حسینہ واجد نے عبدالقادر ملا شہید کو 1971 کے جنگی جرائم میں پھانسی دے دی مگر نیلسن منڈیلا نے جنوبی افریقہ کو جب گوروں سے آزادی دلائی تو ان تمام سابقہ حکمرانوں کو معاف کر دیا جنہوں نے نیلسن منڈیلا کو ستائیس سال قید رکھا۔ انہیں معاف ہی نہیں کیا بلکہ انہیں تمام عہدوں پر قائم رکھا۔ نیلسن منڈیلا کا قول ہے “دشمن سے لڑنے کی بجائے اس کے قریب ہو جاؤ اور مذاکرات کرو تا کہ اس سے دوستی ہو جائے”۔
5 users commented in " حسینہ واجد اور نیلسن منڈیلا "
Follow-up comment rss or Leave a Trackbackحسينہ واجد نے اسلامی تعليم پہ عمل کيا ہے يعنی جان کے بدلہ جان- اب بتاؤ اسلام بہتر ہے يا منڈيلا؟
فتح مکہ کے وقت ہمارے نبی صلعم نے سب کو معاف کر دیا تھا۔ اب آپ بتائیں کہ حسینہ واجد اگر مسلمان ہے تو اس نے سنت رسول پر عمل کیوں نہیںکیا؟
فتح مکہ کے وقت کب سب کو معاف کيا تھا؟ کئيوں کے بارے ميں کہا تھا ان کو نہيں چھوڑنا چاہے کعبہ سے ہی کيوں نہ لپٹے ہوں- ذرا تاريخ کو دوبارہ پڑھو- تم پنجابيوں کو تو دہشتگردوں کو بچانے کے ليئے اسلام کو تروڑتے مروڑتے بھی شرم نہيں آتي، بس دہشتگرد کسی طرح بچ نکلنا چاہيئے کيونکہ سارے دہشتگرد تم پنجابيوں کے ہيرو ہوتے ہيں-
حسن صاحب
آپ انتہائی بدتمیزی کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔ اگر اسی طرح بدتمیزی جاری رکھنی ہے تو براہ مہربانی ہمارے بلاگ پر تبصرے کرنے بند کر دیں۔ اگر پھر بھی باز نہ آئے تو ہمیں آپ کو مجبوراّ بلاک کرنا پڑے گا۔
http://jang.com.pk/jang/dec2013-daily/16-12-2013/col11.htm
Leave A Reply