان کے حوالے سے کئی کتابیں اور مضامین لکھ چکے ہیں۔
Leave A Reply
سروے
کیا جنرل راحیل شریف کے عہدے کی مدت میں توسیع کر دینی چاہیے۔
3 users commented in " یوم آزادی مبارک "
Follow-up comment rss or Leave a Trackbackیوم آزادی مبارک!
اپ سب لوگوں کو بہت بہت یوم آزادی مبارک ہو۔ دوسری بات یہ کہ ملک ميں پہلي دفعہ 14 اگست لوگوں نے خوف کے سائے ميں منايا – پتہ نہيں اگلے سال ہم کیسے منائيں گے ؟ اس طرح پہلے کبھي نہيں ہوا تھا – پتہ نہيں يہ کس چيز کي شروعات ہيں بي بي سي کي درج ذيل تصوير نجانے مجھے کيوں اچھي نہيں لگي اور ديکھتے ہي دل ميں يہ خيال ايا کہ يہ تو انڈيا کے گيٹ کي تصوير ہے غالباً يہ واہگہ بارڈر کي تصوير ہوگي تصوير ايسي پوزيشن سے لي گئي ہے کہ انڈيا کے گيٹ کے سرخ تير دوسري طرف پاکستان کے آرپار نکالے گئے ہيں تصویر کے لیے درج ذیل لنک کلک کریں۔
http://www.bbc.co.uk/urdu/specials/926_pak_azdiday_rs/page11.shtml
اس تصویر کھ چھپنے کے بعد سینٹ میںقائداعظم کے وارثوں کی دیکھ بھال کرنے پر بحث ھوئی۔ اس کی خبر آج کے جنگ اخبار میںچھپی ہے جس میں۔ اس جوڑے کو سرے سے قائداعظم کی نسل ماننے سے انکار کیا گیا ہے۔
اسلم جناح اور خورشید بی بی قائد اعظم کے نواسے اور نواسی نہیں،لیاقت مرچنٹ
کراچی(جنگ نیوز)قائد اعظم کی بیٹی دینا واڈیا کے بیٹے نصلی واڈیا قائد اعظم محمدعلی جناح کے واحد نواسے ہیں،جو بھارت کے شہر ممبئی میں رہائش پذیر ہیں جبکہ اسلم جناح اور خورشید بی بی قائد اعظم کے نواسے اور نواسی نہیں ۔یہ بات 14اگست 2007ء کو حکومت پاکستان سے سویلین ستارہ امتیاز حاصل کرنے والے اور قائداعظم کی جائیداد کے منتظم لیاقت مرچنٹ نے کہی۔15اگست کو سینیٹ میں قائد اعظم کے لواحقین کی مالی امداد کے حوالے سے بحث سے متعلق سوال پر لیاقت مرچنٹ نے کہا کہ اسلم جناح اور خورشید بی بی قائد اعظم کے والد جناح پونجا کے بھائی نتھو پونجا کے ورثاء میں سے ہو سکتے ہیں تاہم یہ دونوں قائد اعظم کے نواسے اور نواسی نہیں۔انہوں نے بتایا کہ قائد اعظم کے والد کے ایک اور بھائی والجی پونجا کے ورثاء کراچی میں رہتے ہیں اور انہوں نے قبل ازیں محترمہ فاطمہ جناح کی آدھی جائیداد کی حوالگی کیلئے مقدمہ بھی دائر کیا تھا تاہم سندھ ہائی کورٹ نے برخلاف فیصلہ دیا تھا اورمحترمہ فاطمہ جناح کی جائیداد کی تقسیم کا فیصلہ ابھی تک نہیں ہو سکا ،یہاں تک کہ ان کی ڈیڑھ کروڑ کی جائیداد ہائی کورٹ کی تحویل میں ہے ۔شیریں جناح اور اور ان کے بیٹے اکبر دنیا سے رخصت ہوچکے ہیں جبکہ ان کا حصہ بھی ابھی تک عدالتی تحویل میں ہے۔لیاقت مرچنٹ نے بتایا کہ اگر اسلم جناح اور خورشید بی بی خود کو نتھو پونجا کے لواحقین کے طور پر ثابت کرنے میں کامیاب ہو جاتے ہیں تو مسلم عائلی قوانین کے تحت وہ اس جائیداد میں سے اپنے حصیکے حق دار ہوجائینگے تاہم قانون کے مطابق حصے کا تعین کرنا ہائی کورٹ کا کام ہوگا۔انہوں نے کہا کہ قائد اعظم کے خاندان کے دیگر افراد جن میں ان کی بہن مریم بائی اور رحمت بائی جو کہ بھارت میں انتقال کرگئی تھیں ،ان کے ورثاء پاکستان اور بھارت میں رہائش پذیر ہیں اور وہ بھی قائد اعظم کی جائیداد میں حصہ دار ہو سکتے ہیں۔واضح رہے کہ لیاقت مرچنٹ قائد اعظم کی جائیداد کے ٹرسٹی،جناح فاؤنڈیشن کے روح رواں،جناح سوسائٹی کے صدر ،قائد اعظم علی گڑھ ایجوکیشن ٹرسٹ کے سربراہ ہونے کے ساتھ ساتھ بانیٴ پاکستان کے حوالے سے کئی کتابیں اور مضامین لکھ چکے ہیں۔
Leave A Reply